عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// انسداد بدعنوانی بیورو کشمیر نے محکمہ ٹورازم میں ایک بھاری مالی گھپلے کا پردہ فاش کیاہے اور جموں و کشمیر کے PaySys سسٹم میں جعلی اندراجات کا پتہ لگانے کے بعد ایک ایف آئی آر درج کی ہے۔ترجمان نے ایک بیان میں، اے سی بی نے سرکاری فنڈز کے غلط استعمال اور جموں و کشمیر پیسیس میں چھیڑ چھاڑ کے سلسلے میں ڈائریکٹوریٹ آف ٹورازم، کشمیر کے اکائونٹس سیکشن میںکام کرنے والے ملازمین کیخلاف کیس تیارکیا ہے۔ایک تحریری شکایت موصول ہونے پر، اینٹی کرپشن بیورو کی جانب سے ابتدائی انکوائری کی گئی، جس میں انکشاف کیا گیا کہ اکائونٹس سیکشن میں تعینات سرکاری ملازمین، جاوید احمد بھٹ، جونیئر اسسٹنٹ (اس وقت کے انچارج بل کلرک)اور توصیف دلشاد زرگر، ایم ٹی ایس (اس وقت کے بل کلرک کے اسسٹنٹ)، کی طرف سے جے اینڈ کے حکومتی سافٹ ویئر PaySysکے ذریعے فراڈ کیا گیا۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے، انہوں نے ان جائز ایجنسیوں کے اکا ئونٹ نمبرز کو تبدیل کیا جن کے حق میں ادائیگیاں واجب الادا تھیں، ان کی جگہ ان کے اپنے بینک اکا ئونٹ نمبرز یا اپنے قریبی رشتہ داروں کے اکا ئونٹ نمبرز سے تبدیل کر دیا۔ اس ہیرا پھیری کے ذریعے، ملزمان نے اپنے اور اپنے خاندان کے افراد کے اکا ئونٹس میں سرکاری رقوم کی غیر قانونی منتقلی میں سہولت فراہم کی، اس طرح لاکھوں روپے کے عوامی پیسے کا غلط استعمال کیا۔انکوائری میں مزید یہ بات سامنے آئی کہ ملزم سرکاری ملازمین نے اپنے سرکاری عہدوں کا غلط استعمال کرتے ہوئے اور ایک دوسرے کے ساتھ مل کر اچھی طرح سے کام کرتے ہوئے سرکاری خزانے کی قیمت پر اپنے آپ کو غیر قانونی فائدے پہنچائے۔ان کی طرف سے کوتاہی اور کمیشن کی کارروائیاں انسداد بدعنوانی ایکٹ 1988 کی دفعہ 7, 13(1)(a) اور 13(2) اور IPC کی دفعہ 120-B, 420, 467 کے تحت قابل سزا جرم ہیں۔ اس کے مطابق، ایف آئی آر نمبر 16/2025 جاوید احمد بھٹ(جونیئر اسسٹنٹ) ولدمرحوم غلام حسن بھٹ، رہائشی شیخ محلہ، برین، نشاط اورتوصیف دلشاد زرگر( ایم ٹی ایس) ولد مرحوم دلشاد احمد زرگر ساکن چودھری گنڈ، شوپیان کے علاوہ دیگرکے خلاف درج کی گئی ، جو J&K Paysys میں غلط استعمال اور جعلسازی میں ملوث ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ کیس کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔