جاوید اقبال
مینڈھر // بلاک میڈیکل آفیسر مینڈھرڈاکٹر پرویز احمد خان نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ مون سون کے آغاز کے ساتھ ہی شدید گیسٹرو ان دیہی علاقوں میں پہنچ جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ درحقیقت جب بارش ہوتی ہے تو پانی میں کئی قسم کے بیکٹیریاپیدا ہوتے ہیں جو شدید گیسٹرو ٹائیفائیڈ بخار کا باعث بنتے ہیں، اگر بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر پانی سے پیدا ہونے والی بیماریاں بھی پھیلتی ہیں اور بڑی آبادی کو لپیٹ میں لے لیتی ہیں تو یہ بہت ممکن ہے کہ یہ وبائی شکل اختیار کر لے اور جانداروں کو بڑے پیمانے پر متاثر کرنا شروع کر دے ۔انہوں نے کہا کہ پانی سے پیدا ہونے والی بیماریاں ہر عمر کے مرد و خواتین، جوانوں اور بچوں کیلئے جان لیوا ثابت ہو سکتی ہیں۔عوام کو آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت مون سون کی بارشیں شروع ہو چکی ہیں، پانی انفیکشن کا شکار ہو رہا ہے جس کی وجہ سے مختلف طرح کی بیماریاں پھیل سکتی ہیں ۔اس بیماری کی علامات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عام طور پر ہیضہ، پیٹ کا خراب ہونا اور کھانا صحیح طور پر ہضم نہ ہونا شامل ہیں۔موصوف نے کہاکہ ایکیوٹ گیسٹرو کے مریض کو کمزوری آتی ہے اور ساتھ ہی ٹانگوں میں درد بھی ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہر ایک کے لئے بہتر ہے کہ وہ اپنی صحت کا خاص خیال رکھے اور اگر کسی شخص کو اس بیماری کی علامات محسوس ہو رہی ہوں یا ان علامات میں مبتلا ہو تو وہ بروقت ہسپتال جا کر صحت یاب ہو جائے۔انہوں نے کہا کہ اس موسم میں پانی کو ابالنے کے بعد استعمال کریں۔ شدید گیسٹرو، یرقان، بخار اس کا سبب بن سکتا ہے۔ اس نے اس موسم میں گھر کے اردگرد اور اندر پانی اور دیگرا یسی چیزوں کو جمع نہ ہونے دیں جن کی وجہ سے مذکورہ بیماریاں پھلنے کا خدشہ ہو ۔