جموں //پی ڈی پی نے رام مادھوکے بیان پرردعمل ظاہرکرتے ہوئے کہاکہ جموں وکشمیرسے متعلق مرکزی سرکارکی طاقت پرمبنی پالیسی کاکوئی نتیجہ برآمد نہیں ہواہے ۔ پی ڈی پی ترجمان اعلیٰ رفیع احمد میرنے کہاکہ یہ وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کی کاوشوں کاہی نتیجہ ہے کہ مرکزی سرکارنے جموں وکشمیرمیں مذاکرات کاعمل شروع کرانے کیلئے مذاکرات کارکی نامزدگی عمل میں لائی ۔پی ڈی پی ترجمان نے کہاکہ دلی میں بیٹھے لوگوں کوجموں و کشمیرکی زمینی صورتحال کاصحیح اندازہ اورعلمیت نہیں ہوتی ہے ،اوراسی وجہ سے صحیح وقت پرصحیح فیصلے نہیں لئے جاتے ہیں ۔انہوں نے اسبات پرزوردیاکہ جب تک کشمیرمیں کوئی موثرسیاسی عمل شروع نہیں ہوگاتب تک یہاں معصوم مرتے رہیں گے ۔انکا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی ریاستی عوام کے خواہشات ومشکلات کی ترجمان ہیں ،اوراُنکی رائے ہراعتبارسے مقدم ہے ۔اُنہوں نے واضح کیاکہ پاکستان کی کسی غلطی کی سزاریاستی عوام کونہیں دی جاسکتی ہے کیونکہ موجودہ نامساعدصورتحال کاخمیازہ جموں وکشمیرکے عوام کوہی بھگتناپڑرہاہے ۔رفیع احمدمیرنے کہاکہ ریاستی عوام کودہائیوں سے سرحدی کشیدگی اوربدامنی کاسامناکرناپڑرہاہے، ہزاروں خواتین بیوہ اورہزاروں بچے یتیم ہوگئے ہیں ،اوراگروزیراعلیٰ متاثرین اورریاستی عوام کی بات کرتی ہیں تویہ انکاحق اورفرض بھی بنتاہے۔رفیع احمدمیرنے مزیدکہاکہ اسی تکلیف دہ صورتحال کے تناظرمیں اگروزیراعلیٰ مرکزی سرکارکے سامنے صورتحال کورکھتی ہیں تویہ موصوفہ کی ذمہ داری ہے کیونکہ اُنھیں ریاستی عوام کودرپیش مشکلات اوراُنکی خواہشات کی ترجمانی ونمائندگی کرنی ہے ۔پی ڈی پی ترجمان نے واضح کیاکہ وزیراعلیٰ جموں وکشمیرکی زمینی صورتحال بیان کرتی ہیں کیونکہ سب جانتے ہیں کہ موجودہ نامساعدصورتحال کاخمیازہ جموں وکشمیرکے عوام کوہی بھگتناپڑرہاہے ۔