سرینگر// پولیس نے محکمہ تعلیم میں کام کررہے عارضی ملازمین کی طرف سے ڈائریکٹوریٹ آفس تک مارچ کو ناکام بنادیااور انہیں پریس کالونی تک ہی محدود رکھا۔ محکمہ تعلیم کے کنٹن جنٹ پیڈ ملازمین نے اپنے دیرینہ مطالبات کے حق میں ڈائریکٹوریٹ آفس تک احتجاجی مارچ کرنے کا پروگرام مرتب کیا تھا۔ جونہی ملازمین نے پرتاپ پارک سے باہر آکرمارچ شروع کیا تو پولیس کی بھاری جمعیت نے انہیں چاروں طرف سے گھیر لیا اور انہیں پریس کالونی تک محدود کرکے آگے بڑھنے کی اجازت نہیں دی۔جس کے بعد وہ دھرنے پر بیٹھ گئے۔حتجاجی ملازمین نے نامہ نگاروں کو بتایاکہ انہیں ایس آر او520کے دائرے میں لانے کا سرکاری طور وعدہ کیا گیا تھا لیکن ان وعدوں کو عملی جامہ پہنانے کیلئے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا۔مظاہرین نے بتایا’’ہم گزشتہ بیس برس سے 25سے1000روپے کے مشاہرے کے عوض ڈیوٹی انجام دیتے ہیں لیکن حکومت ہمارے جائز مطالبات کو ماننے سے انکار کررہی ہے‘‘۔انہوں نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ ان کے لئے مستقلی سے متعلق پالیسی فوری طور وضع کی جائے اور انہیں کم سے کم اجرتوں سے متعلق قانون کے تحت مشاہرہ ادا کیا جائے۔اس موقعہ پر نذیر احمد راتھر نے کہا کہ انکے ساتھ بڑی نا انصافی ہو رہی ہے۔ مظاہرین نے دھمکی دی کہ اگر انکے مطالبات کو پورا نہیں کیا گیا تو وہ5مارچ سے تامرگ بھوک ہڑتال شروع کریں گے۔