سرینگر// حاجن بانڈی پورہ میں فورسزکو اُس وقت ٹیر گیس شیلنگ اور پیلٹ فائرنگ کرنا پڑی جب انہوںنے جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے پرایک مخصوص علاقے کو گھیرے میں لیکر تلاشی کارروائی شروع کی اور مقامی لوگوں نے مزاحمت کرتے ہوئے ان پر شدید پتھرائو کیاجس کے بعد فورسز اہلکار خالی ہاتھ واپس لوٹ گئے ۔ جھڑپوں کے دوران ایک نوجوان بائیں آنکھ میں پیلٹ لگنے سے مضروب ہوا ۔تفصیلات کے مطابق ایس او جی ،فوج کی13آر آر اور سی آر پی ایف سے وابستہ اہلکاروں نے منگل کی صبح حاجن کے کوچک محلہ اورپرے محلہ کواچانک گھیرے میں لیا۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ فورسز کواپنے خفیہ ذرائع سے علاقے میں جنگجوئوں کی موجودگی کے بارے میں مصدقہ اطلاع موصول ہوئی تھی ۔جونہی فورسز اہلکاروں نے جنگجوئوں کی تلاش میں گھر گھر تلاشی کا آغاز کیا تو سینکڑوں کی تعداد میں مردوزن گھروں سے باہر آکر احتجاج کرنے لگے ،انہوں نے فورسز کو تلاشی لینے سے روک دیا اور دیکھتے ہی دیکھتے لوگوں کا ہجوم سڑکوں پر امڈ آیا۔ فورسز نے جب انہیں منتشر کرنے کی کوشش کی تو لوگ مشتعل ہوئے اور انہوں نے بیک وقت کئی اطراف سے فورسز پر زبردست پتھرائو شروع کیا۔ جب پتھرائو میں شدت پیدا ہوئی مظاہرین کو تتر بتر کرنے کیلئے پہلے لاٹھی چارج کیا گیا اور بعد میں اشک آور گیس کے گولے داغے گئے جس کے نتیجے میں علاقے میں اتھل پتھل مچ گئی اور لوگوں کو محفوظ مقامات کی طرف بھاگتے دیکھا گیا۔ پتھرائو، احتجاج اور افراتفری کے بیچ ہی فورسز اور پولیس کی بھاری تعداد کچھ دیر تک علاقے میں موجود رہی تاہم مزاحمت اور احتجاج کی وجہ سے ان کی تمام تر توجہ جنگجوئوں کو ڈھونڈ نکالنے کے بجائے صرف سنگباز ی کرنے والے لوگوں پر ہی مرکوز رہی ۔جھڑپوں میں شدت آتے ہی مظاہرین کو تتر بتر کرنے کیلئے پیلٹ فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں ایک نوجوان بری طرح سے زخمی ہوااور اسے فوری طورکیمونٹی ہیلتھ سینٹر حاجن منتقل کیا گیا۔سینٹر کے ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ نوجوان کی بائیں آنکھ میں پیلٹ لگے تھے اور اسے مزید علاج و معالجہ کیلئے صدر اسپتال سرینگر منتقل کیا گیا۔پولیس ذرائع نے مزید بتایا کہ پتھرائو کے واقعات کے بیچ ہی جنگجوئوں کو فرار ہونے کا موقعہ فراہم ہوا ۔جھڑپوں کا سلسلہ کچھ دیر تک جاری رہا جس کے بعد فورسز خالی ہاتھ واپس لوٹ گئے۔