یو این آئی
نئی دہلی//استحقاق کی خلاف ورزی کے نوٹس کے باوجود، بی جے پی کے نشی کانت دوبے کو لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی اور امریکی تاجر جارج سوروس کے خلاف ان کے ریمارکس پر بولنے کی اجازت دی گئی، جس کے نتیجے میں کافی شوروغل ہوا جس کے بعد ایوان کی کارروائی پیر کی صبح 11بجے تک ملتوی کر دی گئی۔ دوپہر 12بجے جب دوبارہ ایوان کی کارروائی شروع ہوئی تو پریذائیڈنگ آفیسر دلیپ سائکیا نے ضروری دستاویزات پیش کئے۔ اس کے بعد سائکیا نے کہا کہ دوبے کے بیان کے کچھ حصے کل وقفہ صفر کے وقت رہ گئے تھے، وہ انہیں مکمل کرنا چاہتے ہیں ۔ اس کے بعد پریذائیڈنگ آفیسر نے اس کیلئے دوبے کا نام پکارا۔ دوبے نے کہا کہ راہل گاندھی کے بھارت جوڑو یاترا کیلئے امریکی صنعت کار جارج سوروس کی تنظیموں نے فنڈز فراہم کیے تھے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے نعرہ لگایا ‘کانگریس کا ہاتھ، سوروس کے ساتھ۔ اس پر حکمران جماعت کے اراکین نے شور شرابا کرنا شروع کردیا ۔ دوبے نے جیسے ہی یہ کہا کانگریس اراکین نے شور مچانا شروع کردیا۔ کانگریس کے اراکین ایوان کے وسط میں آکر شور مچانے لگے۔ کانگریس کے اراکین نے کہا کہ جب انہوں نے دوبے کے خلاف استحقاق کی خلاف ورزی کا نوٹس دیا ہے تو پھر اسے قبول کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرنے کی بجائے دوبے کو دوبارہ اسی مسئلہ پر بولنے کی اجازت دینا سراسر غلط ہے۔بڑھتے ہوئے ہنگامے کو دیکھتے ہوئے سائکیا نے ایوان کی کارروائی پیر کی صبح 11 بجے تک ملتوی کر دی۔