سرینگر//فریڈم پارٹی کے محبوس سربراہ شبیر احمد شاہ کی علالت پر سخت فکر مندی کا اظہار کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ انہیں اور بیرون ریاست جیلوں میں بندکشمیری حریت پسند قیدیوں کو تسلی بخش طبی سہولیات میسر نہ ہونے کی وجہ سے صحت سے متعلق پیچدگیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ پارٹی ترجمان نے جیل حکام کے رویہ کو انتقام گیری پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ شبیر احمد شاہ کو مناسب علاج معا لجہ میسرہے اور نہ مناسب دوائیاں فراہم کی جارہی ہیں ۔بیان کے مطابق منگلوار کو انہیں اگرچہ طبی جانچ کے لئے قریبی شفاخانے لے جایا گیا تاہم حکام کی ایماء پر طبی عملے کے رویہ نے ہمارے ان خدشات کو تقویت پہنچائی کہ حکام جان بوجھ کر انہیں طبی سہولیات سے محروم رکھ کر ان کی جان سے کھلواڑ کررہے ہیں ۔ ترجمان کے مطابق شبیر احمد شاہ جنہیںENFORCEMENT DIRECTORATE نے ایک پرانے اور فرضی الزام میں گرفتار کرلیا ،سے متعلق اپنے ہیلتھ بلٹن میں کہا کہ وہ شوگر ،بلڈ پریشر اور گھٹنوں کے درد میں مبتلا ہیں لیکن مناسب علاج نہ ملنے کی وجہ سے ان کی حالت روز بروز بگڑ رہی ہے ۔ترجمان نے ایمنسٹی انٹر نیشنل ،ریڑ کراس اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے شبیر احمد شاہ اور دیگر محبوسین کی بگڑتی صحت پر ان کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ عالمی چارٹر کی رو سے ان قیدیوں کی حثییت Prisoner of war کی ہے ۔ترجمان نے اپنے بیان میں مسرت عالم بٹ پر ایک اور پی ایس اے عائدکرنے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا حکام اپنی ہی عدالتوں کے فیصلے تسلیم کرنے سے انکار کرکے اس بات کا عندیہ دے رہے ہیں کہ قانون اور اظہار رائے کا احترام کرنے کا دعویٰ کرنے والے خود اپنے ہاتھوں سے ان اداروں کی مٹی پلید کررہے ہیں ۔اپنے بیان میں ترجمان نے کہا کہ تحریک آزادی سے وابستہ دیگر محبوسین کو طرح طرح سے تنگ طلب کیا جارہا ہے اور ان کی مدتِ قید کو طول دینے کیلئے قانونی موشگافیوں کا سہارا لیا جارہا ہے ۔انھوں نے علیل آسیہ اندرابی اور بزرگ قائد غلام محمد خان سوپوری اور جماعت اسلامی کے شیخ محمدرمضان کو مسلسل اسیر رکھنے پر سخت رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عمر و جنس کی تمیز کئے بغیر لوگوں کو پابند سلال کرنا اب پی ڈی پی انتظامیہ کیلئے ایک پہچان کی صورت اختیار کرچکا ہے۔