سر ی نگر//کمشنر سیکرٹری محنت و روزگار سوربھ بھگت نے لیبر قوانین کی مؤثر عمل آوری کو یقینی بنانے کے لئے محکمہ کے ساتھ رجسٹر شدہ کمرشل یونٹوں کی از سر نو سروے کرنے کی ہدایت دی۔ اسسٹنٹ لیبر کمشنروں کی طرف سے تصدیق شدہ سروے کے ذریعے محکمہ کے ساتھ رجسٹر شدہ کمرشل یونٹوں کی اصلی تعداد کا پتہ چلایا جائے گا۔جب ان کمرشل یونٹوں کی صحیح تعداد محکمہ کو معلوم ہوگی ، محکمہ بجلی بِلوں یا دستیاب جی ایس ٹی نمبرات کو کمرشل ٹیکس محکمہ کے ساتھ ان یونٹوں کی جانچ کرسکتا ہے۔سوربھ بھگت نے محکمہ کے افسروں کو ہدایت دی کہ یہ سارا عمل تین ماہ میں مکمل کیاجانا چاہیئے او راس سلسلے میں محکمہ کسی بھی قسم کی لاپرواہی میںملوث افراد کے خلاف کارروائی عمل میں لانے کیلئے مؤثر نگرانی کا نظام قائم کرے گا۔اِن باتوں کا اظہار سوربھ بھگت نے یہاں بینکٹ ہال میں منعقدہ محکمہ کی کارکردگی کا جائزہ لینے سے متعلق ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔میٹنگ میں لیبر کمشنر بشیر احمد خان ، ڈائریکٹر لیبر ڈیپارٹمنٹ اور لیبر بورڈ کے سی ای او موجوود تھے۔کمشنر نے افسروں سے محکمہ میں دستیاب اسامیوں کی تفصیلات طلب کیں ۔انہوںنے کہا کہ ان اسامیوں کو محکمہ کی کارکردگی میں بہتری لانے کے لئے جلد ہی پُر کیا جائے گا۔اُنہیں بتایا گیا کہ محکمہ 29لیبر قوانین کو لاگو کرنے کے عمل میں جٹاہوا ہے۔محکمہ کی کارکردگی کے چند اہم پہلوئوں میں غیراطمینانی کا اظہار کرتے ہوئے بھگت نے کہا کہ مختلف معاملات کی سست رفتار میں نپٹارے سے حکومت کی کارکردگی پر برااثر پڑتا ہے بلکہ اس عمل سے افسروں کے اے پی آر بھی اثر انداز ہوتے ہیں۔بھگت نے افسرو ںکو ہدایت دی کہ وہ لیبر قوانین پر سختی سے عمل کرنے کے لئے فیلڈ دورے منعقد کر کے لوگوں کے مسائل حل کریںتاکہ جموں وکشمیر میں بچہ مزدوری کی بدعت کو روکا جاسکے۔کمشنر سیکرٹری نے شالہ ٹینگ میں ای ایس آئی سی ماڈل ہسپتال کی تعمیر کے کام کا بھی جائزہ لیا۔بھگت نے مختلف پی ایس یوز اور نجی سیکٹروں سے پراوڈنٹ فنڈ کنٹربیوشن اور ایڈمنسٹریٹیو چارجز کی حصولیابی کے عمل میں سرعت لانے پر زور دیا۔جے اینڈ کے بلڈنگ اینڈ اَدرکنسٹرکشن ورکرس ویلفیئر بورڈ کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے کمشنر سیکرٹری افسروں کو ہدایت دی کہ وہ تین لاکھ سے زیادہ رجسٹر شدہ ورکروں میں چپ بیسڈ ڈیجیٹل کار تقسیم کریں۔