عظمیٰ نیوز ڈیسک
سرینگر// پارلیمانی امور اور اقلیتی امور کے مرکزی وزیر کرن رجیجو سنٹرل انسٹی ٹیوٹ آف بدھسٹ اسٹڈیز (سی آئی بی ایس) کے روایتی آرٹس اکیڈمک بلاک کا سنگ بنیاد رکھنے کیلئے بھومی پوجن تقریب میں شرکت کیلئے سنیچر کولیہہ پہنچے۔ رجیجو نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھومی پوجن ایک اچھا شگون ثابت ہو گا اور آنے والے دنوں میں سی آئی بی ایس ایک ماڈل انسٹی ٹیوٹ کا درجہ حاصل کر لے گا۔وزیر موصوف نے کہا کہ ملک میں بدھ مت کی جڑیں بہت قدیم اور مضبوط ہیں، لیکن بدقسمتی سے ملک میں بہت سے لوگوں کو اس کی صحیح سوجھ بوجھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب وزیر اعظم نریندر مودی نے 2014 میں اقتدار سنبھالا تھا تو انہوں نے کہا تھا کہ اگر بھارت عالمی سطح پر اپنی پہچان بنانا چاہتا ہے تو اسے بدھ مت کی تعلیمات اور فلسفوں پر عمل کرنا چاہئے۔مذکورہ مذہب کی بھرپور اور وسیع تاریخ کی وضاحت کرتے ہوئے رجیجو نے مزید کہا کہ قدیم زمانے میں بدھ مت علاقائی مذہب ہوا کرتا تھا۔جناب رجیجو نے اجتماع کو یقین دلایا کہ ان کی وزارت لداخ کی مجموعی ترقی کے لیے یو ٹی انتظامیہ، لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل اور خطے کے سینئر مذہبی اور روحانی رہنماؤں کے ساتھ قریبی تال میل میں کام کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب ترقیاتی منصوبوں کو عملانی کی بات ہوگی تو اس سلسلے میں کوئی بھی دقیقہ فرگزاشت نہیں کیا جائے گا اور وہ مختلف وزارتوں اور دیگر متعلقین کے درمیان قریبی ہم آہنگی کو یقینی بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ لداخ ان کے دل میں بستا ہے کیونکہ جب وہ وزارت داخلہ میں تھے تو انہوں نے خطے کے کئی بنیادی ڈھانچے اور ترقیاتی منصوبوں پر کام کیا تھا۔وزیر موصوف نے زنسکار علاقے میں ایک اسکول کی ترقی اور لیہہ اور کرگل دونوں اضلاع میں اقلیتی امور کے مراکز کی ترقی کے لیے امداد کا بھی اعلان کیا۔بعد میں ذرایع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے، جناب رجیجو نے لداخ کے تئیں اپنی وابستگی کو یہ کہتے ہوئے دہرایا کہ حکومت ہند پارلیمنٹ میں خطے سے منتخب نمائندہ نہ ہونے کے باوجود خطے کی مجموعی ترقی کیلئے پرعزم ہے۔