سری نگر//سینئرمزاحمتی لیڈرپروفیسرعبدالغنی بٹ نے ’’مسئلہ کشمیرکے حل کومحفوظ مستقبل کی ضمانت ‘‘قراردیتے ہوئے سوال کیاکہ کب تلک کشمیریوں کالہوبہتارہے گا،اورکب تلک کشمیریوں کوزخم ملتے رہیں گے ؟۔انہوں نے ہندوپاک سے ہوش کے ناخن لینے کی تلقین کرتے ہوئے خبردارکیاکہ جنوبی ایشیاء کی حالت بھی مشرق وسطیٰ اورمغربی ایشیاء جیسی بن سکتی ہے ۔ مسلم کانفرنس کے چیئرمین پروفیسرعبدالغنی بٹ نے رٹھسن بیروہ بڈگام علاقہ میں قائم جامع مسجدمیں نمازجمعہ سے قبل ایک اجتماع سے خطاب کے دوران سب سے پہلے فلسفہ معراج العالم ﷺ پرروشنی ڈالی ۔انہوں نے کہاکہ معراج صرف ایک واقعہ نہیں ہے بلکہ یہ اللہ اوراُسکے محبوب وآخری رسول کے درمیان ملاقات تھی ،جس دوران اللہ اورنبی برحق ﷺ کے درمیان فرش وعرش اوربنی نوع انسان کی فلاح وسلامتی کے بارے میں بات چیت ہوئی ۔پروفیسرغنی کاکہناتھاکہ ایک سچے مسلمان کواللہ تعالیٰ کی ذات ،رسول رحمتﷺ کے آخری نبی ،رسول وپیغمبرپریقین محکم ہونے کیساتھ ساتھ اس پربھی ایمان ہوناچاہئے کہ اولاد آدم کیلئے صرف قرآن پاک اوراحادیث نبوی ﷺ ہی دنیاوی اوراُخروی سلامتی ووقار کی مشعل راہ ہے ۔انہوں نے کہاکہ آج عرب وعجم آج اُمت مسلمہ کی جوحالت ہے وہ صرف دین کی دوری اورنااتفاقی کانتیجہ ہے ۔جموں وکشمیر،جنوبی ایشیاء اورعالمی صورتحال کاتذکرہ کرتے ہوئے مسلم کانفرنس کے چیئرمین نے کہاکہ آج نہ یہ علاقہ محفوظ ہے اورنہ کوئی اورعلاقہ بلکہ دنیابھرمیں مختلف نوعیت کے فسادات وتضادات جاری ہیں ۔انہوں نے کہاکہ آج کی دنیامیں ممالک کی ترجیحات اورمفادات بدل چکے ہیں ،اوریہی وجہ ہے کہ کچھ بڑے ممالک مختلف خطوں اورعلاقوں میں ایک دوسرے سے اُلجھ رہے ہیں ۔پروفیسرعبدالغنی بٹ نے آج دنیاکے اطراف واکناف میں معصوم ومظلوم انسانوں کاخون بہاکرانسانیت کی مٹی پلیدکی جارہی ہے ۔کیونکہ انسانیت کی جگہ مفادات نے لے رکھی ہے ۔انہوں نے کہاکہ جمہوریت کے دعویداراورعلمبردارکہلانے والے منافق ومفادپرست بن چکے ہیں ،اوراسی لئے جمہوریت کی آڑمیں سیاسی استحصال عام ہوچکاہے۔پروفیسرعبدالغنی بٹ نے کہاکہ اب قیام امن کیلئے بھی انسانی لہوبہانے کوجائزقراردیاجاتاہے ۔مسلم کانفرنس کے چیئرمین کاکہناتھاکہ حل طلب مسائل جلتی پرتیل کاکام کررہے ہیں ،اوریہی وجہ ہے کہ مغربی ایشیاء سے لیکرجنوبی ایشیاء تک صورتحال دھماکہ خیزبن چکی ہے ۔انہوں نے کہاکہ حقیقت سے منہ موڑنے والے ہی انسانیت ،سلامتی اورامن کے سب سے بڑے دشمن ہیں لیکن بدقسمتی سے آج کی دنیامیں ایسی ہی طاقتوں کاسکہ چلتاہے ،اوران کاہی بول بالاکیاجاتاہے ۔پروفیسرعبدالغنی بٹ نے کہاکہ بھارت اورپاکستان ایکدوسرے کیخلاف ہرسطح پرصف آراء ہوچکے ہیں لیکن دونوں ملکوں کی لیڈرشپ شایداسبات سے ناآشناہے کہ وہ کسی اورکے مفادات کی خاطراپنے کروڑوں معصوم انسانوں کی سلامتی اوراس پورے خطے کے امن کودائوپرلگاچکے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ کشمیرمیں جوکچھ ہورہاہے ،وہ ایک بڑی سازش کی کڑی ہے ۔مسلم کانفرنس کے چیئرمین کاکہناتھاکہ کشمیردونوں ملکوں کے درمیان ہرتضاد اورنفاق کی بنیادہے ،اوربجائے اسکے کہ فساد وتضادکی اس بنیادپرتوجہ مرکوزکی جائے بھارت اورپاکستان ایکدوسرے کیخلاف نبردآزماہیں ۔پروفیسرعبدالغنی بٹ نے کشمیریوں کی آوازکودبانے کیلئے انکالہوبہایاجاتاہے اورآئے دنوں اس مظلوم ومحکوم قوم کی نوجوان نسل کولہولہان کیاجاتاہے ۔انہوں نے مسئلہ کشمیرکے حل کومحفوظ مستقبل کی ضمانت قراردیتے ہوئے سوال کیاکہ کب تلک کشمیریوں کالہوبہتارہے گا،اورکب تلک کشمیریوں کوزخم ملتے رہیں گے ؟۔انہوں نے ہندوپاک سے ہوش کے ناخن لینے کی تلقین کرتے ہوئے خبردارکیاکہ جنوبی ایشیاء کی حالت بھی مشرق وسطیٰ اورمغربی ایشیاء جیسی بن سکتی ہے ۔