سرینگر //جموں وکشمیر میں محبوبہ مفتی کی قیادت والی پی ڈی پی، بی جے پی مخلوط حکومت کے قریب 60 ہزار عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کے اقدام سے تقریباً پانچ لاکھ نفوس کو فائدہ پہنچے گا۔ پی ڈی پی کا کہنا ہے کہ عارضی ملازمین کی مستقلی کے باضابطہ احکامات کے ساتھ محبوبہ مفتی کا سب سے بڑا انتخابی وعدہ پورا ہوگیا ہے اور ریاست کی تاریخ میں پہلی بار بہ یک وقت قریب 60 ہزار عارضی ملازمین کی نوکریاں مستقل کرنے کا اقدام کیا ہے۔محبوبہ مفتی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ سکل ڈیولپمنٹ اور نوکریوں کی فراہمی ریاست کی ترقی کے لئے انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا ’ڈیلی ویجروں، کیجول اور سیزنل ورکروں کو راحت فراہم کرنے کے لئے ہم نے ان کی نوکریاں مستقل کرنے کا عمل شروع کرتے ہوئے اس سلسلے میں باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے‘۔ حکومتی اقدام سے عارضی ملازمین بھی پرجوش نظر آرہے ہیں۔ پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ میں گذشتہ 15 برسوں سے عارضی بنیادوں پر کام کرنے والے ملازمین نے بتایا کہ حکومت کے اقدام نے انہیں ایک نئی زندگی دی ہے۔ ان کا کہنا تھا ’وہ گذشتہ پندرہ برسوں سے فیلڈ میں کام کررہے ہیں۔ یہ پندرہ برس پرخطر ترسیلی لائنوں کی مرمت اور انہیں ٹھیک کرنے میں گذرے ہیں، انہیں گذشتہ کچھ برسوں سے ماہانہ تنخواہ 4500 روپے ملتی تھی جو کسی بھی لحاظ سے کافی نہیں ہے۔ حکومتی اعلان سے ایک نئی زندگی مل گئی ہے، محسوس ہوتا ہے کہ گذشتہ پندرہ برسوں کی محنت کا پھل مل گیا ہے‘۔محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ میں گذشتہ 12 برسوں سے کام کررہے ڈیلی ویجروں نے بتایا ’مہنگائی کے اس دور میں ہمیں روزانہ کے اخراجات اور خاص طور پر بچوں کی تعلیم آگے بڑھانے میں بہت مشکلیں آرہی تھیں۔ حکومتی اقدام سے ہمیں درپیش معاشی مسائل کے حل ہونے کی امید جاگ اٹھی ہے‘۔ خیال رہے کہ ریاستی حکومت نے گذشتہ روز ہزاروں کی تعداد میں یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں ، کیجول ، سیزنل اور دیگر ورکروں کینوکریاں باقاعدہ بنانے کے سلسلے میں باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کیا ۔ محبو مفتی نے گذشتہ ہفتے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ’ہماری حکومت جموں وکشمیر کے مختلف سرکاری محکموں میں کام کررہے تقریباً ساٹھ ہزار ڈیلی ویجروں اور کیجول لیبروں کو پائیدار ذریعہ اور روزگار فراہم کے لئے انہیں مستقل نوکریاں فراہم کررہی ہے‘۔ ایس آر او کے تحت جن 9زمروں کے ملازمین کو فائدہ ہوگا ،ان میں یومیہ اجرت ، کیجول ، سیزنل ، ایچ ڈی ایف ، لوکل فنڈ ورکر ، این وائی سی ، لینڈ ڈونر ،آئی ٹی آئی تربیت یافتہ ورکر اور جے اینڈ کے سول سروسز ایکٹ 2010کے تحت اہلیت کی وجہ سے رہ گئے ایڈہاک اور کنٹریکچول ملازمین بھی شامل ہیں۔ پچھلے بجٹ سیشن کے دوران حکومت نے ایوان کے اندر مختلف زمروں کے تحت آنے والے کیجول ورکروں کی باقاعدگی کا عمل اگلے مالی سال کے اندر شروع کرنے کا وعدہ کیا تھا۔