محکمہ اریگیشن کی لاپرواہی سے گاندربل کی آبپاشی نہروں کا وجودخطرے میں

ارشاداحمد
گاندربل//ضلع گاندربل میں زرعی اراضی کو سیراب کرنے والی متعدد آب پاشی نہریں اور کنالوں کا وجود محکمہ آبپاشی کی عدم توجہی اور لاپرواہی  کی وجہ سے خطرے میں پڑگیاہے۔ضلع گاندربل کے متعدد علاقوں جن میں لار، منیگام، بنہ ہامہ ،ینہ ہامہ،بارسو ،کرہامہ،واکورہ ،بٹہ وینہ ،ززنہ ،تولہ مولہ ،ڈانگر پورہ،سمیت دیگر علاقوں میں ہزاروں کنال زرعی اراضی جن میں دھان کے کھیت اور مختلف اقسام کے میوہ باغات کو سیراب کرنے والی  آب پاشی نہریں جن میں لار اشم کنال،ڈب کنال،لار کنال،ہامتھی کنال،دھوبی کنال،پادشاہی کنال،ڈب چھی کنال،سال چک دال چک کنال، جمال پورہ پوہ،سمیت علاقہ شیر پتھری میں موجود کئی آب پاشی نہریں اس وقت محکمہ اریگیش کی لاپرواہی اور غفلت شعاری کی وجہ سے خستہ اور ناکارہ ہوچکی ہیں۔ہر کنال میں جگہ جگہ شگاف پڑ چکے ہیں جبکہ کئی علاقوں میں آب پاشی نہروں کے کناروں پر ناجائز قبضہ کرکے تعمیرات کھڑی کردی گئی ہیں۔رہی سہی کسر ان نہروں کے آس پاس موجود آبادی نے ان نہروں میں گندگی کے ڈھیر اور فضلے کی گندی پائپوں کو کنالوں میں ڈالنے سے پوری کردی ہے۔مقامی آبادی کے مطابق برسوں سے نہ ہی آب پاشی کی کنالوں اور نہروں کی مرمت یا صفائی کا کام کیا گیا اور محکمہ اریگیش نے ان آب پاشی کنالوں کی صفائی اور تعمیر و تجدید سے ہاتھ کھینچ لئے جس کی وجہ سے ان کنالوں اور نہروں کا وجود خطرے میں پڑ گیا ہے۔محکمہ اریگیش نے دہائیوں قبل آب پاشی کی کنالوں اور نہروں کی صفائی وغیرہ کی تھی تب سے ان پر کوئی کام نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے کسانوں اور کاشتکاروں میں تشویش پائی جاتی ہے۔ بارسو کے مقامی شہری محمد مقبول بٹ نے بتایا کہ اس وقت ان آب پاشی نہروں کی مرمت اور صفائی کی جاسکتی ہے کیونکہ ابھی ان کنالوں اور نہروں میں اب پاشی کے لئے پانی نہیں چھوڑا گیا ہے اس لئے ابھی صفائی اور مرمت کا کام شروع کیا جاسکتا ہے ۔اپریل کے بعد مرمت اور صفائی کا کام مشکل ہوجاتا ہے ۔اس وقت اگر محکمہ اریگیشن اس جانب توجہ مرکوز کرلے تو کاشتکاروں اور زمینداروں کو کافی راحت میسر ہو گئی۔ انہوں نے کہا کہ اگر رواں سال بھی محکمہ اریگیش نے لاپرواہی اور غفلت سے کام لیا تو ان نہروں کا وجود خطرے میں پڑ سکتا ہے ۔