بلال فرقانی
سرینگر// لالچوک میںدکانداروں اور تاجروں کے مسائل کو سرد خانے کی نذر کرنے اور تجارتی ایسو سی ایشن کا انتخاب التواء میں رکھنے پر بیشتر تاجروں نے سخت خدشات کا اظہار کرتے ہوئے جمہوری طریقے سے نمائندے منتخب کرنے کے حق کی وکالت کی۔پیر کو بعد از دوپہر کورٹ روڑ سرینگر میں میڈیا کو مقامی تاجر وں نے لالچوک اور اسکے گرد و نواح بازاروں کے انتخابات میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چند لوگ تاجر لیڈر ان کی گردنوں پر سوار ہوگئے ہیںاور ناہی وہ دکانداروں کے مسائل کو حل کرتے ہیں اور نا ہی نئی نظم کو تشکیل دینے میں پہل کرتے ہیں۔لالچوک ٹریڈرس ایسوسی ایشن کے سابق صدر محمد یوسف خان نے میڈیا کو بتایا کہ سابق نظم نے حسب قاعدہ مقررہ وقت پر نظم تحلیل کی اور وقت مقررہ کے اندر نئی باڈی تشکیل دینے کیلئے انتخابات کی راہ ہموار کی ،تاہم ابھی تک انتخابی عمل کیلئے کوئی کوشش نہیں کی جارہی ہے اور بعض افراد ازخود ہی لالچوک اور اس کے مضافات کے بازاروں کی نمائندگی کرنے کا دعوی کررہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ اس صورتحال سے تاجروں میں ایک انتشاری کیفیت پیدا ہوئی ہے ۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ بہت جلد الیکشن کرایا جائے گا اور حقیقی نمائندوں کو سامنے آنے کا موقعہ دیا جائے گا تاکہ وہ تاجروں کے مسائل کو حل کرینگے۔