زاہد بشیر
گول//جہاں سب ڈویژن گول کے کچھ علاقوں میں لوگ پانی کی بوند بوند کے لئے ترس رہی ہیں وہیں دوسری جانب گول بازار میں پائپوںکی حالت ابتر کی وجہ سے سارا پانی ضائع ہوتا ہے ۔ گول مین بازار میں کئی مقامات پر جرنل لائن پھٹ گئی ہے اور اس کو ٹھیک کرنے کے لئے محکمہ کوئی قدم نہیں اٹھاتا ہے ۔ اگر کوئی محکمہ کا ملازم آئے گا بھی وہ گزارہ کر کے چلے جائے گا،یہ جرنل لائنیں گول کے کئی علاقوں کو پانی سپلائی کرتے ہیں لیکن بازار میں ہی سارا پانی نکل جاتا ہے آگے کیا پہنچتا ہوگا ۔گول بازار میں لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ کے پاس ایسا کوئی ٹھوس اقدامات نہیں جس سے ان پائپوں کو ہمیشہ کے لئے ٹھیک کیا جاتا بلکہ ملازم آتا ہے پانی کو بند کرنے کے لئے کپڑے کی ٹاکیوں و لکڑی کا سہارا لیتے ہیں جو ایک دو دن کے بعد پھر سے اکھڑ جاتے ہیں جس وجہ سے یہ محکمہ کا جگاڑ کامیاب نہیں رہتا ہے ۔لوگوں نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ یہ پائپیں بازار کی گندی نالیوں کے بیچوں بیچ بچھائی گئی ہیں جن پائپوں سے لوگوں کو صاف و شفاف پانی فراہم کرنے کا دعویٰ کیا جاتا ہے ۔ جگہ جگہ ٹوٹی پائپوں میں بارشوں کے داروان کوڑا کرکٹ اور نالی کا گندا پانی چلا جاتا ہے پھر لوگوں کو پانی سپلائی آتا ہے یہ لوگوں کو پانی نہیں بلکہ زہر پلایا جاتا ہے ۔ انہوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ جلد از جلد ان پائپوں کو دوسری جگہ منتقل کرکے یا نالی کے ایک طرف ٹھیک کیا جائے تا کہ گندا پانی ان میں نا جا سکے اور ان پائپوں کو جگاڑ کر کے ٹھیک نہ کیاجائے بلکہ مستقل طور پر ٹھیک کیا جائے تا کہ صاف پانی ضائع نہ ہو ۔وہیں کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے اے ای ای پی ایچ ای نے گول بازار میں پائپوں کی حالت کوجلد بہتر بنانے کی یقین دہانی کرائی ۔