معمر شخص کی پراسرار موت
راجوری//راجوری گور نمنٹ میڈیکل کالج میں ایک معمر شخص کی پر اسرار طریقہ سے موت واقعہ ہوگئی جس کے بعد پولیس نے ایک معاملہ درج کرتے ہوئے مزید تحقیقات شروع کر دی ہیں ۔مرنے والے شخص کی شناخت 65سالہ سکھ دیو سنگھ ولد تارا سنگھ سکنہ اندرولا گائوں راجوری کے طور پر ہوئی ہے ۔جموں وکشمیر پولیس نے بتایا کہ معمر شخص بدھ کی صبح اپنے گھر میں پراسرار حالت میں بے ہوش ہو گیا جس کے بعد اسے گور نمنٹ میڈیکل کالج راجوری منتقل کیا گیا جہاں پر وہ دوران علاج معالجہ انتقال کر گیا ۔پولیس کا کہنا ہے کہ متوفی کی لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کرایا گیا ہے جبکہ پولیس چوکی چٹیاڑ چنگس میں متعلقہ دفعات کے تحت تفتیش جاری ہے۔
بڑے پیمانے پر عوام کو اطلاع نہ ملی
ڈی ڈی سی ممبر انتظامیہ سے ناراض
جاوید اقبا ل
مینڈھر //مینڈھر بلاک میں حکام کی جانب سے ’بلاک دیوس ‘کے سلسلہ میں منعقدہ پروگرام کیلئے عوام کو بڑے پیمانے پر جانکاری فراہم نہ کئے جانے پر ضلع ترقیاتی کونسل رکن انجینئر واجد بشیر خان نے ناراضگی کا اظہار کیا ۔انہو ں نے کہاکہ ضلع انتظامیہ کی جانب سے مذکورہ پروگرام عوامی مشکلات و مسائل کو سننے اور ان کو حل کرنے کیلئے لگائے جاتے ہیں لیکن ڈاک بنگلہ مینڈھر میں منعقد ہونے والے پروگرام کے سلسلہ میں لوگوںکو پیشگی جانکاری فراہم نہیں کی گئی ۔انہوں نے کہاکہ عوامی مسائل کا جائزہ لینے کیلئے منعقدہ پروگرام میں محض پنچایتی اراکین و آفیسران کی موجودگی ضروری نہیں ہے بلکہ مشکلات کا سامنا کرنے والی عوام کا ہونا بھی اشد ضروری ہے ۔ضلع ترقیاتی کمشنر نے یقین دہانی کرواتے ہوئے کہاکہ آئندہ عوام کو بڑے پیمانے پر پیشگی جانکاری فراہم کی جائے گی ۔
ماڈل سکول کی منتقلی کا مطالبہ
جاوید اقبال
مینڈھر //ضلع ترقیاتی کونسل وائس چیئر مین اور ڈی ڈی سی ممبران نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ ماڈل سکول کو مینڈھر کے مرکزی علاقہ میں تعمیر کیا جائے تاکہ ایک بڑی آبادی کو فائدہ پہنچ سکے ۔انہوں نے کہاکہ اس سلسلہ میں کئی مرتبہ انتظامیہ سے اپیلیں کی گئی ہیں لیکن ابھی تک کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے ۔انہوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ سکول کو ایک ویران جگہ پر تعمیر کرنے کے بجائے کسی مرکزی جگہ کی نشاندہی کرکے تعمیر کیا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو اس تعلیمی ادارے کا فائدہ مل سکے ۔ڈی ڈی سی وائس چیئر مین انجینئر اشفاق چوہدری ،ڈی ڈی سی ممبر مینڈھر اے باجی محمد فاروق ،ڈی ڈی سی ممبر مینڈھر بی انجینئر واجد بشیر خان ،سرپنچ سلواہ شوکت چوہدری کے علاوہ کئی معززین نے ماڈل سکول کے معاملے کو اٹھایااور اس کی جلد منتقلی کا مطالبہ کیا ۔ضلع ترقیاتی کمشنر نے بتایا کہ منتخب نمائندوں کی مانگ کے مطابق اعلیٰ حکام کو تحریری طورپر لکھا گیا ہے ۔
پنچایت کھڑپا کی عوام صاف پانی سے محروم
عشرت حسین بٹ
منڈی//بلاک لورن کی پنچایت کھڑپا کی عوام اس ترقی یافتہ دور میں بھی بنیادی سہولیات کو ترس رہے ہیں۔ پنچایت کے وارڈ نمبر 7 میں آباد لوگوں کو سرکار کی جانب سے پینے کا صاف پانی مہیا نہیں کروایا جا رہا ہے ۔ جبکہ پانی کیلئے انہیں میلوں پیدل سفر کر نا پڑرہا ہے ۔ اس علاقہ میں اگر چہ محکمہ جل شکتی کی جانب سے چار دہائیاں قبل پائپ لائنیں بچھائی گئی تھی لیکن اب وہ بھی بوسیدہ ہو چکی ہیں اور اب پانی کی سپلائی کیلئے مذکورہ لائن معیاری نہیں ہے ۔محمد بشیر نامی ایک سماجی کارکن نے بتایا کہ چالیس برس قبل محکمہ جل شکتی کی جانب سے اس علاقہ کے پچاس سے زائد کنبوں کیلئے پانی کی پاپئیں بچھائی تھیں جن کی حالت اب خستہ ہو گئی ہے اور اب اس پائپ لائن سے گندا پانی آتا ہے جس کی وجہ سے ان لوگوں کو میلوں دور جاکر صاف پانی حاصل کرنا پڑتا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے انہوں نے متعدد بار محکمہ جل شکتی کے آفسران کے نوٹس میں بھی لایا مگر ان کے کانوں پر جوںْ تک نہیں رینگتی اور عوام پینے کے صاف پانی کیلئے ترس رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر علاقہ میں کوئی شادی یا دوسری تقریب ہو تو اس کیلئے دور ندی یا چشموں کا رخ کرنا پڑتا ہے ۔علاقہ کی عوام نے ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ سے اپیل کی ہے کہ اس علاقہ کی عوام کیلئے صاف پینے کے پانی کا انتظام کیا جائے اوربوسیدہ پائپ لائن کو جلداز جلد تبدیل کیا جائے ۔
منڈی میں بدترین ٹریفک جام سے لوگ پریشان
عشرت حسین بٹ
منڈی//تحصیل منڈی کے صدر بازار میں اکثر و بیشتر بدترین ٹریفک جام رہتا ہے جس کی وجہ سے عام لوگوں اور تاجروںکو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔منڈی صدر بازار میں بدترین ٹریفک جام گھنٹوں تک لگا رہتا ہے جس دوران عام راہگیروں کے ساتھ ساتھ گاڑیوں میں بیٹھے مسافروں کو بھی کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ منڈی بازار میں ٹریفک جام ایک معمول بن گیا ہے اگر صدر بازار میں دونوں اطراف کی جانب سے بڑی گاڑیاں آجاتی ہیں تو ان دونوں گاڑیوں کا پاس ہونا بہت مشکل ہو جاتا ہے۔واضح رہے کہ انتظامیہ کی جانب سے آٹھ برس قبل منڈی بائی پاس سڑک کو نکالا تھا جو کہ شروع ہونے سے قبل ہی 2014 کے سیلاب کی نظر ہو گئی بعد ازاں سرکار کی جانب سے آعظم آباد بائی پاس سڑک پر بائی پاس پل کا کام بھی ہاتھ میں لیا تھا جس کی 50فیصدتعمیر مکمل ہو چکی ہے مگر تین برس گزر جانے کے باوجود بھی اس پلْ کی تعمیر مکمل نہ ہو سکی ۔منڈی کی عوام نے ایل جی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ منڈی بائی پاس پل کی تعمیر کو جلد از جلد مکمل کیا جائے تاکہ عوام کو روزانہ کے اس ٹریفک جام سے نجات مل سکے۔ محمد پرویز نامی ایک شخص نے بتایا کہ منڈی بازار میں ٹریفک جام روز کا معمول بن چکا ہے جس کی وجہ سے مسافروں کو کئی گھنٹوں تک گاڑیوں میں ہی انتظار کرنا پڑتا ہے ۔مکینوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ جلدازجلد متبادل پروجیکٹ کو مکمل کیا جائے ۔
دیوالی کے موقعہ پر پونچھ بازار میں چہل پہل
حسین محتشم
پونچھ//قصبہ پونچھ میں روشنیوں کے تہوار دیوالی کی تیا ریا ں عروج پر ہیں بدھ کو پونچھ کے صدر بازار اور دیگر بازاروں میں لوگوں کی بھاری تعداد امڈ آئی جس نے خوب خریداری کی۔پونچھ کے مختلف بازاروں میں بالخصوص پٹاخے ،منیاری ،کپڑے اور مٹھائیوں کی دوکانوں پر صارفین کا بھاری رش رہا۔دیوالی کے سلسلہ پونچھ کے مندروں کو خوبصورتی کے ساتھ سجایا جارہا ہے اور مندروں میں پوجا پاٹھ کا سلسلہ شروع ہو ہے۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ دیوالی ہندووں کا سب سے بڑا مذہبی تہوار ہے جوہندوستان کے علاوہ دنیا کے دوسرے ممالک میں بھی بڑے جوش خروش کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ ہندووں کے عقائد کے مطابق جب بھگون شری رام چندر 14 سال کی جلاوطنی اورلنکا پر فتح پانے کے بعد ایودھیا میں واپس لوٹے توان کے خیر مقدم میں سارے شہر کو چراغوں سے روشن کیا گیا تھا اور جشن منایا گیا تھا۔ اسی جشن کو دیوالی کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس لئے اس تہوارکو اندھرے پر روشی ،نادانی پر عقل اور برائی پر اچھائی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔پونچھ میں ہندو ہی نہیں بلکہ سکھ بھی دیوالی کا تہوار دوھوم دھام سے مناتے ہیں۔اس دوران خوشی میں چراغ جلا کر دیوالی مناتے ہیں اور سکھ اس دیوالی کو ’بندی چھور دیوس ‘کے طور پر مناتے ہیں۔دیوالی کے تہوار کے موقع پر سناتن دھرم سبھا پونچھ کے صدر ستیش ساسن نے تمام لوگوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ان سے اپیل کی ہے کہ وہ آپسی بھائی چارہ برقرار رکھتے ہوئے سادگی سے دیوالی منائیں اور کوڈ سے بچاؤ کے سلسلہ میں تمام تر احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا رہیں۔
محکمہ بجلی کے عارضی ملازمین حکام کی بے حسی کاشکار
دیوالی پر بھی اجرتوں سے محروم، انتظامیہ سے توجہ کا مطالبہ
حسین محتشم
پونچھ// جموں کشمیر میں سرکاری محکمہ بجلی میں ہزاروں کی تعداد میںعارضی ملازمین تعینات کئے گئے جنہیں اپنی خدمات انجام دیتے ہوئے کئی کئی سال ہوگئے ہیں مگر ان کی مستقلی کے حوالے سے نہ کوئی ٹھوس پالیسی مرتب کی جارہی ہے اور نہ ہی حکام ان کے دیگر مطالبات ، جن میں تنخواہوں کی بروقت ادائیگی بھی شامل ہے کے بارے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔اس بار بھی دیوالی کے تہوار پر ان ملازمین کو تنخواہوں سے محروم رکھا گیا ہے جس کی وجہ سے وہ کئی طرح کی مشکلات سے دوچار ہیں۔ضلع صدر پی ڈی ڈی کیجول لیبرس یونین پونچھ چوہدری فاروق پونچھی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ وہ اپنے مطالبات سرکار کے سامنے دہراتے ہوئے تھک ہار گئے ہیں مگر ان کی کہیں کوئی شنوائی نہیں ہورہی ہے۔انھوں نے عارضی ملازموں کی بقایا اجرتوں کو دیوالی پر بھی وا گزار نہ کئے جانے پر افسوس کا اظہار کیا ۔انھوں نے الزام لگایا کہ ان ملازمین کے ساتھ ہمیشہ امتیازی سلوک روا رکھاجاتاہے اور اجرتوں کی ادائیگی و ملازمت کو باقاعدہ بنانے کیلئے فرضی یقین دہانیاں دی جاتی ہیں۔گلریز احمد منہاس نائب صدر پی ڈی ڈی کیجول لیبرس یونین پونچھ نے کہا کہ مختلف محکموں میں ہزاروں کی تعداد میں تعینات عارضی ملازمین کامخدوش مستقبل ایک بہت بڑا مسئلہ بناہواہے لیکن کسی بھی حکومت نے اس جانب کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی۔انھوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر نے بھی ان کے مسائل کے حل کیلئے کوئی سنجیدہ کوششیں نہیں کی۔انھوں نے مزید کہا کہ عارضی ملازمین اپنے حال پر رورہے ہیں اور انہیں مستقبل پریشان کیا جارہاہے۔پی ڈی ڈی کیجول لیبرس یونین پونچھ کے جنرل سکریٹری عبدالغنی جاگل، محمد شفیع شیخ، اشوک کمار ، گرمیت سنگھ اور دیگر عارضی ملازمین نے کہا کہ ان کے کئی ساتھی اپنا کام انجام دیتے ہوئے لقمہ اجل بن گئے اور کئی اپنے اعزا گنوا کر معزوروری کی زندگی گزار رہے ہیں ان کے ساتھ بھی کوئی انصاف نہیں کیاگیا ۔انھوں نے بھی بقایا تنخواہیں واگزار کرنے کے ساتھ ساتھ ریاستی گورنر اور ان کی انتظامیہ سے اپیل کہ کہ وہ عارضی ملازمین کی پریشانیوں او ران کے دکھ درد کو محسوس کرتے ہوئے ان کی ملازمت کی مستقلی کیلئے ایک ٹھوس او رجامع
پالیسی مرتب کریں جس کی وہ برسوں سے مانگ کر رہے ہیں۔