نئی دہلی //مرکزی حکومت نے ایک ہزار اور پانچ سو کے نوٹوں پرعائد پابندی پر اٹھی افراتفر ی کے بیچ جمعرات کو اس وقت کروڑوں لوگوں پر ایک اور تلوار گرائی جب پرانے کرنسی نوٹوں پر پابندی کے بعد نوٹ تبدیل کرنے کی حد 4500 روپے کی جگہ اب صرف دو ہزار کر دی گئی ۔اس دوران وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے کہا کہ اب ایک ہزار روپے کے نئے نوٹ نہیں آئیں گے ۔مرکزی محکمہ خزانہ نے نوٹوں کی تبدیلی کی نئی حد کا اعلان کرتے ہو ئے کہا ہے کہ پہلے ایک شخص کو یومیہ چار ہزار روپے کے پرانے نوٹوں کو نئے نوٹوں سے تبدیل کرنے کی اجازت دی گئی تھی جسے بعد میں 4500 کر دیا گیا تھا لیکن اب اس حد کو کم کر کے صرف دو ہزار کر دیا گیا ہے اس کا اطلاق جمعہ سے ہوگا۔مرکزی محکمہ خزانہ میں اقتصادی امور کے سیکریٹری شکتی کانت داس نے کہاکہ بہت سے لوگ بار بار نوٹ تبدیل کرا رہے تھے جس کو روکنے کے لئے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ان سے جب یہ سوال کیا گیاکہ کیا حکومت کے پاس نقد کرنسی کی کمی ہے تو انہوں نے کہا کہ ایسا بالکل نہیں ہے اور حکومت کے پاس کافی کیش موجود ہے۔انہوںنے حکومت کے ایک اور فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اب شادیوں کے لیے یک مشت ڈھائی لاکھ روپے تک نکالے جا سکتے ہیں۔اس کے لیے شادی کا کارڈ یا شادی سے متعلق دیگر ثبوت فراہم کرنے ہوں گے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جو تاجر رجسٹرڈ ہیں وہ بھی ایک ساتھ پچاس ہزار روپے تک بینک سے نکال سکیں گے۔ اس دوران وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے کہا کہ اب ایک ہزار روپے کے نئے نوٹ نہیں آئیں گے اور آج 22ہزار سے زائد اے ٹی ایم تکنیکی طور پر اپ ڈیٹ ہو جائیں گے۔ جیٹلی نے ایک ہزار روپے اور پانچ سو روپے کے نوٹوں کی لین دین بند کئے جانے سے پیدا ہونے والی صورت حال کا جائزہ لیا ۔