شاہد ٹاک+ارشاد احمد
شوپیان +گاندربل//جموں وکشمیرمیں انسداد تجاوزات مہم کا سلسلہ پیر کے روز بھی جاری رہا جس کے تحت سیدھو شوپیان میں سابق وزیر تاج محی الدین سے 13کنال جنگلاتی اراضی بازیاب کرائی گئی جبکہ وسن کنگن میں نالہ سندھ کے نزدیک سابق صوبائی کمشنر اور سابق انسپکٹر جنرل پولیس سمیت متعدد تاجروں سے 38کنال سے اراضی واپس لیکر تعمیر کئے گئے ڈھانچوں اور دیواروں کو منہدم کیا گیا۔ حکام نے پیر کو کہا کہ انہوں نے سیدھو شوپیان میں جاری بے دخلی مہم کے دوران سابق وزیر اور اب ڈی اے پی لیڈر تاج محی الدین کے زیر قبضہ 13 کنال سے زیادہ جنگلاتی اراضی کو دوبارہ حاصل کرلیا ہے۔ محکمہ ریونیو کی ٹیم نے محکمہ جنگلات کے ساتھ مل کر شوپیان کے سیدھوعلاقے میں تاج محی الدین سے 13 کنال اور 16 مرلہ جنگلاتی اراضی واپس لی۔
انہوں نے کہا کہ تقریباً 35 کنال اراضی ہے جس میں سے 13 کنال اور 16 مرلے پر سابق وزیر کا ناجائز قبضہ تھا۔ پیر کے روز محکمہ مال کی ٹیم نے پولیس کے ہمراہ وسن کنگن میں نالہ سندھ کے باندھوں پر تعمیر کئے گئے ڈھانچوں کو منہدم کیا۔ایک بیان میں کہا گیا کہ بااثر افراد اور کئی سیاستدانوں نے نالہ سندھ کے اردگرد غیر قانونی طورپر ہٹیں تعمیر کی تھیں جنہیںہٹایا گیا۔ مذکورہ افراد گرمی کے ایام میں یہاں پر چھٹیاں منانے کی خاطر آتے تھے۔معلوم ہوا ہے کہ ڈھانچوں کو منہدم کرنے کے دوران وسن کنگن میں سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے تھے۔سابق بیوروکریٹ نسیمہ لنکر( سابق ڈویژنل کمشنر) کے زیر قبضہ 10 مرلہ سرکاری اراضی بھی واگزار کرا لی گئی اور تجاوز شدہ زمین پر بنایا گیا ایک گارڈ کوارٹر بھی مسمار کر دیا گیا۔سابق انسپکٹر جنرل پولیس جاوید مخدومی کی 8مرلہ ریاستی اراضی پر غیر قانونی طور پر کھڑی کی گئی حفاظتی دیوار اور جی سی شیٹس کی باڑ بھی ہٹا دی گئی۔ 1 کنال 10 مرلہ تجاوز شدہ سرکاری اراضی محسن مخدومی سرینگر سے واگزار کرائی گئی۔ریونیو حکام نے 15 کنال اور 10 مرلہ سرکاری اراضی بشمول پھل اور غیر پھل والے درخت تاجر ریاض احمد گنائی ولد محمد یاسین گنائی سرینگر سے واگزار کرائے گئے۔ ریاستی اراضی کا ایک اور ٹکڑا جس کی پیمائش 10کنال 10مرلہ ہے سرینگر کے بشارت سلطان سے حاصل کی گئی، جو ایک تاجر ہے۔ بیان کے مطابق مزید 5کنال 10مرلہ ریاستی اراضی بشمول پھلوں اور غیر پھلوں والے درختوں کو جمشید احمد سری نگر سے حاصل کیا گیا جو کہ ایک تاجر ہے۔کاہچرائی اراضی کا ایک اور ٹکڑا عبدالغفار صوفی سے 3 کنال اور نسیمہ حمید سے ایک کنال سرکاری اراضی بھی واگزار کرائی گئی۔حاصل شدہ زمین کو محکمہ باغبانی کے حوالے کر دیا گیا ہے۔