سرینگر// سینئرمزاحمتی رہنماءپروفیسرعبدالغنی بٹ نے ”مسئلہ کشمیرکے حل میں لیت ولعل کوپُرخطرمستقبل کی گھنٹی“قراردیتے ہوئے کہاہے کہ کشمیریوںکی عظیم قربانیاںاورعزم صمیم ایک باغیرت قوم کی علامت ہے ۔انہوں نے خبردار کیاکہ کشمیرمسئلے کے حل تک جنوب ایشیائی خطے پرجنگ کے بادل منڈلاتے رہیں گے اوراس خطے میں امن وامان اورترقی وخوشحالی کی کوئی ضمانت نہیں رہے گی ۔حضرت میرسیدعلی ہمدانی ؒ کی تاریخی زیارتگاہ خانقاہ معلی سرینگرمیں نمازجمعہ کے موقعہ پرایک بھاری اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مسلم کانفرنس کے سربراہ پروفیسرعبدالغنی بٹ نے کہاکہ 70برسوں سے حل طلب کشمیرکامسئلہ ایک زندہ جاویدحقیقت ہے اوراسے حقیقت سے انحراف کرنے والے تاریخی حقائق کوجھٹلاکرکچھ حاصل نہیں کرپائیں گے بلکہ ایسی سوچ رکھنے والے اس پورے خطے کی امن وسلامتی کوخطرے میں ڈال رہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ کشمیری ایک امن اورانسان پسندقوم ہے لیکن اس قوم پرظلم وجبرکے پہاڑتوڑنے کیساتھ عملاً جنگ مسلط کردی گئی ہے ۔ پروفیسرعبدالغنی بٹ کاکہناتھاکہ جموں وکشمیرتقسیم ہندکاایک خون آلودورق ہے ،جسکی چھینٹیں آج بھی جگہ جگہ دکھائی دیتی ہیں ۔مسلم کانفرنس کے چیئرمین نے کہاکہ کشمیریوں نے اپنے مسلمہ حق اوراس خطے میں پائیدارامن وسلامتی کیلئے جوقربانیاں دی ہیں اورابھی بھی دے رہے ہیں ،اوراس مظلوم قوم نے حق گوئی اورتلاش ِ حق کیلئے جومظالم اورمصائب سہے ہیں ،وہ اسبات کاثبوت ہے کہ امن وانسان پسندہونے کیساتھ ساتھ کشمیری ایک باغیرت اورزندہ قوم بھی ہے۔انہوں نے مسئلہ کشمیرکے حل میں لیت ولعل کوپُرخطرمستقبل کی گھنٹی سے تعبیرکرتے ہوئے کہاکہ اسی مسئلے کی وجہ سے بھارت اورپاکستان کے مابین سیاسی ،سفارتی اورسرحدی کشیدگی جاری ہے اوریہ پوراخطہ تشویشناک صورتحال سے دوچارہے ۔پروفیسرعبدالغنی بٹ نے کہاکہ جنوب ایشیائی خطے کے دواہم ممالک کشمیرمسئلے کاحل تلاش کرنے کیلئے نتیجہ خیزمذاکراتی عمل کی راہ اختیارنہیں کریں گے تونہ جنگ کی باتیں کرنے والے رہیں گے اورنہ امن وسلامتی کیساتھ باہمی تعاون کے ماحول میں محفوظ مستقبل کی باتیں کرنے والے ہی رہیں گے۔انہوں نے کہاکہ کشمیرکوئی سرحدی تنازعہ یاکوئی علاقائی مسئلہ نہیں رہاہے بلکہ یہ مسئلہ کافی توسیع پاچکاہے اوراب اسی مسئلے کی آڑمیں کچھ طاقتورممالک جنوبی ایشیاءمیں اپنے مفادات کی خاطرمصروف عمل ہوچکے ہیں ۔پروفیسرعبدالغنی بٹ نے بھارت اورپاکستان کے حکمرانوں ،سیاستدانوں اورپالیسی سازوں پرزوردیاکہ وہ محفوظ مستقبل اورخوشحالی کے عظیم مفادکیلئے مسئلہ کشمیرکاحل نکالنے کیلئے مذاکرات کاعمل جلدازجلدبحال کریں ۔انہوں نے کہاکہ کشمیرمسئلے کاآبرومندانہ ،دیرپااورقابل قبول حل ہی اس خطے میں پائیدارامن ،سلامتی اوربقائے باہم کی ضمانت بن سکتاہے ۔انہوں نے کہاکہ بھارت اورپاکستان کوروایتی ہٹ دھرمی اورسیاسی تلخیوں کوبھول کرایک نئی صبح کیلئے مسئلہ کشمیرحل کرناپڑے گااوراس سلسلے میں جتنی جلدسنجیدگی اوربہترسوچ واپروچ اپنایاجائیگا،اُسی قدریہ خطہ کسی بڑی تباہی سے بچ جائیگا۔