مزید خبریں

نیوز ڈیسک
 

’راجوری ڈے ‘ جوش و خروش سے منایا گیا 

جی او سی وائٹ نائٹ کور نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی

راجوری//راجوری ڈے کی تاریخی تقریب بدھ کے روز راجوری میں حب الوطنی کے جذبے اور جوش و خروش کے ساتھ منائی گئی۔تقریب میں جنرل آفیسر ان کمانڈنگ وائٹ نائٹ کور کے ساتھ لیفٹیننٹ جنرل منجندر سنگھ اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔اس موقع پر سپیڈس ڈویژن کے جنرل آفیسر ان کمانڈنگ ایس راجیو پوری، اسٹیشن کمانڈر بریگیڈیئر،این وی ننجنڈیشورا، ضلع ترقیاتی کونسل کے چیئرمین نسیم لیاقت، ڈی آئی جی بی ایس ایف ڈی ایس سندھو،ڈپٹی کمشنر راجوری وکاس کنڈل، سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس راجوری محمد اسلم کے علاوہ دیگر سول اور فوجی افسران بھی موجود تھے۔فوج نے کہا کہ یہ واقعہ ہر سال 13 اپریل کو منایا جاتا ہے جیسا کہ 1947 کے اوائل میں، دراندازوں نے راجوری کے اہم شہر پر قبضہ کیا اور 12 اپریل 1948 کو 1 کماون کے فوجیوں نے سینٹرل انڈیا ہارس (CIH) کے ٹینک اور 5 اور 30 ماؤنٹین بیٹریوں کے ساتھ راجوری کی آزادی کے لئے چنگس سے پیش قدمی کی۔فوج نے کہا کہ 13 اپریل 1948 کو راجوری کے بہادر شہریوں کی مدد سے ہماری مسلح افواج کی بہادرانہ کارروائی سے راجوری کو دراندازوں سے آزاد کرایا گیا۔فوج نے کہا کہ راجوری ڈے ہر سال فوجی اور سویلین بہادروں کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے منایا جاتا ہے جنہوں نے راجوری کی آزادی کیلئے اپنی جانیں نچھاور کیں۔اس دن 37 اسالٹ فیلڈ کمپنی کے 2nd لیفٹیننٹ آر آر رانے کی بہادری کو خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے جو نوشہرہ سے راجوری تک سڑک کو صاف کرنے کے لئے بہادری سے ذمہ دار تھے۔راجوری ڈے فیسٹیول کا آغاز 07 اپریل سے شروع ہوا، جس میں ایک سابق فوجی ریلی اور ویر ناری سمیلن، سرپنچ کانکلیو، راجوری کے طلباء کے لئے ہال آف فیم کا دورہ، پینٹنگ مقابلہ، جیسے پروگراموں کا ایک سلسلہ شامل ہے۔ ضلع انتظامیہ اور راجوری کے شہریوں کے تعاون سے ہندوستانی فوج کی طرف سے 1000 کلومیٹر سے زیادہ کی بائیک ریلی، رن فار راجوری، منی میراتھن، آلات کی نمائش، خواتین کو بااختیار بنانے کا کانکلیو، پتنگ میلہ، میوزیکل شام اور بہت کچھ کا انعقاد کیا گیا۔اس دن کی تقریب میں مارشل آرٹس کی نمائش، آلات کی نمائش، ایکوسٹرین شو، ایک پیرا موٹر شو اور ایک عظیم الشان ملٹری ڈاگ شو بھی شامل تھا۔لیفٹیننٹ جنرل منجندر سنگھ نے اجتماع سے خطاب کیا اور سبھی کو خطے کی مجموعی ترقی میں بامعنی شراکت کے لیے ہاتھ ملانے کی ترغیب دی۔ انہوں نے خطے میں امن و امان برقرار رکھنے اور سول آبادی کے ساتھ ہر ممکن تعاون کی مکمل یقین دہانی کرائی۔

 

 

سندر بنی جھگڑے میں تحصیلدار سمیت 3 زخمی

سمت بھارگو

راجوری//راجوری ضلع کے سندر بنی سب ڈویژن ہیڈکوارٹر میں بدھ کی دوپہراس وقت افراتفری مچ گئی جب کچھ مقامی لوگوں اور تحصیلدار سندربنی کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی جس میں افسر سمیت تین افراد زخمی ہو گئے۔مذکورہ معاملہ تحصیلدار کی رہائش گا ہ پر پیش آیا ۔اطلاعات کے مطابق تحصیلدار سندربنی اپنی رہائش گاہ پر موجود تھے جب کچھ مقامی افراد نے کسی مسئلہ پر ان سے رابطہ کیا لیکن وہاں زبانی جھگڑا ہوگیا۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اسی دوران علاقے کے کچھ اور لوگ وہاں پہنچ گئے اور ہاتھا پائی شروع ہو گئی۔انہوں نے بتایا کہ تحصیلدار سندربنی روی شنکر پر کچھ مقامی افراد نے حملہ کیا اور وہاں ہاتھا پائی شروع ہو گئی جسے پولیس سٹیشن سندربنی کی پولیس ٹیم کی مداخلت سے مزید شدید ہونے سے روک دیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ واقعہ میں تحصیلدار سندربنی کو چوٹیں آئیں جبکہ دو سے تین مقامی افراد کو بھی اس واقعہ میں معمولی چوٹیں آئیں۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ زخمی تحصیلدار کو سب ڈسٹرکٹ ہسپتال سندربنی لے جایا گیا جہاں اسے طبی امداد دی گئی اور بعد میں مزید علاج معالجہ کیلئے گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں ریفر کر دیا گیا۔دو مقامی افراد جنہیں معمولی چوٹیں آئی تھیں، کو بھی مخصوص علاج کیلئے جموں منتقل کیا گیا۔سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس محمد اسلم نے کہا کہ معاملے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پولیس ٹیم نے بروقت اس معاملے میں مداخلت کی اور اب ہم نے نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ڈپٹی کمشنر راجوری، وکاس کنڈل نے کہا کہ پولس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور سول انتظامیہ نے بھی جانچ شروع کر دی ہے۔

 

خاتون سرپنچ کو نااہل قرار دے دیا گیا

سمت بھارگو

راجوری//ضلع انتظامیہ راجوری نے ایک خاتون سرپنچ کو جعلی درج فہرست ذات کا سرٹیفکیٹ جمع کروانے کی تصدیق کے معاملے میں نااہل قرار دے دیا ہے۔غور طلب ہے کہ مذکورہ خاتون سرپنچ نے اس جعلی سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر نوشہرہ کی بجنواعہ تحصیل سے پنچایت کا الیکشن میں حصہ لیا تھا ۔خاتون سرپنچ کی شناخت سنتوش کماریسرپنچ بجنواہ سندر بنی کے طورپر ہوئی ہے ۔ڈپٹی کمشنر راجوری کی طرف سے جاری کردہ ایک حکم میں یہ ذکر کیا گیا ہے کہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر راجوری کے دفتر میں شکایت درج کروائی گئی تھی کہ ایس سی سرٹیفکیٹ جس کی بنیاد پر کہا گیا تھا کہ خاتون نے ایس سی زمرہ کے لئے مخصوص بھجنوا پنچایت سے سرپنچ کا انتخاب لڑا تھاوہ جعلی ہے۔ حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ قانونی طریقہ کار کے تحت تحقیقات اور کیس کے دوران، ایس سی سرٹیفکیٹ غیر قانونی قرار دیا گیا ہے جبکہ اس کو منسوخ بھی کر دیا گیا ہے ۔مذکورہ خاتون سرپنچ کو اب سرپنچ کے عہدے سے نااہل قرار دے دیا گیا ہے اور وہ چھ سال کی مدت کیلئے نااہل رہیں گی اور راجوری میں اسسٹنٹ کمشنر پنچایتوں کو مزید کارروائی شروع کرنے کو کہا گیا ہے۔

 

کلال سیکٹر میں صفائی مہم چلائی گئی 

رمیش کیسر 

نوشہرہ //نوشہرہ سب ڈویژن کے سرحدی علاقہ کلال میں فوج کی جانب سے سوچھ بھارت ابھیان کے زیرتحت ایک بیداری پروگرام کا اہتمام کیاگیا ۔فوج کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ آگاہی پروگرام کا اصل مقصد لوگوں کو صفائی ستھرائی سے متعلقہ بیدار کرنا تھا ۔انہوں نے بتایا کہ مذکورہ پروگرام کے زیر تحت نوجوان نسل کو اپنی ذمہ داری سے متعلقہ احساس پیدا کیا گیا تاکہ آئندہ وہ ذمہ داری کا مظاہرہ کر کے سماج میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو بیدار کر سکیں ۔انہوں نے کہاکہ اس وقت قدرتی ماحولیاتی توازن میں انسانی مداخلت کی وجہ سے بگاڑ پیدا ہو رہا ہے جبکہ وقت کی ایک اہم ضرورت ہے کہ مذکورہ مداخلت پر قابو پا کر قدرتی ماحولیاتی توازن کر برقرار رکھنے کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جاسکیں ۔اس آگاہی پروگرام میں مقامی لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی جبکہ معززین نے فوج کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے امید ظا ہر کی کہ آئندہ بھی مذکورہ نوعیت کے پروگرام کا اہتمام کیا جائے گا ۔

 

ڈاکٹر امبیڈاکر جینتی کی مناسبت سے سمپوزیم کا انعقاد

رمیش کیسر 

نوشہرہ //گور نمنٹ ڈگری کالج نوشہرہ میں شعبہ سماجیات نے این ایس ایس یونٹ کے اشتراک سے ’’ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کی زندگی کے سفر کے مختلف پہلو‘کے موضوع پر ایک سمپوزیم کا انعقاد کرکے ڈاکٹر امبیڈاکر کی 132ویں جینتی منائی ۔آزادی کے امرت مہا اتسو کے چلتے کالج کے منتظمین و طلباء کی ایک بڑی تعداد نے مذکورہ سمپوزیم میں شرکت کی ۔اس دوران مقررین نے ڈاکٹر امبیڈاکر کی حالات زندگی پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے ان کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت بھی پیش کیا جبکہ مرحوم کی جانب سے سماج کی بہتر کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر بھی روشنی ڈالی گئی ۔انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر امبیڈاکر نے ملکی آئین مرتب کرنے میں انتہائی اہم رول ادا کر کے سماج کے ہر ایک فرقہ کو برابر اور انصاف فراہم کرنے کی کوششیں کی ہیں جن کو ہمیشہ کیلئے یاد رکھا جائے گا ۔کالج کے تقریباً 20 پرجوش طلباء نے سمپوزیم میں حصہ لیا۔  مقررین نے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کی زندگی کے سفر کے متعدد پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔انہوں نے کہاکہ بحیثیت سماجی مصلح، جمہوریت پسند، ماہر معاشیات، آئین ساز، سیاسی کارکن، دانشور، پستیوں کے لیڈر وغیرہ کے طور پر ان کی خدمات کوہمیشہ کیلئے یاد رکھا جائے گا ۔اس دوران ہندی و سنسکرت شعبوں کے اشتراک سے مضمون نویسی کا اہتمام بھی کیا گیا ۔

 

 

ٹھیکیدار ایسوسی ایشن کا مینڈھر میں اجلاس 

کارڈوں کی نئی تجدید کاری منسوخ کرنے کا مطالبہ 

جاوید اقبال 

مینڈھر //ڈاک بنگلہ مینڈھر میں ٹھیکیدار ایسوسی ایشن کے اراکین کا ایک اجلاس منعقد ہو جس میں اراکین نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ٹھیکیدار ایسوسی ایشن کے صدر وسیم خان کی قیادت میں منعقدہ اجلاس کے دوران مقررین نے انتظامیہ کی جانب سے ٹھیکیداری کارڈوں کی نئی پالیسی کے تحت تجدید کاری کی مہم کو جلدازجلد منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ۔انہوں نے کہاکہ مذکورہ پالیسی کے تحت پہلے سے بنائے گئے کارڈوں کی سختی کیساتھ تجدید کاری کا کہا گیا ہے جو کہ انتہائی ہراساں کرنے والا عمل ہے ۔انہوں نے کہاکہ اس وقت بے روز گار نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد ٹھیکیداری کارڈ بنا کر اپنی روزی روٹی کمانے کیلئے تعمیر اتی عمل میں ملوث ہو گئے ہیں لیکن انتظامیہ کے مذکورہ قدم کی وجہ سے ان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے ۔ٹھیکیداروں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ کارڈوں کی تجدید کاری پہلے نظام کے تحت ہی کروائی جائے جبکہ نئے سسٹم کو جلدازجلد منسوخ کر کے ٹھیکیداروں کو سہولیات فراہم کی جائیں ۔اجلاس میں محمد شوکت چوہدری ،کفیل خان ،سنجیو کمار ،حاجی شارک خان ،وسیم خان ودیگران بھی موجود تھے ۔

 

 

فوجی گاڑی کے حادثے میں 1ہلاک ،2زخمی 

جاوید اقبال

مینڈھر//پونچھ ضلع کے مینڈھر سب ڈویژن کے بلنوئی علاقے میں فوج کی گاڑی کے حادثے میں آرمی کا ایک جونیئر کمیشنڈ آفیسر ہلاک جبکہ دو دیگر فوجی اہلکار زخمی ہو گئے۔سرکاری اطلاعات کے مطابق یہ حادثہ بدھ کی شام کو اس وقت پیش آیا جب فوج کا ایک ٹرک ایل او سی سڑک پر جا رہا تھا اور وہ ڈرائیور کے کنٹرول سے باہر ہو کر گہری کھائی میں جا گر ی جس کی وجہ سے ایک جے سی او موقع پر ہی ہلاک ہو گیا جبکہ دو زخمی ہو گئے۔مرنے والے فوجی اہلکار کی شناخت جے سی او صوبیدار ڈی این پانڈے کے طور پر ہوئی ہے جبکہ زخمی اہلکاروں میں این کے بھرت جگدلے اور وجے پوار شامل ہیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ معاملے کی تحقیقات اور قانونی کارروائی جاری ہے۔

 

 مغل شاہراہ کو کھولنے کا ابھی کوئی امکان نہیں | اعلیٰ حکام سے ہری جھنڈی ملنے کے بعد غور کیا جائے گا:ڈی سی 

عشرت حسین بٹ

پونچھ//ڈی سی پونچھ نے کہاکہ تاریخی مغل شاہراہ کو گاڑیوں کی آمد و رفت کیلئے کھولے جانے کے ابھی کوئی بھی امکانات نہیں ہیں اور اعلیٰ حکام نے بھی ابھی تک شاہراہ کو کھولنے کے احکامات صادر نہیںکئے ہیں۔ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ اندرجیت نے کشمیر عظمی کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے اس حوالے سے حکام کو تحریری طور پر لکھا ہے مگر ابھی تک اعلی حکام کی جانب سے مغل شاہراہ کی بحالی کیلئے کسی بھی طرح کے احکامات صادر نہیں کئے گئے ہیں ۔آفیسر موصوف نے کہاکہ متعلقہ شعبہ نے شاہراہ سے پیشگی ہی بر ف ہٹا لی ہے تاہم اب ان کو جیسے ہی اعلیٰ حکام کی جانب سے کسی بھی طرح کا کوئی حکم صادر ہوتا ہے تو اس کو بحال کرنے کیلئے عملی اقدامات اٹھا لئے جائینگے ۔ادھر خطہ پیر پنچال کی عوام نے سرکار سے شاہراہ کو جلد کھولنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ بہت سے ایسے مریض ہیں جنہیں علاج و معالجے کیلئے براستہ جموں وادی کی طرف جانا پڑتا ہے جو کہ ان کیلئے مشکلات کا سبب ہے وہیں پر اگر دیکھا جائے تو متعدد طلباء و طالبات کو بھی اپنی پڑھائی اور امتحانات کیلئے جموں سے ہی سرینگر جانا پڑ رہا ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ اگر شاہراہ سے دس روز قبل برف ہٹائی گئی ہے تو ابھی تک سرکار گاڑیوں کی آمد و رفت کو بحال کیوں نہیں کررہی ہے ؟۔عوام نے جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گور نر سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ مغل شاہراہ کو جلدازجلد بحال کرکے ان کو سہولیات فراہم کی جائیں ۔

 

 

عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کی ضرورت: تانترے

حسین محتشم

پونچھ//سابق ایم اے پونچھ اور جموں کشمیر اپنی پارٹی کے ضلع صدر پونچھ شاہ محمد تانترے نے عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کا مسئلہ حل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ عارضی ملازمین کا مسئلہ ابھی تک حل نہیں کیا گیا حالانکہ سرکاری طور پر اب تک متعدد مرتبہ اس بات کا یقین دلایا گیا کہ ان عارضی ملازمین کا مسئلہ حل کیاجاے گااور ان کی نوکریاں مستقل کردی جائینگی۔انہوں نے کہا ان عارضی ملازمین میں بعض ایسے بھی ہیں جو عمر کی اس حد تک کوکب کا پار کرگئے ہیں جو حصول ملازمت کے لئے آخری حد مقرر کی گئی ہے جبکہ اکثر ملازموں کی شادیاں بھی ہوئی ہیں اور ان کے بچے بھی ہیں اب اگر ان کی نوکریوں کو مستقل نہیں کیا جاے گا تو وہ کیا کرینگے اور کس طرح اپنے معصوم بیوی بچوں کا پیٹ پالینگے۔انہوں نے کہا کہ اکثر دیکھا گیا ہے کہ ملازمین احتجاجی مظاہرے کر کے لیفٹیننٹ گورنر سے اس بارے میں فوری قدم اٹھانے کی اپیل کر رہے ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہزاروں عارضی ملازمین اس وقت عجیب کشمش میں مبتلا ہیں کیونکہ ان کو پتہ نہیں کہ ان کے ساتھ کیا کیاجاے گا اور حکومت ان کے ساتھ کیا کرنے والی ہے۔انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا نوکریوں کے معاملے میں انتظامی پالیسی ناقابل سمجھ ہے۔کبھی کنٹریکچول تو کبھی ڈیلی ویجر اور کبھی یہ دونوں بھی نہیں تو کبھی نیڈ بیس کے نام پر ہزاروں نوجوانوں کو نوکریاں فراہم کی گئیں کئی کئی عارضی ملازمین دس سے پندرہ برسوں سے مختلف محکموں میں کام کررہے ہیں لیکن ابھی تک ان کو مستقل نہیں کیا گیا ہے۔انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر کو ان عارضی ملازموں کے بارے میں فوری طور پر احکامات صادر کر کے ان کی ملازمتوں کو مستقل کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا دیکھنے میں آیا ہے کہ ہر محکمے میں بہت سے عہدے خالی پڑے ہیں ان پر تقرریاں عمل میں لانے کی ضرورت ہے تاکہ لوگوں کی فلاح و بہبود کے کام بغیر کسی تاخیر حل کئے جاسکیں۔

 

 

 

پی ایچ سی ننگالی میں آرمی کا مفت طبی کیمپ

حسین محتشم

پونچھ//انڈین آرمی کے زیراہتمام پونچھ کے پی ایچ سی ننگالی میں لوگوں کیلئے مفت طبی کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔اس دوران میڈیکل، سرجیکل، آرتھو، پیڈیاٹریشن اور گائناکالوجسٹ کے ماہرین نے مریضوں کا طبی معائینہ کر کے اپنے قیمتی مشوروں سے نوازا جبکہ تمام مریضوں کو مفت ادویات فراہم کی گئی۔اس طبی کیمپ میں مردوں اور عورتوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، کیمپ میں بچوں کی موجودگی بھی دیکھی گئی۔ اس دوران دوردراز علاقوں سے آئے ہوئے مریضوں نے فوج کے اقدام کیلئے ایس آف سپیڈڈویژن کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔

 

 

بی آر امبیڈکر کو خراج عقیدت پیش کیا گیا

حسین محتشم

پونچھ//امبیڈکر جینتی یا بھیم جینتی ہر سال آزاد ہندوستان کے پہلے وزیر قانون ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کی یوم پیدائش کی یاد میں منائی جاتی ہے۔ اس سلسلے میں ماڈل ہائر سیکنڈری اسکول ساوجیاں میں ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔اس دوران مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا یہ دن ہندوستانی قانونی نظام اور آئین میں امبیڈکر کی انمول شراکت کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے منایا جاتا ہے۔طلباء نے اظہار خیال کرتے ہوئے امبیڈکر کو خراج عقیدت پیش کیا اور ہندوستانی سماج میں ان کے تعاون کو اجاگر کیا۔انور خان پرنسپل ہائر سیکنڈری سکول ساوجیاں نے امبیڈکر کو ہندوستان کے سب سے ممتاز سماجی مصلحین میں سے ایک بتایا اور کہا کہ امبیڈکر کو اچھوت کی سماجی برائی اور ہندوستان کے ذات پات کے نظام سے پیدا ہونے والی عدم مساوات کے خلاف اپنی لڑائی کے لیے جانا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک دلت گھرانے میں پیدا ہوئے، امبیڈکر اپنی برادری کو استحصال اور امتیازی سلوک ہوتے دیکھتے ہوئے پلے بڑھے، جس کی وجہ سے انہوں نے برابری کے لیے زندگی بھر کی صلیبی جنگ کا آغاز کیا۔ جن طلباء نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ان میں سمیرا تبسم، تعبر شاہ، طارق اقبال، زینب فاطمہ، نازیہ کوثر اور صابر جاوید شامل تھے۔ سکول انتظامیہ کی طرف سے طلباء میں انعامات تقسیم کئے گئے۔نظامت کے فرائض سلیم جہانگیر ریشی نے انجام دیئے۔ جن دیگر نے خطاب کیا ان میں عبدالغنی، عارف ملک، سرفراز احمد، منیر حسین اور محمد شفیع شامل تھے۔

 

 

 

’راجوری ڈے ‘ جوش و خروش سے منایا گیا 

جی او سی وائٹ نائٹ کور نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی

راجوری//راجوری ڈے کی تاریخی تقریب بدھ کے روز راجوری میں حب الوطنی کے جذبے اور جوش و خروش کے ساتھ منائی گئی۔تقریب میں جنرل آفیسر ان کمانڈنگ وائٹ نائٹ کور کے ساتھ لیفٹیننٹ جنرل منجندر سنگھ اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔اس موقع پر سپیڈس ڈویژن کے جنرل آفیسر ان کمانڈنگ ایس راجیو پوری، اسٹیشن کمانڈر بریگیڈیئر،این وی ننجنڈیشورا، ضلع ترقیاتی کونسل کے چیئرمین نسیم لیاقت، ڈی آئی جی بی ایس ایف ڈی ایس سندھو،ڈپٹی کمشنر راجوری وکاس کنڈل، سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس راجوری محمد اسلم کے علاوہ دیگر سول اور فوجی افسران بھی موجود تھے۔فوج نے کہا کہ یہ واقعہ ہر سال 13 اپریل کو منایا جاتا ہے جیسا کہ 1947 کے اوائل میں، دراندازوں نے راجوری کے اہم شہر پر قبضہ کیا اور 12 اپریل 1948 کو 1 کماون کے فوجیوں نے سینٹرل انڈیا ہارس (CIH) کے ٹینک اور 5 اور 30 ماؤنٹین بیٹریوں کے ساتھ راجوری کی آزادی کے لئے چنگس سے پیش قدمی کی۔فوج نے کہا کہ 13 اپریل 1948 کو راجوری کے بہادر شہریوں کی مدد سے ہماری مسلح افواج کی بہادرانہ کارروائی سے راجوری کو دراندازوں سے آزاد کرایا گیا۔فوج نے کہا کہ راجوری ڈے ہر سال فوجی اور سویلین بہادروں کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے منایا جاتا ہے جنہوں نے راجوری کی آزادی کیلئے اپنی جانیں نچھاور کیں۔اس دن 37 اسالٹ فیلڈ کمپنی کے 2nd لیفٹیننٹ آر آر رانے کی بہادری کو خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے جو نوشہرہ سے راجوری تک سڑک کو صاف کرنے کے لئے بہادری سے ذمہ دار تھے۔راجوری ڈے فیسٹیول کا آغاز 07 اپریل سے شروع ہوا، جس میں ایک سابق فوجی ریلی اور ویر ناری سمیلن، سرپنچ کانکلیو، راجوری کے طلباء کے لئے ہال آف فیم کا دورہ، پینٹنگ مقابلہ، جیسے پروگراموں کا ایک سلسلہ شامل ہے۔ ضلع انتظامیہ اور راجوری کے شہریوں کے تعاون سے ہندوستانی فوج کی طرف سے 1000 کلومیٹر سے زیادہ کی بائیک ریلی، رن فار راجوری، منی میراتھن، آلات کی نمائش، خواتین کو بااختیار بنانے کا کانکلیو، پتنگ میلہ، میوزیکل شام اور بہت کچھ کا انعقاد کیا گیا۔اس دن کی تقریب میں مارشل آرٹس کی نمائش، آلات کی نمائش، ایکوسٹرین شو، ایک پیرا موٹر شو اور ایک عظیم الشان ملٹری ڈاگ شو بھی شامل تھا۔لیفٹیننٹ جنرل منجندر سنگھ نے اجتماع سے خطاب کیا اور سبھی کو خطے کی مجموعی ترقی میں بامعنی شراکت کے لیے ہاتھ ملانے کی ترغیب دی۔ انہوں نے خطے میں امن و امان برقرار رکھنے اور سول آبادی کے ساتھ ہر ممکن تعاون کی مکمل یقین دہانی کرائی۔

 

 

سندر بنی جھگڑے میں تحصیلدار سمیت 3 زخمی

سمت بھارگو

راجوری//راجوری ضلع کے سندر بنی سب ڈویژن ہیڈکوارٹر میں بدھ کی دوپہراس وقت افراتفری مچ گئی جب کچھ مقامی لوگوں اور تحصیلدار سندربنی کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی جس میں افسر سمیت تین افراد زخمی ہو گئے۔مذکورہ معاملہ تحصیلدار کی رہائش گا ہ پر پیش آیا ۔اطلاعات کے مطابق تحصیلدار سندربنی اپنی رہائش گاہ پر موجود تھے جب کچھ مقامی افراد نے کسی مسئلہ پر ان سے رابطہ کیا لیکن وہاں زبانی جھگڑا ہوگیا۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اسی دوران علاقے کے کچھ اور لوگ وہاں پہنچ گئے اور ہاتھا پائی شروع ہو گئی۔انہوں نے بتایا کہ تحصیلدار سندربنی روی شنکر پر کچھ مقامی افراد نے حملہ کیا اور وہاں ہاتھا پائی شروع ہو گئی جسے پولیس سٹیشن سندربنی کی پولیس ٹیم کی مداخلت سے مزید شدید ہونے سے روک دیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ واقعہ میں تحصیلدار سندربنی کو چوٹیں آئیں جبکہ دو سے تین مقامی افراد کو بھی اس واقعہ میں معمولی چوٹیں آئیں۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ زخمی تحصیلدار کو سب ڈسٹرکٹ ہسپتال سندربنی لے جایا گیا جہاں اسے طبی امداد دی گئی اور بعد میں مزید علاج معالجہ کیلئے گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں ریفر کر دیا گیا۔دو مقامی افراد جنہیں معمولی چوٹیں آئی تھیں، کو بھی مخصوص علاج کیلئے جموں منتقل کیا گیا۔سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس محمد اسلم نے کہا کہ معاملے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پولیس ٹیم نے بروقت اس معاملے میں مداخلت کی اور اب ہم نے نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ڈپٹی کمشنر راجوری، وکاس کنڈل نے کہا کہ پولس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور سول انتظامیہ نے بھی جانچ شروع کر دی ہے۔

 

خاتون سرپنچ کو نااہل قرار دے دیا گیا

سمت بھارگو

راجوری//ضلع انتظامیہ راجوری نے ایک خاتون سرپنچ کو جعلی درج فہرست ذات کا سرٹیفکیٹ جمع کروانے کی تصدیق کے معاملے میں نااہل قرار دے دیا ہے۔غور طلب ہے کہ مذکورہ خاتون سرپنچ نے اس جعلی سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر نوشہرہ کی بجنواعہ تحصیل سے پنچایت کا الیکشن میں حصہ لیا تھا ۔خاتون سرپنچ کی شناخت سنتوش کماریسرپنچ بجنواہ سندر بنی کے طورپر ہوئی ہے ۔ڈپٹی کمشنر راجوری کی طرف سے جاری کردہ ایک حکم میں یہ ذکر کیا گیا ہے کہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر راجوری کے دفتر میں شکایت درج کروائی گئی تھی کہ ایس سی سرٹیفکیٹ جس کی بنیاد پر کہا گیا تھا کہ خاتون نے ایس سی زمرہ کے لئے مخصوص بھجنوا پنچایت سے سرپنچ کا انتخاب لڑا تھاوہ جعلی ہے۔ حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ قانونی طریقہ کار کے تحت تحقیقات اور کیس کے دوران، ایس سی سرٹیفکیٹ غیر قانونی قرار دیا گیا ہے جبکہ اس کو منسوخ بھی کر دیا گیا ہے ۔مذکورہ خاتون سرپنچ کو اب سرپنچ کے عہدے سے نااہل قرار دے دیا گیا ہے اور وہ چھ سال کی مدت کیلئے نااہل رہیں گی اور راجوری میں اسسٹنٹ کمشنر پنچایتوں کو مزید کارروائی شروع کرنے کو کہا گیا ہے۔

 

کلال سیکٹر میں صفائی مہم چلائی گئی 

رمیش کیسر 

نوشہرہ //نوشہرہ سب ڈویژن کے سرحدی علاقہ کلال میں فوج کی جانب سے سوچھ بھارت ابھیان کے زیرتحت ایک بیداری پروگرام کا اہتمام کیاگیا ۔فوج کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ آگاہی پروگرام کا اصل مقصد لوگوں کو صفائی ستھرائی سے متعلقہ بیدار کرنا تھا ۔انہوں نے بتایا کہ مذکورہ پروگرام کے زیر تحت نوجوان نسل کو اپنی ذمہ داری سے متعلقہ احساس پیدا کیا گیا تاکہ آئندہ وہ ذمہ داری کا مظاہرہ کر کے سماج میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو بیدار کر سکیں ۔انہوں نے کہاکہ اس وقت قدرتی ماحولیاتی توازن میں انسانی مداخلت کی وجہ سے بگاڑ پیدا ہو رہا ہے جبکہ وقت کی ایک اہم ضرورت ہے کہ مذکورہ مداخلت پر قابو پا کر قدرتی ماحولیاتی توازن کر برقرار رکھنے کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جاسکیں ۔اس آگاہی پروگرام میں مقامی لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی جبکہ معززین نے فوج کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے امید ظا ہر کی کہ آئندہ بھی مذکورہ نوعیت کے پروگرام کا اہتمام کیا جائے گا ۔

 

ڈاکٹر امبیڈاکر جینتی کی مناسبت سے سمپوزیم کا انعقاد

رمیش کیسر 

نوشہرہ //گور نمنٹ ڈگری کالج نوشہرہ میں شعبہ سماجیات نے این ایس ایس یونٹ کے اشتراک سے ’’ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کی زندگی کے سفر کے مختلف پہلو‘کے موضوع پر ایک سمپوزیم کا انعقاد کرکے ڈاکٹر امبیڈاکر کی 132ویں جینتی منائی ۔آزادی کے امرت مہا اتسو کے چلتے کالج کے منتظمین و طلباء کی ایک بڑی تعداد نے مذکورہ سمپوزیم میں شرکت کی ۔اس دوران مقررین نے ڈاکٹر امبیڈاکر کی حالات زندگی پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے ان کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت بھی پیش کیا جبکہ مرحوم کی جانب سے سماج کی بہتر کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر بھی روشنی ڈالی گئی ۔انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر امبیڈاکر نے ملکی آئین مرتب کرنے میں انتہائی اہم رول ادا کر کے سماج کے ہر ایک فرقہ کو برابر اور انصاف فراہم کرنے کی کوششیں کی ہیں جن کو ہمیشہ کیلئے یاد رکھا جائے گا ۔کالج کے تقریباً 20 پرجوش طلباء نے سمپوزیم میں حصہ لیا۔  مقررین نے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کی زندگی کے سفر کے متعدد پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔انہوں نے کہاکہ بحیثیت سماجی مصلح، جمہوریت پسند، ماہر معاشیات، آئین ساز، سیاسی کارکن، دانشور، پستیوں کے لیڈر وغیرہ کے طور پر ان کی خدمات کوہمیشہ کیلئے یاد رکھا جائے گا ۔اس دوران ہندی و سنسکرت شعبوں کے اشتراک سے مضمون نویسی کا اہتمام بھی کیا گیا ۔

 

 

ٹھیکیدار ایسوسی ایشن کا مینڈھر میں اجلاس 

کارڈوں کی نئی تجدید کاری منسوخ کرنے کا مطالبہ 

جاوید اقبال 

مینڈھر //ڈاک بنگلہ مینڈھر میں ٹھیکیدار ایسوسی ایشن کے اراکین کا ایک اجلاس منعقد ہو جس میں اراکین نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ٹھیکیدار ایسوسی ایشن کے صدر وسیم خان کی قیادت میں منعقدہ اجلاس کے دوران مقررین نے انتظامیہ کی جانب سے ٹھیکیداری کارڈوں کی نئی پالیسی کے تحت تجدید کاری کی مہم کو جلدازجلد منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ۔انہوں نے کہاکہ مذکورہ پالیسی کے تحت پہلے سے بنائے گئے کارڈوں کی سختی کیساتھ تجدید کاری کا کہا گیا ہے جو کہ انتہائی ہراساں کرنے والا عمل ہے ۔انہوں نے کہاکہ اس وقت بے روز گار نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد ٹھیکیداری کارڈ بنا کر اپنی روزی روٹی کمانے کیلئے تعمیر اتی عمل میں ملوث ہو گئے ہیں لیکن انتظامیہ کے مذکورہ قدم کی وجہ سے ان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے ۔ٹھیکیداروں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ کارڈوں کی تجدید کاری پہلے نظام کے تحت ہی کروائی جائے جبکہ نئے سسٹم کو جلدازجلد منسوخ کر کے ٹھیکیداروں کو سہولیات فراہم کی جائیں ۔اجلاس میں محمد شوکت چوہدری ،کفیل خان ،سنجیو کمار ،حاجی شارک خان ،وسیم خان ودیگران بھی موجود تھے ۔

 

 

فوجی گاڑی کے حادثے میں 1ہلاک ،2زخمی 

جاوید اقبال

مینڈھر//پونچھ ضلع کے مینڈھر سب ڈویژن کے بلنوئی علاقے میں فوج کی گاڑی کے حادثے میں آرمی کا ایک جونیئر کمیشنڈ آفیسر ہلاک جبکہ دو دیگر فوجی اہلکار زخمی ہو گئے۔سرکاری اطلاعات کے مطابق یہ حادثہ بدھ کی شام کو اس وقت پیش آیا جب فوج کا ایک ٹرک ایل او سی سڑک پر جا رہا تھا اور وہ ڈرائیور کے کنٹرول سے باہر ہو کر گہری کھائی میں جا گر ی جس کی وجہ سے ایک جے سی او موقع پر ہی ہلاک ہو گیا جبکہ دو زخمی ہو گئے۔مرنے والے فوجی اہلکار کی شناخت جے سی او صوبیدار ڈی این پانڈے کے طور پر ہوئی ہے جبکہ زخمی اہلکاروں میں این کے بھرت جگدلے اور وجے پوار شامل ہیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ معاملے کی تحقیقات اور قانونی کارروائی جاری ہے۔

 

 مغل شاہراہ کو کھولنے کا ابھی کوئی امکان نہیں | اعلیٰ حکام سے ہری جھنڈی ملنے کے بعد غور کیا جائے گا:ڈی سی 

عشرت حسین بٹ

پونچھ//ڈی سی پونچھ نے کہاکہ تاریخی مغل شاہراہ کو گاڑیوں کی آمد و رفت کیلئے کھولے جانے کے ابھی کوئی بھی امکانات نہیں ہیں اور اعلیٰ حکام نے بھی ابھی تک شاہراہ کو کھولنے کے احکامات صادر نہیںکئے ہیں۔ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ اندرجیت نے کشمیر عظمی کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے اس حوالے سے حکام کو تحریری طور پر لکھا ہے مگر ابھی تک اعلی حکام کی جانب سے مغل شاہراہ کی بحالی کیلئے کسی بھی طرح کے احکامات صادر نہیں کئے گئے ہیں ۔آفیسر موصوف نے کہاکہ متعلقہ شعبہ نے شاہراہ سے پیشگی ہی بر ف ہٹا لی ہے تاہم اب ان کو جیسے ہی اعلیٰ حکام کی جانب سے کسی بھی طرح کا کوئی حکم صادر ہوتا ہے تو اس کو بحال کرنے کیلئے عملی اقدامات اٹھا لئے جائینگے ۔ادھر خطہ پیر پنچال کی عوام نے سرکار سے شاہراہ کو جلد کھولنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ بہت سے ایسے مریض ہیں جنہیں علاج و معالجے کیلئے براستہ جموں وادی کی طرف جانا پڑتا ہے جو کہ ان کیلئے مشکلات کا سبب ہے وہیں پر اگر دیکھا جائے تو متعدد طلباء و طالبات کو بھی اپنی پڑھائی اور امتحانات کیلئے جموں سے ہی سرینگر جانا پڑ رہا ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ اگر شاہراہ سے دس روز قبل برف ہٹائی گئی ہے تو ابھی تک سرکار گاڑیوں کی آمد و رفت کو بحال کیوں نہیں کررہی ہے ؟۔عوام نے جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گور نر سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ مغل شاہراہ کو جلدازجلد بحال کرکے ان کو سہولیات فراہم کی جائیں ۔

 

 

عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کی ضرورت: تانترے

حسین محتشم

پونچھ//سابق ایم اے پونچھ اور جموں کشمیر اپنی پارٹی کے ضلع صدر پونچھ شاہ محمد تانترے نے عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کا مسئلہ حل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ عارضی ملازمین کا مسئلہ ابھی تک حل نہیں کیا گیا حالانکہ سرکاری طور پر اب تک متعدد مرتبہ اس بات کا یقین دلایا گیا کہ ان عارضی ملازمین کا مسئلہ حل کیاجاے گااور ان کی نوکریاں مستقل کردی جائینگی۔انہوں نے کہا ان عارضی ملازمین میں بعض ایسے بھی ہیں جو عمر کی اس حد تک کوکب کا پار کرگئے ہیں جو حصول ملازمت کے لئے آخری حد مقرر کی گئی ہے جبکہ اکثر ملازموں کی شادیاں بھی ہوئی ہیں اور ان کے بچے بھی ہیں اب اگر ان کی نوکریوں کو مستقل نہیں کیا جاے گا تو وہ کیا کرینگے اور کس طرح اپنے معصوم بیوی بچوں کا پیٹ پالینگے۔انہوں نے کہا کہ اکثر دیکھا گیا ہے کہ ملازمین احتجاجی مظاہرے کر کے لیفٹیننٹ گورنر سے اس بارے میں فوری قدم اٹھانے کی اپیل کر رہے ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہزاروں عارضی ملازمین اس وقت عجیب کشمش میں مبتلا ہیں کیونکہ ان کو پتہ نہیں کہ ان کے ساتھ کیا کیاجاے گا اور حکومت ان کے ساتھ کیا کرنے والی ہے۔انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا نوکریوں کے معاملے میں انتظامی پالیسی ناقابل سمجھ ہے۔کبھی کنٹریکچول تو کبھی ڈیلی ویجر اور کبھی یہ دونوں بھی نہیں تو کبھی نیڈ بیس کے نام پر ہزاروں نوجوانوں کو نوکریاں فراہم کی گئیں کئی کئی عارضی ملازمین دس سے پندرہ برسوں سے مختلف محکموں میں کام کررہے ہیں لیکن ابھی تک ان کو مستقل نہیں کیا گیا ہے۔انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر کو ان عارضی ملازموں کے بارے میں فوری طور پر احکامات صادر کر کے ان کی ملازمتوں کو مستقل کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا دیکھنے میں آیا ہے کہ ہر محکمے میں بہت سے عہدے خالی پڑے ہیں ان پر تقرریاں عمل میں لانے کی ضرورت ہے تاکہ لوگوں کی فلاح و بہبود کے کام بغیر کسی تاخیر حل کئے جاسکیں۔

 

 

 

پی ایچ سی ننگالی میں آرمی کا مفت طبی کیمپ

حسین محتشم

پونچھ//انڈین آرمی کے زیراہتمام پونچھ کے پی ایچ سی ننگالی میں لوگوں کیلئے مفت طبی کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔اس دوران میڈیکل، سرجیکل، آرتھو، پیڈیاٹریشن اور گائناکالوجسٹ کے ماہرین نے مریضوں کا طبی معائینہ کر کے اپنے قیمتی مشوروں سے نوازا جبکہ تمام مریضوں کو مفت ادویات فراہم کی گئی۔اس طبی کیمپ میں مردوں اور عورتوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، کیمپ میں بچوں کی موجودگی بھی دیکھی گئی۔ اس دوران دوردراز علاقوں سے آئے ہوئے مریضوں نے فوج کے اقدام کیلئے ایس آف سپیڈڈویژن کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔

 

 

بی آر امبیڈکر کو خراج عقیدت پیش کیا گیا

حسین محتشم

پونچھ//امبیڈکر جینتی یا بھیم جینتی ہر سال آزاد ہندوستان کے پہلے وزیر قانون ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کی یوم پیدائش کی یاد میں منائی جاتی ہے۔ اس سلسلے میں ماڈل ہائر سیکنڈری اسکول ساوجیاں میں ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔اس دوران مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا یہ دن ہندوستانی قانونی نظام اور آئین میں امبیڈکر کی انمول شراکت کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے منایا جاتا ہے۔طلباء نے اظہار خیال کرتے ہوئے امبیڈکر کو خراج عقیدت پیش کیا اور ہندوستانی سماج میں ان کے تعاون کو اجاگر کیا۔انور خان پرنسپل ہائر سیکنڈری سکول ساوجیاں نے امبیڈکر کو ہندوستان کے سب سے ممتاز سماجی مصلحین میں سے ایک بتایا اور کہا کہ امبیڈکر کو اچھوت کی سماجی برائی اور ہندوستان کے ذات پات کے نظام سے پیدا ہونے والی عدم مساوات کے خلاف اپنی لڑائی کے لیے جانا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک دلت گھرانے میں پیدا ہوئے، امبیڈکر اپنی برادری کو استحصال اور امتیازی سلوک ہوتے دیکھتے ہوئے پلے بڑھے، جس کی وجہ سے انہوں نے برابری کے لیے زندگی بھر کی صلیبی جنگ کا آغاز کیا۔ جن طلباء نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ان میں سمیرا تبسم، تعبر شاہ، طارق اقبال، زینب فاطمہ، نازیہ کوثر اور صابر جاوید شامل تھے۔ سکول انتظامیہ کی طرف سے طلباء میں انعامات تقسیم کئے گئے۔نظامت کے فرائض سلیم جہانگیر ریشی نے انجام دیئے۔ جن دیگر نے خطاب کیا ان میں عبدالغنی، عارف ملک، سرفراز احمد، منیر حسین اور محمد شفیع شامل تھے۔