تیل اور اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ
عوام پریشان، ناجائز منافع خوری کے خلاف کارروائی کی مانگ
عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی //جموں و کشمیر میں آسمان چھوتی مہنگائی اور بیروزگاری نے مزدور پیشہ افراد کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ تیل کے ساتھ ساتھ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں بے پناہ اضافے کو واپس لیا جائے۔انھوں نے الزام لگایا کہ مرکزی کی بھاجپا سرکار تیل کمپنیوں کے دبائو میں پٹرولیم مصنوعات اور اشیائے خوردونوش کی قیمتوںمیں مسلسل اضافہ کررہی ہے جس سے غریب عوام کو کئی طرح کی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔صارفین نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ضروری اشیاء کی قیمتوں میں تشویشناک اضافہ کی وجہ سے اکثر عوام غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے ہیں جو انتہائی تشویشناک صورتحال ہے۔عام آدمی کا معیارِ زندگی مہنگائی کی وجہ سے بہت متاثر ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بے روزگاری کو ختم کرنے کیلئے حکومت کو کوئی لائحہ عمل اختیار کرنا پڑے گا اور ذاتی مفادات کو بالائے طاق رکھ کر عوامی اور اجتماعی مفادات کے لئے کوششیں کرنی ہوں گی۔ عوام کا کہنا ہے کہ آسمان چھوتی قیمتوں پر قابو پانے کیلئے ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں کے خلاف سخت کاروائی کرنا پڑے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کا فرض بنتا ہے کہ عوام کو ضرورت زندگی کی اشیاء سستے داموں مہیا کرے لیکن بدقسمتی سے یہاں سب کچھ اس کے برعکس ہو رہا ہے اور مہنگائی کا جادو سر چڑھ کے بول رہا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ سرکار کی جانب سے تیل خاکی لوگوں کو دیا جاتا تھا وہ بھی اب ملنا بندہو گیا ہے جس کی وجہ سے دور دراز علاقہ جات کے غریب عوام پریشان ہیں۔لوگوں کا کہنا ہے کہ ایسا لگ رہا ہے کہ جیسے دکانداروں سبزی فروشوں اور میوہ فروشوں کو کھلی چھوٹ دی گئی ہے اور وہ من مانی قیمتوں پر سامان فروخت کر رہے ہیں ان کا کہنا ہے کہ بازاروں میں قیمتوں کو اعتدال میں رکھنے اور ذخیرہ اندوزی کو روکنے کیلئے خاطر خواہ اقدامات نہیں اٹھائے جارہے ہیںجس کی وجہ سے دکاندار بلا خوف صارفین سے من مانی قیمتیں وصول کر رہے ہیں۔ عوام نے حکام سے ناجائز منافع خوروں کے خلاف کارروائی کرنے اور قیمتوں کے بے تحاشہ اضافہ کو روکنے کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
پولیس نے 2مفرور افراد کو گرفتار کیا
راجوری//مختلف مقدمات میں مطلوب مفرور ملزمان کے خلاف مزید شکنجہ کستے ہوئے راجوری پولیس نے ایک کیس میں مطلوب ایسے دو مفروروں کو گرفتار کیا ہے۔پولیس نے بتایا کہ یہ گرفتاریاں راجوری ضلع کے تھنہ منڈی پولیس اسٹیشن کی ایک ٹیم کی جانب سے کی گئی ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ دو مفرور ملزمان محمد رشید ولد محمد اکبر اور محمد شکیل ولد محمد شفیع، دونوں تھنہ منڈی کے علاقہ بدکانہ کے رہائشی تھے اوروہ دونوں اس سلسلہ میں درج ایف آئی آر 84/2008 زیر دفعہ 452، 147 آر پی سی اور دفعہ 512 کے تحت گرفتاری کے جنرل وارنٹ میں مطلوب تھے۔پولیس نے بتایا کہ ایس ڈی پی او ڈاکٹر امتیاز احمد کی نگرانی میں ایس ایچ او تھنہ منڈی شوکت امین کی سربراہی میں ایک ٹیم نے دونوں مفرور ملزمان کو روک کر انہیں گرفتار کر لیا۔ایس ایس پی راجوری محمد اسلم نے کہا کہ فراریوں کے خلاف مہم جاری ہے اور حال ہی میں متعدد گرفتاریوں کے ساتھ ان کی گرفتاری کی کوششیں تیز کی گئی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے دنوں میں مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔
خواتین کیلئے سیلف ڈیفنس ورکشاپ
رمیش کیسر
نوشہرہ //فوج کی جانب سے نوشہرہ سب ڈویژن میں خواتین کو با اختیار بنانے کیلئے ’سیلف ڈیفنس ورکشاپ‘کا اہتمام کیا گیا جس کے دوران لڑکیوں و خواتین کو مشکل وقت میں اپنی حفاظت کرنے کیلئے مختلف نوعیت کی تربیت فراہم کی گئی ۔ڈگری کالج نوشہرہ میں منگل کو کالج کے ویمن ایمپاورمنٹ سیل کے اشتراک سے منعقدہ ورکشاپ میں کالج کے پرنسپل ڈاکٹر سریندر کمار نے کہا کہ اس ورکشاپ کا مقصد خواتین کے خوف پر قابو پانا اور ان کی ذہنی اور جسمانی طور پر مضبوط ہونے کے وژن کو مضبوط بنانا تھا تاکہ وہ ہر طرح کی مشکلات کے خلاف اپنا دفاع کرسکیں۔اس ورکشاپ میں 250سے زائد طلباء و خواتین نے شرکت کی جس کے دوران فوجی اہلکاروں نے لڑکیوں کو اپنی حفاظت کیلئے مختلف طرح کی تربیت فراہم کی ۔
عوامی مفاد کیلئے مغل شاہراہ بحال کی جائے :معروف خان
حسین محتشم
پونچھ//مغل شاہراہ کی بحالی کو لے کر خطہ پیر پنچال کے ہر ایک حصہ سے آوازیں بلند ہورہی ہیں۔شاہراہ لگاتا ر بند رہنے اور انتظامیہ کی سستی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے معززین نے کہاکہ شاہراہ کومشکل وقت میں استعمال کرنے کیلئے تعمیر کیا گیا تھا تاہم انتظامیہ اسے بحال کرنے میں تاخیر کررہی ہے ۔ بار ایسوسی ایشن پونچھ کے صدر ایڈوکیٹ معروف خان نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ کئی دنوں سے شاہراہ سے برف ہٹالی گئی ہے لیکن اس کے باوجود بھی اس پر ٹریفک بحال نہیں کی جارہی ہے۔انہوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ نامعلوم وجوہات کی بنیاد پر سڑک کو بند رکھا جانا قابل تشویش ہے۔ انہوں نے کہاکہ خطہ پیر پنچال کے اکثر مریض علاج معالجہ کے لئے کشمیر جاتے ہیں جن کو مغل روڈ بحال نہ ہونے کی وجہ سے کئی طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔انہوں نے کہا انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ شاہراہ کی بحالی کو یقینی بنائے تاکہ مجبور میں لوگوں کو ہسپتال ودیگر سہولیات میسر ہو سکیں۔ ان کا کہنا تھا اس سڑک سے ملکی سالمیت کو کوئی نقصان نہیں بلکہ ملکی مفاد کے لئے یہ سڑک تعمیر کی گئی تھی۔انہوں نے عوامی مفادکیلئے مغل شاہراہ کو جلدازجلد بحال کرنے کی ضلع انتظامیہ اپیل کی۔
مہلا شکتی کیندر کا 8 پنچایتوں میں بیداری پروگرام
حسین محتشم
پونچھ/ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ اندر جیت کی ہدایت پر، مہیلا شکتی مرکز نے بلاک لورن کی مختلف 8 پنچایتوں میں بیداری کیمپوں کا انعقاد کیا۔ بیداری کی تقریبات بٹل کوٹ، براچھڑ، چکھڑی بن، ڈھنا،کھڑپہ، لوہیل بیلا، لورن لوئر، پلیرا، تانترے گام پنچایتوں میں محکمہ سماجی بہبود کے زیراہتمام اور ڈی ایس ڈبلیو او، مہندر پال کی نگرانی میں منعقد ہوئیں۔ کیمپوں کا بنیادی مقصد کارکنوں اور مقامی لوگوں میں بیٹی بچائو بیٹی پڑھائو ،ون اسٹاپ سینٹر، سکنایا سمریدھی، تیجسوینی مشن یوتھ، دیہی سیلف ایمپلائمنٹ ٹریننگ پروگرام، اسکل انڈیا، پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا، اندرا گاندھی نیشنل اولڈ ایج پنشن اسکیم، بیوہ پنشن اسکیم اور جسمانی طور پر معذور افراد کے لئے پنشن اسکیم وغیرہ خواتین پر مبنی اسکیموں کے بارے میں بیداری پھیلانا تھا۔ ایم ایس کے ٹیم نے آنگن واڑی کارکنوں پر زور دیا کہ وہ مقامی لوگوں کو مختلف اسکیموں کا فائدہ حاصل کرنے میں سہولت فراہم کریں اور زیادہ سے زیادہ خواتین کو اسکیموں سے جوڑیں اور ہر آنگن واڑی سنٹر میں کمیونٹی پر مبنی تقریبات کا انعقاد کریں۔