کولگام+پلوامہ//20سالہ اُبھرتے فٹ بالر ماجد خان کی گھر واپسی کے 3روز بعد جنوبی ضلع کولگام کا ایک16سالہ لڑکا بھی اپنے والدین کی اپیل پر تشدد کا راستہ ترک کرکے گھر لوٹ آیا ہے، وہ قریب 2ماہ قبل جنگجوئوں کیساتھ چلا گیا تھا۔اس دوران شوپیان اور پلوامہ کے دو کنبوں نے بھی اپنے لخت جگروں کو واپس آنے کی اپیل کی ہے۔پیر کی صبح جنوبی ضلع کولگام سے تعلق رکھنے والے ایک نو عمر لڑکے کے بارے میں یہ خبر سامنے آئی کہ اس نے والدین کی اپیل پر خود کو فورسز کے حوالے کردیا ہے۔چمر دمہال ہانجی پورہ کولگام کا 16سالہ نا بالغ لڑکا نثار احمد، جو 27ستمبر کو جنگجوئوں کی صف میں شامل ہوا تھا،والدین کی اپیل پر گھر لوٹ آیا ہے۔انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر زون منیر احمد خان نے کہا ہے کہ مذکورہ لڑکے نے نہ سرینڈر کیا ہے اور نہ ہی اسے گرفتار کیا گیا ہے بلکہ وہ والدین کی اپیل پر اپنے گھر واپس لوٹ آیا ہے۔اس دوران سماجی نیٹ ورک پر ایک اور ویڈیو وائرل ہوگئی ہے جس میں کاپرن شوپیان سے تعلق رکھنے والے ایک جنگجوعاشق حسین بٹ کے اہل خانہ اس سے واپس لوٹنے کی جذباتی اپیل کررہے ہیں۔عاشق کی اہلیہ حاملہ ہے اوراسکے والدین سوشل میڈیا کے ذریعے عاشق کو واپس آنے کی اپیل کررہے ہیں وہ 9نومبر کو گھر سے لاپتہ ہوکر جنگجوئوں کیساتھ چلا گیا ۔عاشق اپنے والدین کا واحد کمائوہے۔پلوامہ کے میوہ تاجر22سالہ منظور احمد بابا کی ماں نے بھی اپنے بیٹے سے واپس آنے کی اپیل کی ہے۔اسکی ماں زہرہ بیگم نے جنگجوئوں سے اپیل کی ہے کہ اگر انکا بیٹا آپکے ساتھ ہے تو اسے گھر بھیج دیں۔