نوجوانوں کو بنیاد پرستی کی طرف دھکیلنے والے عناصر کیخلاف سخت کارروائی کریں:سنہا
عظمیٰ نیوزسروس
جموں//لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اتوار کو جموں ڈویژن میں سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی۔میٹنگ میں چیف سکریٹری اتل ڈلو،ڈی جی نلین پربھات،خصوصی ڈائریکٹر جنرل (کوآرڈینیشن)ایس جے ایم گیلانی، پرنسپل سکریٹری ہوم چندرکر بھارتی،اے ڈی جی پی سی آئی ڈی نتیش کمار،لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سکریٹری ڈاکٹر مندیپ کے بھنڈاری، آئی جی پی جموں بھیم سین توتی، ڈویژنل کمشنرجموںرمیش کمار، آئی جی پی ٹریفک ایم سلیمان چودھری، جموں ڈویژن کے ڈی آئی جیز، ڈپٹی کمشنروںاور ایس ایس پیزنے شرکت کی۔لیفٹیننٹ گورنر نے جموں و کشمیر پولیس کو اس کی باریک بینی سے تحقیقات اورملک گیر ملی ٹینسی کے نیٹ ورک کو ختم کرنے میں فوری ردعمل کےلئے مبارکباد دی۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا’’ملی ٹینسی کی مالی معاونت، نارکو ٹیرر لنکس، اوور گراؤنڈ ورکرز (OGWs) اور ہمدردوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کے ساتھ انسداد ملی ٹینسی کے لیے ہمارا 360ڈگری اپروچ ملی ٹینسی کی حمایت کے پورے ڈھانچے کو ختم کرنے پر مرکوز ہے۔ ہماری مربوط کوششیں اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ ملی ٹینسی کی باقیات کو جموں و کشمیر سے مکمل طور پر ختم کیا جائے‘‘۔لیفٹیننٹ گورنر نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ ابھرتے ہوئے سیکورٹی چیلنجوں سے چوکس اور چوکنا رہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے ملی ٹینسی کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر زور دیا اور عہدیداروں سے کہا کہ وہ ملی ٹینسی کے ہمدردوں، OGWs اور ملی ٹینٹ عناصر کے خلاف سخت ترین کارروائی کریں جو نوجوانوں کو بنیاد پرست بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے حکام کو ہدایت کی کہ وہ ملی ٹینٹوںکے خلاف انٹیلی جنس کی قیادت میں کارروائیوں کو تیز کریں اور ملی ٹینٹ تنظیموں کی طرف سے بنیاد پرستی اور فنڈنگ کیلئے استعمال کیے جانے والے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی نگرانی کے لئے مشترکہ کوششیں کریں۔
غیر منظور شدہ کتابیں اور زیادہ فیس کوئی بھی سکول تجویز نہیں کرسکتا: بورڈ
عظمیٰ نیوز سروس
بڈگام// ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن کشمیرنصیر احمد وانی نے اتوار کے روز ایک بار پھر پرائیویٹ سکولوں کو غیر نصابی کتب تجویز کرنے سے خبردار کیا ہے۔ایک تقریب کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے نجی سکولوں کو طلبا سے زائد فیس لینے یا منظور شدہ نصاب سے باہر کتابیں تجویز کرنے کے خلاف بھی خبردار کیا۔انہوں نے کہا”ہمارا مقصد، خواہ پرائیویٹ یا سرکاری سکولوں میں، ہر بچے کے لیے معیاری تعلیم کو یقینی بنانا ہے۔ پرائیویٹ سکولوں کو NCERT کی تجویز کردہ کتابوں پر عمل کرنا چاہیے اور والدین پر اپنی مرضی سے اضافی مواد مسلط نہیں کر سکتے ۔نجی اداروں کی جانب سے من مانی فیسوں کی شکایات کے بارے میں، وانی نے کہا کہ فیس فکسیشن کمیٹی کو سکول کی فیسوں کو ریگولیٹ کرنے کا اختیار حاصل ہے اور والدین شکایات کے ساتھ پینل سے رجوع کر سکتے ہیں۔ڈائریکٹر نے کہا کہ حکومت وادی بھر کے تمام سرکاری سکولوں میں نصابی کتب کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے اور یقین دہانی کرائی کہ اداروں تک رسد پہنچنا شروع ہو چکی ہے۔ وانی نے کہا کہ طلبا کے لیے منعقد کیے جانے والے اقدامات کا مقصد ان کی صلاحیتوں کو پروان چڑھانا اور مجموعی طور پر ترقی کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر بورڈپہلے ہی مطلع کر چکا ہے کہ کتابیں دستیاب ہیں، اور سامان روانہ کر دیا گیا ہے۔ چند دنوں میں درسی کتابیں ہر سکول میں پہنچ جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ کتابیں 17 نومبر سے دستیاب ہیں، اور تقسیم کا عمل جاری ہے۔”بعض سکولوں میں کتابوں کی کمی کے بارے میں اٹھائے گئے خدشات کا جواب دیتے ہوئے، وانی نے اس بات پر زور دیا کہ محکمہ سرگرمی سے صورتحال کی نگرانی کر رہا ہے۔ کرائے کی عمارتوں سے کام کرنے والے سرکاری سکولوں پر تبصرہ کرتے ہوئے، انہوںنے کہا کہ ایسے تمام اداروں کو سرکاری عمارتوں میں منتقل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔انہوں نے کہا”انفراسٹرکچر کی ترقی میں وقت لگتا ہے، لیکن ہم طلبا کے لیے بہتر سہولیات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں،” ۔