نئی دہلی//مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے راجیہ سبھا کو بتایا کہ سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے 2017سے 2021تک پانچ سال کے دوران 45 محکموں میں کام کرنے والے مرکزی حکومت کے ملازمین کے خلاف بدعنوانی کے 715کیس درج کیے گئے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سی بی آئی نے رشوت ستانی اور بدعنوانی کے الزامات میں مختلف محکموں سے تعلق رکھنے والے 1281ملازمین کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انفرادی معاملات میں متعلقہ کیڈر کنٹرولنگ اتھارٹیزکی طرف سے متعلقہ ڈسپلنری رولز کے مطابق کارروائی کی جاتی ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سنٹرل انفارمیشن کمیشن (سی آئی سی) میں یکم اپریل 2021کو 38116 اور 31جنوری 2022کو 31025دوسری اپیلیں اور شکایات زیرِ التوا ہیں۔
وزیر نے کہا کہ آر ٹی آئی ایکٹ، 2005سنٹرل انفارمیشن کمیشن کی طرف سے دوسری اپیلوں کے نمٹانے کے لیے کوئی وقت مقرر نہیں کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زیر التواء مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کے لیے حکومت نے پبلک انفارمیشن آفیسرز اور پہلی اپیل اتھارٹیز کے لیے تربیت اور رہنما خطوط جاری کرنے کے ذریعے صلاحیت سازی جیسے کئی اقدامات کیے ہیں، تاکہ وہ معلومات کی فراہمی/پہلی اپیل کو مؤثر طریقے سے نمٹا سکیں، جس کے نتیجے میں انفارمیشن کمیشن میں فرسٹ اپیل اوراپیل کی کم تعداد ہو سکے۔
حکومت نے وقتاً فوقتاً ہدایات جاری کی ہیں کہ پبلک اتھارٹیز پر زور دیا جائے کہ وہ زیادہ سے زیادہ معلومات کو فعال طور پر ظاہر کریں تاکہ شہریوں کی آر ٹی آئی درخواستیں داخل کرنے کی ضرورت کو کم کیا جا سکے۔