سولر گلاس ، امونیم نائٹریٹ،پی وی سی فلیکس فلمیں، بینرز، شیٹس اورمخصوص ٹیلی کام آلات مہنگے، خواتین کیلئے اسٹامپ ڈیوٹی کم کرنے کی تجویز
نئی دہلی // مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے منگل کو اپنا ساتواں بجٹ لوک سبھامیں پیش کیا۔بجٹ کو 2047 تک ترقی یافتہ بھارت کیلئے ایک روڈ میپ تیار کرنے کا ایکشن پلان بتایا گیا ہے،جس میں روزگار، ہنر مندی، زراعت اور مینوفیکچرنگ پر توجہ دی جائے گی ۔انہوں نے اس موقعہ پر کہا کہ مودی 3.0 کے تحت پہلا بجٹ ایک معاشی تصور کی تلاش ہے جو مالیاتی تدبر کو متوازن کرے گا۔نرملاسیتا رمن نے کہا کہ ملک کی افراط زر مستحکم ہے اور 4 فیصد کی طرف بڑھ رہی ہے، جبکہ بنیادی افراط زر 3.1 فیصد ہے۔ وزیر خزانہنے کہاکہ ہندوستان کے لوگوں نے وزیراعظم مودی کی قیادت والی حکومت پر اپنا اعتماد ظاہر کیا ہے اور اسے تاریخی تیسری مدت کے لیے دوبارہ منتخب کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ایم غریب کلیان انا یوجنا میں5 سال کی توسیع کی گئی ہے جس سے ملک کے80 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو فائدہ پہنچا ہے۔مرکزی وزیر خزانہ نے کہا کہ اگلے 6مہینوں کے دوران کسٹم ڈیوٹی کے ڈھانچے کا ایک جامع جائزہ لیا جائے گا۔
ای کامرس پر ٹی ڈی ایس کی شرح کو0.1 فیصد تک کم کیا جائے گا۔نرملا سیتا رمن نے کہا کہ ہائی سٹیمپ ڈیوٹی کو کم کیا جا سکتا ہے، خاص طور پر خواتین کے لیے۔ اس اصلاحات کو شہری ترقیاتی منصوبوں کے لیے لازمی شرط بنایا جائے گا۔ وزیر خزانہ نے اعلان کیا کہ سڑک پر کاروبار کررہے کاروباریوں کے لیے پی ایم سواندھی اسکیم کی بنیاد پر، ہم اگلے 5 سالوں میں منتخب شہروں میں 100 ہفتہ وار ہاٹوں کو فروغ دینے کی اسکیم بنا رہے ہیں۔تعلیمی قرضوں پر، وزیر خزانہ سیتا رمن نے کہا کہ حکومت گھریلو اداروں میں اعلیٰ تعلیم کے لیے10 لاکھ روپے تک کے قرضوں کے لیے مالی مدد فراہم کرے گی۔اس سال کے بجٹ میں زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کے لیے1.52 لاکھ کروڑ روپے مختص کئے ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ بجٹ میں روزگار، ہنر، ایم ایس ایم ای اور متوسط طبقے پر توجہ دی جائے گی۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ مالی سال2025 کے بجٹ میں تعلیم، روزگار اور ہنر کے لیے 1.48 لاکھ کروڑ روپے کی تجویز رکھی گئی ہے۔ فروری میں عبوری بجٹ میں اعلان کردہ مختلف اسکیموں پر عمل درآمد تاحال جاری ہے۔ سونا، چاندی اور دیگر قیمتی دھاتوں کے ساتھ ساتھ درآمد شدہ موبائل فون، کینسر کی کچھ دوائیں اور طبی آلات سستے ہونے کے علاوہ کئی چیزوں کی کسٹم ڈیوٹی میں کٹوتی کا اعلان کیا گیاہے۔تاہم، بعض اشیا جیسے درآمد شدہ گارڈن چھتریاں اور لیبارٹری کیمیکل بنیادی کسٹم ڈیوٹی میں اضافے کی وجہ سے مہنگے ہونگی۔ ملک میں زیورات کے لیے گھریلو قیمت میں اضافے کو بڑھانے کے لیے “سونے اور چاندی پر کسٹم ڈیوٹی کو 6 فیصد اور پلاٹینم پر 6.4 فیصد کرنے” کی تجویز پیش کی۔مزید برآں، کینسر کے مریضوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے، وزیر خزانہ نے تین مزید ادویات – Trastuzumab Deruxtecan، Osimertinib اور Durvalumab کو کسٹم ڈیوٹی سے مکمل استثنی دینے کی تجویز پیش کی گئی۔انہوں نے “فیزڈ مینوفیکچرنگ پروگرام کے تحت میڈیکل ایکسرے مشینوں میں استعمال کے لیے ایکسرے ٹیوبز اور فلیٹ پینل ڈٹیکٹر پر بی سی ڈی(بنیادی کسٹم ڈیوٹی)میں تبدیلیوں کی تجویز بھی پیش کی، تاکہ انہیں گھریلو صلاحیت کے اضافے کے ساتھ ہم آہنگ کیا جا سکے۔”طبی، جراحی، دانتوں یا ویٹرنری استعمال کے لیے ایکسرے مشینوں کی تیاری میں استعمال ہونے والی اس سے پہلے کی ایکسرے ٹیوبیں 15 فیصد بی سی ڈی کو راغب کرتی تھیں، جسے کم کرکے 5 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔حکومت نے موبائل فونز، چارجرز اور ہینڈ سیٹس کی تیاری کے لیے استعمال ہونے والے کچھ پرزوں پر درآمدی ڈیوٹی میں کمی کی تجویز بھی پیش کی۔
سیتارمن نے کہا کہ گھریلو پیداوار میں تین گنا اضافہ اور پچھلے چھ سالوں میں موبائل فون کی برآمدات میں تقریبا ً100 گنا اضافے کے ساتھ، ہندوستانی موبائل فون انڈسٹری پختہ ہو گئی ہے۔سیتارمن نے”صارفین کے مفاد میں، میں اب موبائل فون، موبائل PCBA اور موبائل چارجر پر (بنیادی کسٹم ڈیوٹی) کو 15 فیصد تک کم کرنے کی تجویز پیش کی” ۔پہلے موبائل فون، چارجرز اور مدر بورڈ پر بی سی ڈی 20 فیصد تھی۔حکومت نے تجویز پیش کی ہے کہ مخصوص اشیا کو موبائل فون میں کنیکٹر کی تیاری میں استعمال کرنے اور آکسیجن سے پاک تانبے کو بی سی ڈی لیوی سے ریزسٹرس (ایک الیکٹرانک جزو)کی تیاری میں استعمال کے لیے مستثنی قرار دیا جائے۔کنیکٹرز کی تیاری میں استعمال کے لیے مخصوص اشیا پر بنیادی کسٹم ڈیوٹی 5 سے 7.5 فیصد کی حد میں تھی اور ریزسٹروں کی تیاری میں استعمال کے لیے آکسیجن فری تانبے نے 5 فیصد ڈیوٹی کو اپنی طرف متوجہ کیا۔اسی طرح 25 اہم معدنیات جیسے لیتھیم، کاپر، کوبالٹ اور نایاب زمین کے عناصر پر کسٹم ڈیوٹی جو کہ، جوہری توانائی، قابل تجدید توانائی، خلائی، دفاع، ٹیلی کمیونیکیشن، اور ہائی ٹیک الیکٹرانکس جیسے شعبوں کے لیے اہم ہیں، پر یا تو مکمل چھوٹ دی گئی یا کم کردی گئی۔انہوں نے کہا کہ “یہ اس طرح کے معدنیات کی پروسیسنگ اور ریفائننگ کو ایک بڑا فروغ فراہم کرے گا اور ان اسٹریٹجک اور اہم شعبوں کے لیے ان کی دستیابی کو محفوظ بنانے میں مدد کرے گا۔”وزیر خزانہ نے شمسی خلیوں یا شمسی ماڈیولز کی تیاری میں استعمال کے لیے مخصوص کیپٹل گڈز پر کسٹم ڈیوٹیکو ہٹانے کی تجویز بھی پیش کی اور کہا کہ اس سے “توانائی کی منتقلی میں مدد ملے گی”۔تاہم، اس نے “کافی گھریلو پیداواری صلاحیت کے پیش نظر” شمسی گلاس اور ٹن شدہ تانبے کے انٹرکنیکٹ کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی کی چھوٹ واپس لے لی۔ سیتا رمن نے ہندوستان کی سمندری غذا کی برآمدات کو فروغ دینے کے لیے بعض بروڈ اسٹاک، پولی چیٹ کیڑے، جھینگا اور مچھلی کی خوراک پر بی سی ڈی کو 5 فیصد تک کم کرنے کی تجویز بھی پیش کی، جس نے گزشتہ مالی سال میں 60,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی بلند ترین سطح کو چھو لیا ہے۔چمڑے اور ٹیکسٹائل کے شعبوں کے لیے، انہوں نے ٹیکسٹائل یا چمڑے کے ملبوسات، جوتے یا دیگر چمڑے کی مصنوعات کی برآمد کے لیے گیلے سفید، کرسٹ اور تیار چمڑے کی درآمد پر ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز دی۔برآمدات کی مسابقت کو بڑھانے کے لیے، بطخ یا ہنس کے اصلی ڈاون فلنگ میٹریل پر BCD کو کم کرنے کی تجویز دی۔ چمڑے اور ٹیکسٹائل کے ملبوسات، جوتے اور دیگر چمڑے کے سامان کی برآمد کے لیے مستثنی اشیا کی فہرست میں اضافہ کیا گیا۔سیتارمن نے باغیچے کی چھتری پر بنیادی کسم ڈیوٹی کو 20 فیصد سے بڑھا کر 20 فیصد یا 60 روپے فی ٹکڑا کرنے کی تجویز پیش کی، جو بھی زیادہ ہو۔مزید برآں، پائپ لائن میں موجودہ اور نئی صلاحیتوں کو سپورٹ کرنے کے لیے، اس نے امونیم نائٹریٹ پر BCD کو 7.5 سے بڑھا کر 10 فیصد کرنے کی تجویز بھی دی۔اس کے علاوہ، اس نے پولی ونائل کلورائڈ (PVC) فلیکس فلموں پر بنیادی کسٹم ڈیوٹی کو اٹھایا، جسے PVC فلیکس بینرز یا PVC فلیکس شیٹس کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، موجودہ 10 فیصد سے 25 فیصد تک ہے کیونکہ یہ غیر بایوڈیگریڈیبل اور ماحول اور صحت کے لیے مضر ہیں۔مزید برآں، گھریلو مینوفیکچرنگ کو ترغیب دینے کے لیے، وزیر خزانہ نے مخصوص ٹیلی کام آلات کے PCBA پر کسٹم ڈیوٹی کو 10 سے بڑھا کر 15 فیصد کرنے کی تجویز دی۔