مزید خبریں

کروڑوں روپے موجود لیکن سبھی کام نامکمل

کشتواڑ میں تعمیرات عامہ کامحکمہ برائے نام،ڈرین بنے نہ سڑک رابطے

 عاصف بٹ

کشتواڑ//کشتواڑ ضلع میںتعمیرات عامہ کا محکمہ برائے نام رہ گیا ہے کیونکہ پیسہ ہونے کے باوجود تعمیراتی کام مکمل ہونے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔متعلقہ محکمہ کے افسران ضلع کے اندر سڑکوں ، ڈرینیج سسٹم و دیگر کام کس طرح انجام دیتے ہیں اسکا اندازہ قصبہ کے اندر تعمیر ہورہی سڑکوں و ڈرینیج سسٹم سے لگایا جاسکتا ہے جہاں محکمہ کے پاس فنڈس ہونے کے باوجود کام گزشتہ دو سال سے محض 20 فیصد ہی ہوا ہوگا جسکو لیکر مقامی لوگوں میں سخت ناراضی پائی جارہی ہے۔قصبہ کشتواڑ کے اندر سیوریج ڈرینیج کی تعمیر کیلئے دوسال قبل 947 لاکھ روپے کی رقم محکمہ کو واگزار کی گئی تھی لیکن متعلقہ محکمہ نے ا یک کروڑ روپے سے بھی کم کام کیا اورمحض ایک یا دو مقامات پر کام ہوا جبکہ قصبہ کے اندر دیگر سبھی ڈرینوں پر کام شروع تک نہ ہوسکا۔وہیں گریڈ سٹیشن سے مالی پیٹھ لنک روڈ پرمحض تیس میٹر کا کام رہ گیاتھا اور سڑک پر آمدرفت بحال ہوتی تاہم یہ کام گزشتہ کئی برسوںسے رکا پڑا ہے جسکے سبب لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے جبکہ متعلقہ محکمہ کے ا علیٰ افسران اس طرف کوئی توجہ نہیں دے رہے ہیں۔ گزشتہ سال بھی متعلقہ محکمہ کے افسران کی عدم دلچسپی کے سبب کئی کام رکے پڑے رہے جن میں کاندنی بھاگنہ لنک روڑ کی تعمیر ، ٹٹانی شروتی سڑک کی تعمیر، قصبہ میں بائی پاس سڑک کی تعمیر ، سیرنی پوچھال تا ارزی مچھ گڑھ لنک روڈ کی تعمیر ، جبکہ حکم چند کے مکان سے بیڑھ بھاٹہ سڑک کی تعمیر ، ہستی زگ تا سرتھل فاگھ مڑ لنک روڈ کی تعمیر و درابشالہ کے بدھات میں ویٹرنری ڈسپنسری شامل ہے جبکہ علاقہ کنتواڑہ ، سروڑ و چموتی کو سرکاری سکیموں سے مکمل طور نظرانداز کیا گیا ہے۔ مقامی لوگوں نے کمشنر سکریٹری وا علیٰ حکام سے متعلقہ افسران کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا تاکہ زیر التوا کاموں کو جلد ازجلدمکمل کیا جاسکے۔مقامی ٹھیکیداروںنے بتایا کہ سرکار ٹھیکیداروں پر کام کو لیکر دبائو بناتی ہے جبکہ متعلقہ محکمہ کے افسران کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہوتاجو اپنی من مرضی سے کام انجام دیتے ہیں۔انھوں نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے ان افسران کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا۔معاملے کو لیکر جب ایگزیکٹیوانجینئر پی ڈبلیو ڈی سے فون پر رابطہ کرنا چاہا تو متعدد کوششوں کے باوجود ان سے رابطہ نہ ہوسکا۔

 

 

 

 

چندر کوٹ میںشخص سے 12 گرام ہیروئن 

اور 7 لاکھ 39 ہزار روپے نقدی برآمد

 ایم ایم پرویز

رام بن// چندر کوٹ پولیس نے ایک شخص کو 12 گرام ہیروئن (چٹا) کے ساتھ گرفتار کیا اور ایک کار سے 7,39,000 روپے کی نقدی برآمد کی جس میں وہ جموں سری نگر قومی شاہراہ پر جموں کی طرف بلینو کار میں سفر کر رہے تھے۔پولیس نے بتایا کہ اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دیگر تین افراد موقع سے فرار ہوگئے۔پولیس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ منشیات کی اسمگلنگ کے مخصوص اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے ایک پولیس ٹیم نے اتوار کی رات بلینو کار رجسٹریشن نمبر JK02CE-1860 کو چیکنگ کے لیے رکنے کا اشارہ کیا جو جموں سے کشمیر کی طرف جارہی تھی لیکن ڈرائیور مذکورہ گاڑی مجرمانہ ارادے سے چندر کوٹ کے مقام پر ہائی وے پر قائم پولیس ناکا توڑ کر فرار ہو گئے تاہم گاڑی کا پیچھا کیا گیا اور اوور ٹیک کرنے کے بعد کنفر، چندر کوٹ میں روک دیا گیا۔ کار میں سوار چاروں افراد بشمول ڈرائیور اپنے ہاتھوں میں مجرمانہ ارادے سے ٹوکا لے کر نکلے، پولیس پارٹی پر قاتلانہ حملہ کیا لیکن چوکس پولیس پارٹی نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ایک شخص کو گرفتار کرلیا جس کی شناخت مام حسین ساکنہ لسوارہ، بشناہ جموں کے نام سے ہوئی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ تین دیگر افراد اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے موقع سے فرار ہوگئے۔ اس کے بعد پولیس نے بتایا کہ گاڑی کی اچھی طرح سے تلاشی لی گئی اور دو اور تیز دھار ہتھیار (ٹوکا) کے ساتھ ساتھ بلینو کار سے 7,39,000 نقدی برآمد ہوئے۔پولیس نے بتایا کہ مسلسل پوچھ گچھ کے دوران مام حسین نے انکشاف کیا کہ اس نے گاڑی سے باہر نکلتے ہی کالے رنگ کا پولی تھین جس میں ہیروئن (چٹا) تھی کنفر کے پلہ کے نیچے پھینکی تھی، اس کے انکشاف پر گاڑی سے 12 گرام ہیروئن (چٹا) برآمد ہوئی۔پولیس نے بتایا کہ دیگر تین افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

 

 

 

 

طالب علموں کو جوینائل جسٹس ایکٹ کے بارے میں آگاہی دی گئی

عاصف بٹ

کشتواڑ//انٹیگریٹیڈ چائلڈ پروٹیکشن سکیم (آئی سی پی ایس) کشتواڑ نے جمعرات کو بچوں کے حقوق پر ایک روزہ سکولی سطح پر بیداری پروگرام کا انعقاد کیا۔یہ پروگرام ڈسٹرکٹ چائلڈ پروٹیکشن آفیسر کی نگرانی میں یو پی ایس پنڈتگام میں منعقد ہوا ۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پروٹیکشن آفیسر این آئی سی توصیف اقبال بٹ نے بچوں کو ان کے بنیادی اور قانونی حقوق کے بارے میں آگاہ کیا۔انہوں نے انہیں بچوں سے متعلق مختلف قوانین بشمول چائلڈ لیبر ایکٹ، چلڈرن ان سٹریٹ سیویشنز اور بچوں کے حقوق کے بارے میں بتایا۔انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ چائلڈ پروٹیکشن یونٹ بچوں کے حقوق کے حوالے سے آگاہی کیمپوں کے انعقاد میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہا ہے اور یہ سرگرمیاں ہفتہ وار بنیادوں پر آزادی کا امرت مہوتسو کی تقریبات کے زیر اہتمام منعقد کی جا رہی ہیں۔

 

 

مرکز مخزن المعارف بانہال کی عید سے قبل امدا دکی اپیل

 بانہال// مدرسہ مخزن المعارف رلو بانہال سال 2016 میں طلباء کو اسلامی او رسمی سکولی تعلیم (انگلش میڈیم) فراہم کرنے کی ضرورت اور نظریہ کے ساتھ شروع کیا گیاہے اور اپنی کوشش میں بہت حد تک کامیاب ہوا ہے ۔مخزن المعارف قصبہ بانہال کے رلو محلے میں قائم ہے اور سنہ 2016 سے اب تک 25 سے زائد طلباء نے قرآن پاک کو مکمل طور سے حفظ کیا ہے جبکہ بڑی تعداد میں طلباء نے قرآن حکیم کے پانچ ، دس اور پندرہ پارے حفظ کئے ہیں اور مزید طالب علم بھی اس سعادت کو حاصل کر رہے ہیں۔مخزن المعارف بانہال کی انتظامیہ کے مطابق اس ادارے میں 125 طلبہ غریب اور یتیم ہیں اور ان کیلئے مخزن المعارف رلو بانہال میں ہی قیام و طعام کا انتظام ہے اور ان کی کفالت کا امکمل انحصار اہل خیر حضرات کے خیرات، زکوٰۃ اور صدقات پر ہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادارہ مخزن المعارف میں دن کے اوقات میں کل ملا کر 500 کے قریب بچے اور سٹاف ممبران ہیں جن میں سے 125 بچے مدرسے کے ہیں جبکہ دیگر سٹاف اور بچوں کی تعداد 350 ہے۔ ان بچوں کیلئے ایک مسجد شریف کی اشد ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے سال 2020 میں مسجد کیلئے زمین خرید گئی ہے اور ایک عالیشان مسجد کا ڈیزائن بھی تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسجد شریف کو تعمیر کرے کیلئے ڈیڑھ کروڑ روپئے کی ضرورت ہے۔ تمام مسلمانوںسے اپیل کی گئی کہ وہ دل کھول کر مخزن المعارف اور اس کی مسجد کی تعمیر میں بھرپور طریقے سے مدد کریں اور صدقہ جاریہ کے اس موقع کو حاصل کریں۔