سرینگر// حریت(گ) نے محمد اشرف صحرائی، حاجی غلام نبی سمجھی، غلام احمد گلزار، آغا سید حسن الموصوی الصفوی، بلال احمد صدیقی، محمد اشرف لایا، عمر عادل ڈاراورسید امتیاز حیدر کو خانہ اور تھانہ نظربند کرنے کی کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مہلوکین سے اظہارِ عقیدت کے لیے عوام اپنے غم وغصہ کا اظہار کرنے کے لیے ماضی کی طرح سیلاب بن کر گھروں سے باہر نہ آئیں ،سے خائف ہوکر حکمران ایک دم بندشوں، قدغنوں، گرفتاریوں اور نظربندیوں کے فرمان شاہی کے ذریعے خوف ودہشت کا ماحول پیدا کرتے ہیں۔ حریت نے کہا کہ حکمرانوں کو جان لینا چاہیے جب قیادت عوام کو فوجی حصار توڑ کر صبح وشام سڑکوں پر گزارنے کا پروگرام دیگی تو اس وقت جو طوفان برپا ہوگا اس کی تمام تر ذمہ داری بھارت کے حکمرانوں اور پالیسی سازوں پر ہی عائد ہوگی، جو بزور قوت کشمیریوں کی جائز امنگوں اور آواز کو دبارہے ہیں۔ حریت نے کہا کہ اظہارِ رائے کو دنیا میں جمہوریت کی روح قرار دیا جارہا ہے، لیکن سرزمین کشمیر کے چپہ چپہ پر بہائے جارہے لہو اور ظلم وجبر سے کشمیر کا ہر باشندہ کراہ رہا ہے۔ اس لیے ہم عالم انسانیت سے پھر ایک بار اپیل کرتے ہیں کہ وہ کشمیر یوں کی اس مظلومیت اور درد کو محسوس کرکے جبروتشدد کے خاتمے اور کشمیریوں کے عالمی سطح پر تسلیم شدہ حقِ خودارادیت کے حق میں اپنے ضمیر کی آواز بلند کریں۔