نیوز ڈیسک
جموں //یہ کہتے ہوئے کہ جان کی قیمت مالی لحاظ سے طے نہیں کی جا سکتی، ایل جی منوج سنہا نے ہفتہ کو راجوری ضلع میں فائرنگ کے ایک واقعہ میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کے لیے 5 لاکھ روپے کی ایکس گریشیا ریلیف کا اعلان کیا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے ایک ٹویٹ میں کہا’’راجوری میں پیش آنے والا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، سوگوار خاندانوں سے تعزیت، زندگی کی قیمت مالی لحاظ سے طے نہیں کی جا سکتی لیکن پھر بھی میں ہر متاثرہ خاندان کے لیے پانچ لاکھ روپے کی ایکس گریشیا ریلیف کا اعلان کرتا ہوں،‘‘۔ لیفٹیننٹ گورنر نے ہفتہ کے روز فائرنگ کے واقعہ میں مارے گئے دو نوںمتاثرین کے اہل خانہ کے ساتھ بات چیت کی۔ سنہا نے انہیں بتایا کہ جموں و کشمیر حکومت نے پہلے ہی تحقیقاتی ایجنسیوں سے کہا ہے کہ وہ اس معاملے کی میرٹ اور ٹائم بائونڈ تحقیقات کریں۔انہوں نے کہا”جب میں جموں و کشمیر واپس آؤں گا تو میں آپ لوگوں سے بھی ملوں گا” ۔
واقعہ میں جو شامل ہوگا،کارروائی ہوگی:: بھاجپا
نیوز بیورو
راجوری //جموں و کشمیر میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر رویندر رینہ نے کہا ہے کہ الفا گیٹ راجوری میں جو درد ناک حادثہ پیش آیا ، اس میں جو کوئی بھی شامل ہوگا، اسکو قانون کا سامنا کرنا پڑیگا۔شہریوں کی آخری رسومات ادا کرنے کے موقعہ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا’’ہمارا دیش قانون سے چلتا ہے، قانون سے بڑا کوئی نہیں، جس نے غلطی کی ہوگی، یا جس کی غلطی پائی جائیگی، قانون سب کیلئے برابر ہے اور قانون اپنا کام کریگا‘‘۔انکا کہنا تھا کہ جو دو لوگ مارے گئے، انکے غریب کنبے تھے، محنت کرکے اہل خانہ کو پالتے تھے،لیکن انکے کنبوں کا خیال رکھا جائیگا اور جموں کشمیر سرکار ہر ممکن مدد کریگی۔رینہ نے مزید کہا’’وہی اس معاملے کی گہرائی سے چھان بین ہوگی، ہماری فوج کے اعلیٰ کمانڈر، چاہے وہ یہاں کے کور کمانڈر ہیں یا شمالی کمان کے سربراہ ہیں،ہمیں پورا بھروسہ ہے کہ وہ بھی اس سارے معاملے کی جلد،ایک محدود وقت میں تحقیقات کریں گے‘‘۔ انکا مزید ہنا تھا’’لیفٹیننٹ گورنر نے کنبوں کیساتھ بات کی۔ منوج سنہا نے انہیں یقین دلایا کہ ان متاثرہ کنبوں کیساتھ انصاف ہوگا، میں نے خود جی او سی شمالی کمان، 25انفینٹری ڈویژن کے جی او سی کیساتھ بھی سارے معاملے کو لیکر بات ہوئی ہے،میری وزیر داخلہ امیت شاہ کیساتھ بات ہوئی‘‘۔رویندر رینہ نے کہا’’ہمیں پورا بھروسہ ہے جو ہماری فوج کے SOPہیں، پوری دنیا کے اندر بھارتی فوج کے ڈسپلن کو مانا جاتا ہے، فوج نے ہمیشہ بھارتیوں کی حفاظت کی ہے،گلوان ہو یا اروناچل ،ہم مانتے ہیں کہ فوج کی جو کورٹ آف انکوائری ہے وہ پوری ایمانداری کیساتھ کام کریگی،جو فوج کے ایس او پیز ہیں وہ فوج نے ہمیشہ برقرار رکھے ہیں،اور اس معاملے میں بھی فوج پوری ایمانداری اور دیانتداری سے کام کریگی‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ جس طرح ایک سال پہلے راجوری کے ہی کوٹرنکہ علاقے کے 2نوجوان شوپیان میں اسی طرح کے حادثے کے شکار ہوئے تھے،فوج کی کورٹ آف انکوائری میں جب اس سارے معاملے کی چھان بین ہوئی اور جو جو اس میں ملوث پائے گئے، فوج نے ان سب کیخلاف کورٹ مارشل کیا تھا۔ہمیں یقین ہے کہ راجوری کی جو واردات ہوئی ہے، پولیس سارے معاملے کی چھان بین کرے گی، جسکا اعلان پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کیا ہے اور لیفٹیننٹ گورنر نے بھی جس کی یقین دہانی کرائی ہے۔