سرینگر// محکمہ بجلی میں کام کر رہے ٹیکنشنوںن ے ایس آر ائو149 کو نہ عملانے اور ایک ہی درجے کے جمود کو دور نہ کرنے کے خلاف پیر کو سیکریٹریٹ گھیرائو کا اعلان کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اگر مطالبات پورے نہیں کئے گئے تو ریاست گیر احتجاجی پروگراموں میں شدت لائے جائے گی۔ ٹیکنیشن تھرڈ زمرے کے ملازمین کا کہنا ہے کہ نامسائد حالات کے دوران انہوں نے کام کیااور صارفین کو بلا خلل بجلی کی سپلائی فراہم کی تاہم انکے مسائل کو پس پشت رکھ کر نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ عدالت نے بھی اگر چہ سرکار کو مذکورہ ایس آر ائو عملانے کی ہدایت دی تاہم اس کے باوجود سرکار لیت ولعل سے کام لے رہی ہے اور ٹال مٹول کی پالیسی پر گامزن ہے۔ٹیکنکل ایمپلائز فیڈریشن کے صدر ذوالقرنین بٹ کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ تنگ آمدبہ جنگ آمد کے بعد اٹھایا گیاہے تاکہ حکمرانوں کو یاد دہانی کرائی جائے۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ٹیکنشن تھرڈکومسائل و مشکلات میں الجھایا جا رہا ہے۔انہوں نے سینیارٹی فہرست کو مرتب کرنے اور سروس رولز کو از سر نو تشکیل دینے کے علاوہ محکمہ کے عارضی ملازمین کو مستقل کرنے سمیت محکمہ کے ملازمین کو رسک الاونس کے زمرے میں لانے کا مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ان ہی مطالبات کو لیکر ملازمین نے سیکریٹریٹ مارچ کا اعلان کیا ہیاور اگر انکے مطالبات کو پورا نہیں کیا گیا،تو احتجاجی پروگراموں میں شدت لائے گے۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ گزشتہ زائد از ایک دہائی سے کوئی بھی درجہ بندی نہیں کی گئی،جس کی وجہ سے ملازمین کو نا گفتہ بہہ مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔فیڈریشن کے جنرل سیکریٹری انجینئر شکیل احمدنے تاہم کہا کہ مزاحمت کے بدلے مفاہمت کے دروازوں کو ہمیشہ سے ہی ترجیح دی گئی ہے۔انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سرکار کی ٹال مٹول اور بقول انکے غلط پالسیوں کی وجہ سے بجلی ملازمین کے اس زمرے کو سڑکوں پر آنے کیلئے مجبور کیا جا رہا ہے۔