سرینگر//پی ڈی پی بھاجپا مخلوط حکومت نے ریاست جموں وکشمیر کو اقتصادی بدحالی، کورپشن، بدعنوانی، اقرباپروری، مہنگائی، بدحکمرانی اور بدانتظامی کی نذر کردیا ہے، عام آدمی حکمران اتحاد کی نااہلی کی چکی میں پس رہا ہے اور مستقبل قریب میں لوگوں کے مشکلات دور ہوتے دکھائی نہیں دے رہے ہیں۔ ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے پارٹی ہیڈکوارٹر پر وادی کے مختلف اضلاع سے آئے ہوئے عوامی وفود، پارٹی عہدیداران ، کارکنوں ، معزز شہریوں اور نوجوانوں سے تبادلہ خیالات کرتے ہوئے کیا۔ عوامی وفود نے ساگر کو لوگوں کو درپیش مختلف نوعیت کے مسائل و مشکلات سے آگہی دلائی جبکہ نوجوانوں نے بڑھتی ہوئی بے روزگاری ، چور دروازے سے بھرتیوں اور رشوت خوری پر تشویش کا اظہار کیا۔ ساگر نے کہا کہ موجودہ مخلوط حکومت مکمل طور پر کورپشن میں غرق ہوچکی ہے، حقداروں کا حق چھین کر منظور نظر افراد کو نوکریاں فراہم کیں جارہی ہیں۔ دوسری جانب چور دروازے سے بھرتی عمل جاری ہے اورساتھ ہی اقرباپروری اور اقربانوازی کو بھی دوام بخشا جارہا ہے۔ حکومتی طریقہ کار سے سسٹم میں کورپشن مکمل طور پر سرائیت کر گیا ہے، رشوت ستانی کے بغیر کوئی بھی کام نہیں ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی کی سربراہی والی حکومت نے اپنے غلط فیصلوں اور غیر دانشمندانہ اقدامات سے بے روزگاری کا دائرہ اور زیادہ وسیع کردیا ہے۔ اگر کہیں کسی نوجوان نے جوں توں کرکے کوئی یونٹ یا فیکٹری قائم کرکے خود روزگار کی سعی کی تھی لیکن موجودہ حکومت نے جی ایس ٹی کا اطلاق عمل میں لاکر ایسے بیشتر نوجوانوں کو یہ یونٹ بند کرنے کیلئے مجبور کردیا ہے۔ حکومت کے غلط فیصلوں اور اقدامات سے ریاست کی اقتصادی حالت بد سے بدتر ہوگئی ہے۔ ساگر نے کہاکہ موجودہ حکومت کسی بھی زاویئے سے عوامی مسائل و مشکلات دور کرنے کے موڑ میں دکھائی نہیں دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بجلی کی جو بدترین سپلائی پوزیشن جاری ہے اُس کی مثال ماضی میں کہیں نہیں ملتی۔ اگرچہ پی ڈی پی کے خودساختہ لیڈران نے الیکشن سے قبل 24گھنٹے بجلی کی فراہمی کے وعدے کئے تھے لیکن حکومت کو 3سال سے زائد عرصہ گزرجانے کے بعد بجلی کی سپلائی میں بہتری تو دور کی بات ،صارفین کو پہلے جتنی بجلی بھی فراہم نہیں ہورہی ہے۔ موجودہ حکومت نے بجلی فیس میں تو بے تحاشہ اضافہ کیا لیکن بجلی کی سپلائی میں ذرا برابر بھی بہتری نہیں لائی گئی۔ جنرل سکریٹری نے کہا کہ پی ڈی پی حکومت میں عام لوگوں کا کوئی پرسانِ حال نہیں، سرما کے ایام میں بھی لوگ بنیادی ضروریاتِ زندگی سے محروم ہیں۔