نیوز ڈیسک
WHO رپورٹ بھارت میں 47 لاکھ اموات کی حقیقت سامنے لے آئی:کانگریس
جموں //کانگریس کا کہنا ہے کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی رپورٹ جس میں ہندوستان میں کووڈ سے 47 لاکھ اموات کا انکشاف ہوا ہے، نے مودی حکومت کے جھوٹ اور حقائق کو دبانے کا پردہ فاش کر دیا ہے۔ کوویڈ سے ہونے والی اموات کی اصل تعداد کے بارے میں، جس کی تحقیقات کی ضرورت ہے۔ عالمی ادارہ کی رپورٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پردیش کانگریس ترجمان اعلیٰ رویندر شرما نے کہا ہے کہ اس سے مودی سرکار بے نقاب ہو گئی ہے اور اپوزیشن اور دیگر کے موقف کی توثیق کی جو مرکز حکومت کے ذریعہ کوویڈ کی صورتحال سے نمٹنے پر تنقید کر رہے تھے اور ہلاکتوں کے اصل اعداد و شمار پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا تھا۔ عالمی ادارے کی رپورٹ نے لہروں اور سنگین معاملات کو جنم دیا ہے، جسے محض ایک طرف جھکانا ممکن نہیں۔حکومت سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق ایسے تمام ہلاکتوں کی نشاندہی کرنے اور فی متوفی کے خاندان کو 4 لاکھ روپے کا معاوضہ ادا کرنے کا بھی فرض ہے۔
’حدبندی رپورٹ متعصبانہ اور زمینی حقائق کے خلاف‘
حزب اختلاف کی جماعتوں نے رپورٹ کو مستردکردی
جموں//کانگریس، نیشنل کانفرنس، سی پی آئی ایم سی پی آئی پر مشتمل اپوزیشن جماعتوں یونائیٹڈ مورچہ کے علاوہ کئی سماجی تنظیموں نے حد بندی کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے اسے انتہائی قابل اعتراض، متعصب اور سیاسی طور پر محرک قرار دیتے ہوئے حکمراں بی جے پی کی ایما پر قرار دیا ہے۔ کانگریس، نیشنل کانفرنس، سی پی ایم، سی پی آئی، آئی ڈی پی اور دیگر سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین نے ایک مشترکہ رد عمل میں حتمی رپورٹ پر سخت تنقید کی ہے جو کہ انتہائی متنازعہ اور قابل اعتراض ڈرافٹ رپورٹ کی نقل ہے۔اہم اپوزیشن جماعتوں کے سینئر رہنماؤں نے مشترکہ طور پر حتمی رپورٹ کو مسترد کر دیا ہے جو کہ انتہائی متعصبانہ، حوصلہ افزا اور حد بندی کے تمام بنیادی اصولوں جیسے کنیکٹیوٹی، کنیکٹیویٹی، آبادی، جسمانی خصوصیات اور عوامی سہولت وغیرہ کے خلاف ہے۔ کمیشن نے زمینی حقائق کو یکسر نظر انداز کر دیا ہے۔ مختلف علاقوں کے لوگوں کی سہولتوں اور امنگوں کو نظر انداز کیا۔کمیشن کی مشق ایک آنکھ دھونے کے مترادف تھی کیونکہ رپورٹ کا مسودہ حریف جماعت کے کہنے پر تیار کیا گیا تھا جس کی مختلف علاقوں، علاقوں، اضلاع اور اسمبلی حلقوں کے لوگوں نے بڑے پیمانے پر مخالفت کی تھی۔ رپورٹ کے مسودے کی اشاعت کے بعد صرف ایک ہفتے کے اندر اندر عام عوام اور اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے کوئی بڑی نمائندگی نہیں کی گئی لیکن شاید ہی حقیقی اعتراضات/ نمائندگیوں پر غور کیا گیا۔ انتہائی حقیقی اعتراضات پر غور کیے بغیر عوامی سماعت کا صرف آنکھ دھونا ہی کیا گیا۔کمیشن نے بنیادی اصولوں اور اصولوں کو نظر انداز کیا ہے اور مختلف علاقوں، طبقات اور برادریوں کے ساتھ بڑی ناانصافی کی ہے۔مختلف حلقوں کے درمیان آبادی کا فرق پہلے کی نسبت وسیع ہو گیا ہے، کیونکہ کچھ حلقے 50,000 سے کم آبادی کے ہیں جبکہ کئی دوسرے حلقوں کی آبادی 1.90 لاکھ سے زیادہ ہے، جیسا کہ مردم شماری کے اعداد و شمار کے مطابق۔کمیشن نے راجوری پونچھ اور اننت ناگ-کولگام لوک سبھا کے سرحدی علاقوں کو جوڑ کر بڑی ناانصافی کی ہے جو کہ سراسر غیر منصفانہ ہے اور جموں خطہ میں لوک سبھا کی اضافی نشست کے حقیقی مطالبے کو کالعدم قرار دینے کے ساتھ ساتھ ٹپوگرافی، خطہ، خطہ کو دیکھتے ہوئے لوگوں کے ساتھ بڑی ناانصافی کی ہے۔قائدین نے انتہائی قابل اعتراض رپورٹ کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے پیر کو ایک ہنگامی میٹنگ بلائی ہے اور تمام ہم خیال جماعتوں اور تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس رپورٹ کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے اکٹھے ہوں۔
بڑھتی ہوئی بے روزگاری بڑا چیلنج : الطاف بخاری
جموں میں درجنوں نوجوان اور کالج طلباء کی اپنی پارٹی میں شمولیت
جموں//جموں و کشمیر میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے کہا کہ پڑھے لکھے نوجوانوں میں بے روزگاری ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے۔بخاری گاندھی نگر میں پارٹی دفتر میں شمولیتی پروگراموں سے خطاب کررہے تھے جب انہوں نے دیگر سینئر قائدین کی موجودگی میں پارٹی میں شامل ہونے والے درجنوں نوجوانوں اور کالج کے طلباء کا خیرمقدم کیا۔پارٹی میں ان کا خیرمقدم کرتے ہوئے انہوں نے امید ظاہر کی کہ ان کی شمولیت سے پارٹی کو نچلی سطح پر تقویت ملے گی۔اپنی پارٹی جموں و کشمیر کے مایوس نوجوانوں میں امید بن کر ابھری ہے۔ پارٹی کی پالیسیوں اور تمام خطوں کی مساوی ترقی کے ایجنڈے اور عوام سے سچ بولنے کی سیاست کی وجہ سے عوام بالخصوص نوجوان بڑی تعداد میں آگے آئے اور اپنی پارٹی میں شامل ہوئے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس پالیسی نے لوگوں کا اعتماد جیت لیا ہے کیونکہ وہ روایتی سیاسی جماعتوں اور ان کے جذباتی نعروں سے تنگ آچکے ہیں۔بڑھتی ہوئی بے روزگاری کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ “جموں و کشمیر میں لاکھوں پوسٹ گریجویٹ ہیں جو اب بھی بے روزگار ہیں اور حکومت انہیں ملازمتیں فراہم کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔ نوجوانوں کے لیے یہ وقت ہے کہ وہ ایک ایسی حکومت کو منتخب کریں جو ان کی بے روزگاری کے بڑھتے ہوئے مسائل کو حل کر سکے۔انہوں نے کہا کہ “انہیں صنعت کاروں کی حکومت کا انتخاب کرنا چاہئے جو کاروباری افراد کی تخلیق کے ساتھ روزگار کے کافی مواقع فراہم کرنے کے قابل ہو اور یہ کاروباری افراد جموں و کشمیر میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے قابل ہوں گے۔”انہوں نے کہا کہ حکومت مختلف سرکاری محکموں میں تمام خالی آسامیوں کو ان کی بھرتی کے لیے اشتہار دینے کے قابل بھی نہیں ہے۔انہوں نے کہا، “بے روزگاری ایک بڑے مسائل میں سے ایک کے طور پر ابھری ہے اور حکومت کو اس مسئلے پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے،” انہوں نے کہا اور مزید کہا کہ “اپنی پارٹی بے روزگار نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔”انہوں نے مزید کہا کہ اپنی پارٹی صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی، دور دراز علاقوں میں سڑکوں کے رابطے اور تمام سرکاری تعلیمی اداروں میں تعلیمی نظام کو بہتر بنانے اور تمام خطوں کی مساوی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
چھاترو میں تھانہ دیوس کا انعقاد
عاصف بٹ
کشتواڑ//چھاترو میں پولیس نے تھانہ دیوس منایا۔ اس موقعہ پر پولیس افسران اور تحصیل چھاترو کی مختلف پنچایتوں کے بزرگ شہریوں، سرپنچوں، نائب سرپنچوں، سماجی اور سیاسی کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔ ایڈیشنل ایس پی نے علاقہ چھاترو کے مختلف علاقوں سے آئے مقامی لوگوں کے مسائل سنے اور ان سے ملاقات کی اور ان کی شکایات کا موقع پر ہی ازالہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ پی ایس چھاترو میں لوگوں کی طرف سے درج کرائی گئی مختلف شکایات کا بھی موقع پر ہی ازالہ کیا گیا۔ پولیس سے متعلق شکایات کو بھی غور سے سنا گیا اور لوگوں کو یقین دلایا گیا کہ ان کی شکایات کو متعلقہ حکام تک پہنچایا جائے گا۔ علاقے کے لوگوں نے ایس ایس پی کشتواڑ و ایڈیشنل ایس پی کشتواڑ اور دیگر پولیس افسران کا شکریہ ادا کیا ہے کہ انہوں نے تحصیل چھاترو کے لوگوں کی دہلیز پر اس طرح کے عوامی ازالہ کیمپ کے طریقہ کار کو منظم کیا۔
جنگلی جانور کے حملے میں شہری شدید زخمی
عاصف بٹ
کشتواڑ //کیشوان میں جنگلی جانور کے حملے میں ا یک شخص شدید طور زخمی ہوا جسکاعلاج ضلع ہسپتال میں جاری ہے۔ تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ کیشوان کے جنگلات میں پیش آیا جب محمدصادق حجام جنگل میں جانوروں کے ساتھ گیا تھا جس دوران جنگلی جانور نے اس پر حملہ کرکے اسے لہولہان کردیا جسکے بعد مقامی لوگوں نے اسے ضلع ہسپتال منتقل کیا جہاں اسکا علاج جاری ہے۔مقامی لوگوں نے محکمہ جنگلات کے ملازمین سے جنگلی جانوروں کو مقامی آبادی سے دور رکھنے کو کہا تاکہ انسانی جانوں کا تحفظ ممکن ہوسکے۔
گاڑی حادثے کی شکار ، ڈرائیور معمولی زخمی
عاصف بٹ
کشتواڑ//ضلع کشتواڑ کے علاقہ دچھن میں سنیچر کی صبح ٹاٹا موبایل گاڑی کو حادثہ پیش آیا جس میں ڈرائیور زخمی ہوا۔ پولیس کی جانب سے فراہم تفصیلات کے مطابق یہ حادثہ صبح کے قریب اس وقت پیش آیا جب ٹاٹا موبایل گاڑی زیرنمبرJK17۔ 1518، جو کشتواڑ سے سامان لیکر دچھن کی طرف جارہی تھی اور ہونرٹی نالہ کے قریب ڈرائیور سے بے قابو ہوکر نالے میں جاگری جس میں سوار ڈرائیور کو معمولی چوٹیں آئیں جسکی شناخت محمد شعیب ولد آزاد حسین ساکنہ ڈول کے طور ہوئی۔
گورنمنٹ ڈگری کالج بانہال میں “یوگا ہولیسٹک ویلنیس مہم” کا اہتمام
بانہال (بنکوٹ)// فوج کی طرف سے “قومی فٹنس ڈے” کے موقع پر بنکوٹ کے گورنمنٹ ڈگری کالج میں ” ہولیسٹک فلاح و بہبود کے لیے یوگا مہم *کا انعقاد کیا گیا جس کا مقصد ہمارے روزمرہ کے طرز زندگی میں تندرستی اور روزمرہ کی زندگی میں جسمانی سرگرمیوں اور کھیلوں کے ایک حصے کو شامل کرکے طرز زندگی میں صحت اور تندرستی کی خصوصیات کو شامل کرنے کے لیے عوام کی حوصلہ افزائی کرنا۔ اس مہم میں کل 30 طلباء نے حصہ لیا۔اس مہم میں فٹنس اور مختلف جسمانی سرگرمیوں کے بارے میں آگاہی پھیلانے پر زور دیا گیا۔ مہم کے دوران، سوریانمسکار، مراقبہ اور سانس لینے کی مشقوں کا اہتمام کیا گیا تاکہ جسم، دماغ اور روح کا انضمام، جو ارتکاز اور یادداشت کی صلاحیت کو مزید بڑھاتا ہے،کو فروغ دیاجاسکے۔
4 Column Bottom