کپوارہ//لنگیٹ ہندوارہ میں 2نوجوانوں پر سیفٹی ایکٹ عائد کرنے کے خلاف مقامی ممبر اسمبلی انجینئر رشید نے حکومت کی طرف سے سنگبازوں کو عا م معافی دئے جانے کے اعلان پر سوال کھڑے کئے ہیں ۔دو نوں نوجوانو ں پرکے خلاف انجینئر رشید نے احتجاج کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور مذکورہ نو جوانو ں پر لگائے گئے الزامات واپس لیکر انہیں رہا کریںتاہم پولیس نے انہیں گرفتار کر کے پولیس تھانہ ہندوارہ میں بند کیا جہا ں وہ بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں۔ انجینئر رشید نے اس بات کو لیکر کارکنو ں سمیت احتجاج کیا کہ لنگیٹ انتخابی حلقہ کے دو مقامی نو جوانو ں پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کرنے کا کیا جواز ہے کیونکہ ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے اسمبلی میں یہ اعلان کیا کہ سنگبازی میں ملو ث نوجوانو ں کو عام معافی کے تحت ان کے خلاف لگائے گئے تمام الزامات واپس لئے جارہے ہیں ۔بتا یا جاتا ہے کہ ایک نو جوان ارشاد احمد پرہ ساکن راولپورہ بدرہ لنگیٹ پر دوسری بار پی ایس اے عائد کیا گیا جبکہ گناپورہ لنگیٹ کے عبد الرشید خان کو بھی گرفتار کر کے ان پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کر کے بند رکھا گیا ۔انجینئر رشید نے کہا کہ اگر وہ اپنے لوگو ں جنہو ں نے انہیں اپنا نمائندہ منتخب کیا کا دفاع نہ کر سکے تو انہیں ریاستی اسمبلی میں رہنے کا کوئی جواز نہیں بنتا ۔دو نو ں نو جوانو ں پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کرنے کے خلاف انجینئر رشید نے اپنے درجنو ں کارکنو ں کے ہمراہ ایک پر امن احتجاج کے بعد ایس پی دفتر ہندوارہ کے باہر ہندوارہ کپوارہ ۔شاہراہ پر دھرنا دیا ۔ا نجینئر رشید نے کہا کہ وہ یہ مطالبہ کر رہے تھے کہ دو نو ں نوجوان بے قصور ہیں اور ان پر لگائے گئے الزامات کو اپس لیکر انہیں فوری طور رہا کیا جائیں لیکن پولیس نے ان پر لاٹھی چارج کر کے ان کے ایک کارکن شوکت احمد کو زخمی کیا جبکہ انہیں گرفتار کر کے پولیس تھانہ ہندوارہ میں بند کیا جہا ں وہ بھوک ہڑتال پر بیٹھ گئے ۔انہو ں نے حکومت سے وضاحت طلب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ فوری طور ان بے گناہ نوجوانو ں کو رہا کریں اور تب تک ان کی بھوک ہڑتا ل جاری رہے گی۔انجینئر نے یہ بھی کہا کہ وہ ہندوارہ میں جنوبی کشمیر نہیں بننے دیں گے ۔اس دوران عوامی اتحاد پا رٹی کے کارکنو ں اور فورسز کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں جس کے دوران بارہ مولہ ہندوارہ شاہراہ پر گاڑیو ں کی نقل وحرکت بھی متاثر رہی ۔ادھر راولپورہ بدرہ کے ارشاد احمد پرہ کے لواحقین نے الزام لگایا کہ اس کو 2016میں کئی بار گرفتار کر کے پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کر کے جیل میں بند رکھا گیا اور آج پھر پی ایس کے تحت بند کیا گیا ۔انہو ں نے کہا کہ ان کے لخت جگر کو دسویں جماعت کا امتحان دینے کے حق سے بھی محروم کیا گیا جوان کے ساتھ نا انصافی ہے ۔پولیس کے مطابق لنگیٹ کے دو نو ں نوجوان پر سنگین الزامات ہیں اوران کے خلاف پہلے ہی کیس درج کئے گئے ہیں اور پولیس نے ان ہی الزامات کے حوالے سے گرفتار کیا ۔پولیس نے بتا یا کہ امن و امان کو کسی کو بھی درہم برہم کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔