بختیار کاظمی
سرنکوٹ//پنچایت لور سنئی تا درگاہ عنایت شاہ بادشاہ تک جانے والی سڑک کا پہلا کلو میٹر مکمل طور پر کھڈوں میں تبدیل ہو چکا ہے جبکہ دوسرے کلو میٹر پر گزشتہ دو برس سے پسی پڑی ہے۔ مقامی مکینوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سڑک پر گہرے گڑھے پڑ چکے ہیں،نالی کا نام نشان تک موجود نہیں ہےاور سڑک مزید کھڈوں میں تبدیل ہو رہی ہے۔موسلادھار بارش میں سڑک تالاب جیسی صورت کرتی ہےلیکن محکمہ تعمیرات عامہ ٹس سے مس نہیں ہے۔مکینوں نے کئی مرتبہ محکمہ تعمیرات عامہ کو مذکورہ سڑک نوعیت کے بارے میں بتایا مگر محکمہ نے کوئی کام عملی سطح پر نہیں کیا۔ انھوں نے کہا کہ جب محکمہ نے تارکول بچھایا تھا تب بھی مکینوں نے محکمہ کو بتایا کہ تارکول معیاری ڈالی جائے لیکن غیر معیاری طریقے سے تارکول بچھایا جو کچھ ہی ماہ بعد اکھڑ گیا اور سڑک کھڈوں میں تبدیل ہو گئی۔لور سنئی محلہ خواجہ میں سڑک کی اسقدر حالات خراب ہے کہ صبح و شام سکولی طلباء کی وردیاں خراب ہو جاتی ہیں اور کچڑ اور پانی ہی سڑک پر جمع ہے۔انھوں نے مانگ کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ محکمہ جلد از جلد سڑک کی مرمت کرے اور نکاسی آب نظام کو بہتر سے رواں کرے۔