راہی فردوس۔سوپور کشمیر
جیسا کہ سننے میں آیا ہے کہ محکمہ اِسکولی تعلیم کے پاس ایک ایسا خاص اور رمنظم قسم کا منصوبہ زیرِ غور ہے ۔ جس کی رو ُسے محکمہ ہذا میں کام کرنے والے اُساتذہ صاحبان کی ترقیوںPromotions کو بر وقت یقینی بنانے کے واسطے روایتی ترقیوں کے نظام System Seniority کو خیر باد کر کے ایک ایسا لایحہ عمل ترتیب دیاجارہا ہے کہ اَب کی بار مکمل قابلیت کو بنیاد بنا کرLecturer Cadre / Post کے لئے تحریری امتحان Screening Testکا انعقاد ہونے جا رہا ہے جو کہ وقت کی عین ضرورت ہے۔اس سے یہ ُمراد ہے کہ محکمہ کی جانب سے Teacher Grade to Lecture Grade تک پہنچنے کے لیے مستقبل قریب میں اب ایک اُستاد کو اپنی قابلیت اور زہانت کی بنیاد پر تحریری امتحان کا سامنا کرنا پڑےگا اور اس بہتر قدم کو ہم ایک اچھی ُشروعات سے تعبیر کر سکتے ہیں ۔ یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ فی الحال محکمہ تعلیم میں صرف اور صرف Seniorityکو ہی مدِنظررکھ کر ایک اُستاد کو ترقی دےکر لیکچرارکے عُہدے پر فائز کیا جاتا ہے۔مگر گدشتہ چند سالوں سے اُساتذہ برادری کے اند کچھ طبقوں نے سنیارٹی کو صرف بنیاد بنانے پر اپنے کچھ تحفِظات پیش کیے ہیں ۔ یہ ایک مسَلم حقیقت ہےکہ مختلف محکمہ جات کے اند کام کرنے والے ملازمین جیسے رییونیو محکمہ Revenue Department اور سیکریڑیٹSecretariatملازمین کے مختلف زُمرو ں کے لیے جیسے ہیڈ اسسٹنٹ ، سینئر اسسٹنٹ اور سٹینوگرافر پوسٹوں کے لیے باضابطہ طور سےIn-Service Candidates امیدواروں کو ترقیوں کی خاطر تحریری امتحان کا سامنا کرنا پڑ تا ہے اور یہی ایک اچھاقدم ہے جسکی بدولت ہم مختلف محکموں کے اندر کام کرنے والے ملازمین کی قابلیت ، ذہانت اور خلوص کو بھرپور طریقے سے پَرکھ سکتے ہیں ۔ سنیارٹی کے ساتھ ساتھ کچھ اہم چیزوں پر بھی محکٗمہ تعلیم کو توجہ مرکُوز کرنی ہوگی۔
کچھ اہم اور مُنفرد قسم کی تجاویز پر غور و خُوص کیا جاسکتا ہے جو کہ بعد میں کارآمد بھی ثابت ہوسکتی ہیں۔ جو کہ اِسطرح سے ہیں اور جن تجاویزکو عملانا وقت کی عین ضرورت ہے تا کہ محکمہ تعلیم اَحسن طریقے اور خوش اَسلوبی کے جذبے کے ساتھ چل سکے۔
۱۔محکمٗہ تعلیم کے اند رکام کرنے والے اُساتذہ کرام کے لیے روایتی طرزِ نظامSeniority Systemکو ختم کیا جائے اور اسکے بدلے ُمُمکنہ تحریری امتحان کو جگہ دی جائے۔
۲۔اُساتذہ کی ترقیوں کو ممکن بنانے کےلیے پچھلے ۳سالوں کا اچھا خاصاResult Statementکا ہونا بھی ضروری ہے جس میں ایک اُستاد کی اچھی اور بہتر کارکردگی شامل ہو۔
۳۔ ماہانہ بنیادوں پر اُساتذہ کیTeaching Progress Reportکو بھی مدِ نظر رکھا جائے۔
۴۔ایک اُستاد کےWork Conductکو بھی مدنظر رکھ کر اُس کو ترقی دی جائے ۔
۵۔اعلی ٰڈگری یافتہ اساتذہ جیسےM.Phil., PHD, NET, SET اورDouble M.Aاُساتذہ کو ترقیوں میں ترجعیح دی جائے ۔ جو کہ محکمٗہ اعلی ٰتعلیم میں ہوتا ہے۔
۶۔طلباءہی ایک اچھا خاصاذریعٗہ ہو سکتا ہے جو کہ ایک اُستاد کی ایمانداری ، قابلیت اور ذہانت کو پوری طرح سے جانچ سکتے ہیں ۔اُس کے پڑھانے کے عمل کو دیکھ کر۔
ضرورت اس بات کی ہے کہ محکمٗہ تعلیم کے اِس اہم، قابِل کاراور قابِل ستائش منصوبےکو عملی جامہ پہنانے میں ہمیں محکمہ ہذا کو اپنا بھر پور درستِ تعاون دیناہوگا۔اللہ کرے کہ محکمہ تعلیم دن دُگنی اور رات چُگنی ترقی کرے ۔ آمین
(نوٹ۔ اس مضمون میں ظاہر کی گئی آراء مضمون نگار کی خالصتاً اپنی ہیں اور انہیں کسی بھی طور کشمیر عظمیٰ سے منسوب نہیں کیاجاناچاہئے۔)