سرینگر// ریاستی گورنر ستیہ پال ملک نے ریاست میں بجلی کی سپلائی میں مزید بہتری لانے کے لئے مرکزی سرکار کی طرف سے شروع کی گئی فلیگ شِپ سے بھرپور استفادہ کرنے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف سکیموں کے تحت دستیاب رقومات سے محکمہ بجلی کو ریاست بھر میں بجلی سپلائی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے ہر اقدامات اُٹھانے چاہئیں۔گورنر نے مرکزی وزیر مملکت برائے بجلی آر کے سنگھ کے ہمراہ ایس کے آئی سی سی میں منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی جائیزہ میٹنگ میں ان خیالات کا اظہار کیا۔گورنر نے محکمہ بجلی کوو سائل کا منصفانہ استعمال کر کے تقسیم کاری نظام اور ٹرانسمیشن نظام کی اپ گریڈیشن کو یقینی بنانے کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ بجلی کو تہواروں اور امتحانات کے دوران بجلی کی بلاخلل سپلائی کو یقینی بنانا چاہئے۔ انہوں نے اُن علاقوں میں بلا خلل بجلی فراہم کرنے کے لئے کہا جہاں95 فیصد سے زیادہ آمدن حاصل کی جاتی ہے۔ریاست میں بجلی سے محروم دیہاتوں میں گذشتہ کچھ مہینوں کے دوران طے کئے گئے اہداف پر ریاستی حکومت کی سراہنا کرتے ہوئے بجلی کے مرکزی وزیر مملکت آر کے سنگھ نے کہا ہے کہ ریاست میں بجلی شعبۂ کی بہتری سرکار کی ترجیحات میں ہے اور مرکزی سرکار اس سلسلے میں ہر ممکن تعاون دے گی۔مرکزی وزیرنے ریاست میں بجلی کی قلت پر قابو پانے کے لئے درکار اقدامات میں تیزی لانے اور بجلی شعبۂ میں بنیادی ڈھانچے کو مقررہ وقت کے اندر مکمل کرنے، تقسیم کاری نقصانات کو کم کرنے اور مختلف سکیموں کی موثر عمل آوری پر زور دیا۔انہوں نے بجلی چوری پر قابو پانے کے لئے سمارٹ میٹر نصب کرنے کے علاوہ دیگر تکنیکی آلات استعمال کرنے کے بھی احکامات دیئے۔ریاست میں بجلی شعبۂ میںآمدن کے حصول میں ریاستی صارفین کے رول کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں کسی بھی زمرے کے صارفین کے لئے مزید مراعات نہیں دی جائیں گی۔انہوں نے ریاستی محکمہ بجلی کو میٹر والے علاقوں میں بلا خلل بجلی فراہم کرنے کے لئے کہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی سرکار نے مارچ 2019 تک ہر کنبے کو بجلی فراہم کرنے کا تہیہ کر رکھا ہے اور یہ بات باعث اطمینان ہے کہ ریاست اہداف کے حصول میں شیڈول سے آگے ہے۔ انہوں نے اس سلسلے میں حصولیابیوں کو پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں بھرپور تشہیر دینے پر زور دیا تا کہ ملکی عوام ریاست کی کارکردگی دیکھ سکیں۔ انہوں نے سوبھاگیہ سکیم کے تحت فوری ضروریات کو پورا کرنے کے لئے200 کروڑ روپے واگذار کرنے کے بھی احکامات دیئے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں بجلی شعبۂ میں معقولیت لانے کے لئے مناسب تعداد میں رقومات فراہم کی جائیں گی۔گُریز اور تُلیل میں گرڈ رابطہ سہولیات کی فراہمی کا ذکر کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے بانڈی پورہ سے داور گُریز کے لئے 132 کے وی لائین کے ڈبل سرکٹ اور داور سے تُلیل کے لئے132 کے وی ٹرانسمیشن لائین پر سنگلسرکٹ،2 سب سٹیشنوں کی تجدید کے لئے294.63 کروڑ روپے مالیت کے کاموں کے منصوبوں کو بھی منظوری دی۔محکمہ کے کمشنر سیکرٹری ہردیش کمار نے پاور پوائنٹ پریذنٹیشن کے ذریعے کاموں کی پیش رفت کا خلاصہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں98 فیصد دیہاتوں کو بجلی فراہم کی گئی ہے جبکہ باقی ماندہ102 دیہاتوں کو رواں سال کے آخر تک ڈی ڈی یو جی جے وائی اور آر جی جی وی وائی کی سکیموں کے تحت دسمبر 2018 تک بجلی فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ آر اے پی ڈی آر پی کے تحت 31 اگست 2018 تک دستیاب504.54 کروڑ روپے میں سے 367.88 کروڑ روپے خرچ کئے گئے اسی طرح آئی پی ڈی ایس کے تحت حاصل شدہ 37.99 کروڑ روپے میں سے 6.33 کروڑ روپے خرچ کئے گئے ، آئی پی ڈی ایس اربن کے تحت 327.64 کروڑ روپے میں سے 11.42 کروڑ روپے خرچ کئے گئے ، سوبھاگیہ یوجنا کے تحت34.02 کروڑ روپے میں سے 21.55 کروڑ روپے خرچ کئے گئے ، ڈی ڈی یو جے جی وائی( پی ایم ڈی پی ۔ رورل) کے تحت179.75 کروڑ روپے میں سے اگست 2018 کے آخیر تک 12.89 کروڑ روپے خرچ کئے گئے ۔
۔3 مرکزی پبلک سروس انڈر ٹیکنگس
کے کاموں میں سست روی پر برہمی
نیوز ڈیسک
سرینگر//ریاست میں تین مرکزی پبلک سروس انڈر ٹیکنگس کی طرف سے بجلی شعبے میں عملائے جارہے کاموں کی سست روی پر برہمی ظاہر کرتے ہوئے بجلی کے مرکزی وزیر مملکت آر کے سنگھ نے کہا ہے کہ کاموں کو مقررہ وقت کے اندر ہی مکمل کیا جانا چاہیے۔گورنر ستیہ پال ملک کی صدارت میں ایس کے آئی سی سی میں منعقدہ ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر نے چیف سیکرٹری بی وی آر سبھرامنیم کو ان کے دفتر میں مختلف پبلک سروس انڈر ٹیکنگس کی طرف سے عملائے جارہے 2500کروڑ روپے کے کاموں سے متعلق پیش رفت رِپورٹ پندرہ واڑہ بنیادوں پر داخل کرنے کے لئے کہا۔ گورنر کے صلاح کار بی بی وِیاس جن کے پاس محکمہ بجلی کا قلمدان ہے نے بتایا کہ وہ بھی لگاتار بنیادوں پر جائزہ میٹنگوں میں کاموں کی نگرانی کریں گے۔وزیر نے پبلک سروس انڈر ٹیکنگس کو سری نگر میں کیمپ دفاتر قائم کرنے اور ان کیمپوں میں سینئر افسران کی موجودگی کو یقینی بنانے کے لئے کہا تاکہ کشمیر اور لداخ میں ان کاموں کی نگرانی کی جاسکے۔ریاستی سرکار کی طرف سے ٹرانسمیشن کے لئے پروجیکٹ ایجنسی چارجز کو 8سے ساڑھے 8فیصد کرنے کی مانگ کے جواب میں وزیر نے کہا کہ اس معاملے پر غور کیا جائے گا۔