سرینگر//مسلم لیگ نے تنظیم کے محبوس قائد مسرت عالم بٹ کا پنتیسواں (35)پی ایس اے کالعدم ہونے اور عدالت کی طرف سے ان کی رہائی کے احکامات صادر کرنے کے باجود ان کی اسیری کو طول دینے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے بدترین سیاسی انتقام گیری قرار دیا ۔ لیگ ترجمان سجاد ایوبی کے مطابق مسرت عالم بٹ کو کورٹ بلوال جیل سے سرینگر لایا گیا جہاں زیر ایف آئی آر نمبر 86/2006 تھانہ کوٹھی باغ کے تحت انہیں فارسٹ کورٹ میں پیش کیا گیا جہاں جج موصوف نے دلائل سننے کے بعد انھیں پھر سے کورٹ بلوال جیل منتقل کرنے کے احکامات صادر کئے ۔سجاد ایوبی نے کہا کہ مسرت عالم بٹ جن پر 35پی ایس اے کا نفاذ عمل میںلایا گیا اور تمام کالعدم قرار دئے گئے ہیں اور جنھیں 40 سے زائد FIR میں کورٹ نے باعزت بری کردیا کو اپنے آخری کیس کے تحت فارسٹ کورٹ سرینگر میں پیش کیا گیا اور یہ امید بندھی تھی کہ مسرت عالم اس میں بھی باعزت بری ہونگے اور ان کی رہائی کے لئے راستہ ہموار ہوجائے گا مگر اس سے پہلے ہی انہیں جموں منتقل کیا تاکہ ان کی رہائی کے تمام راستوں کو مسدود کیا جاسکے۔ اس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت مسرت عالم کو ’’سیاسی صفحے ‘‘سے ہٹانے کی مذموم کوشش کرہی ہے ۔