سرینگر// محکمہ آب رسانی(پی ایچ ای) کشمیر میں70انجینئروں کی کمی کا انکشاف کر تے ہوئے کمپٹولر اینڈ آڈیٹر جنرل آف انڈیا نے اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ مجموی طور پر محکمہ کو4700 ملازمین کی قلت کا سامنا ہے۔ وادی کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھنے کی عکاسی اس بات سے ہوتی ہے کہ دیہی و شہری آبادی کو پینے کا صاف فراہم کرنے کیلئے قائم محکمہ پی ایچ ای میں انجینئروں کی کمی کی وجہ سے شہریوں کو حصول آب کیلئے پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کمپٹولر اینڈ آڈیٹر جنرل آف انڈیا اس حساس محکمہ میں مجموعی طور پر مختلف زمروں جن میں انجینئرنگ و نان انجینئرنگ شعبہ شامل ہے ،میں23ہزار941 افراد تعینات کرنے کی منظوری مل گئی ہے،تاہم چیف انجینئر جموں اور چیف انجینئر کشمیر کی طرف سے پیش کئے گئے دستاویزات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ محکمہ آب رسانی میں20 فیصد افرادی قوت کی قلت کا سامنا ہے۔ کیگ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسسٹنٹ انجینئروں کی اسامیوں میں19 فیصد جبکہ جونیئر اسسٹنٹوں کے عملے میں49فیصد کے علاوہ دیگر زمروں میں20فیصد انجینئروں کی کمی ہے۔ کیگ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ محکمہ کو انجینئروں، میکنکوں، فیٹروں، لائن مینوں، آپریٹروں، انسپکٹروں،فور مینوں، جمعداروں، چوکیداروں،بجلی ملازمین اور دیگر دفتری عملہ سمیت4 ہزار 708 ملازمین کی قلت کا سامنا ہے۔ کیگ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وادی میں جموں کے مقابلے میں منظور شدہ عملے کے تحت ایک سپرانٹنڈنٹ انجینئر کی کمی ہے جبکہ جہاں جموں میں 2اضافی ایگزیکٹو انجینئروں کو تعینات کیا گیا ہے وہیں وادی میں2 ایگزیکٹو انجینئروں کی کمی ہے۔کیگ رپورٹ کے مطابق جموں میں منظور شدہ اسامیوںکے تحت ایک اضافی اسسٹنٹ ایگزیٹو انجینئر کو تعینات کیاگیا ہے جبکہ کشمیر میں9 اسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجینئروں کی قلت ہے۔ کمپٹولر اینڈ آڈیٹر جنرل آف انڈیا کی اس رپورٹ میں اس بات کی نشاندہی بھی کی گئی ہے کہ سرمائی دارالحکومت میں جہاں3 اسسٹنٹ انجینئر کم ہیں وہی کشمیر میں ان کی تعداد56ہے۔ جموں میں 2 اضافی جونیئر انجینئروں کو تعینات کرنے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ وادی میں محکمہ کو12جونیئر انجینئروں کی کمی کا سامنا ہے۔ رپورٹ کے مطابق’’ انسانی فروغ وسائل کو محکمہ میں انسانی وسائل منیجمنٹ شعبہ قائم کرنے کے بعد بھی استوار نہیں کیا گیا‘‘۔ رپورٹ کے مطابق محکمہ میں32ہزار67 کیجول و سیزنل ملازمین کو تعینات کیا گیا ہے،جن میں جموں میں20ہزار452اور کشمیر میں11ہزار615 روزانہ اجرت پر کام کرنے والے ملازمین شام ہیں ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ محکمہ پی ایچ ای میںمستقل ملازمین کے نسبت غیر مستقل ملازمین کی تعداد167فیصد ہے۔