غزہ کی تباہی پر خوش ہونے والے ہالی وڈ اداکار اوربائیڈن کے بیٹے کا عالی شان گھر راکھ
یو این آئی
لاس اینجلس// امریکہ کے لاس اینجلس کے علاقے میں جمعرات کو بھی جنگل کی آگ لگی رہی، جس سے کم از کم پانچ افراد ہلاک اور تقریباً 180,000 لوگوں کو اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا۔لاس اینجلس کاؤنٹی میں لگنے والی پانچ آگ 29,000 ایکڑ (تقریباً 117.3 مربع کلومیٹر) سے زیادہ ہوگئی ہے ۔امریکی تاریخ میں اس آگ کو سب سے مہنگی آفت قرار دیا جا رہا ہے جس میں آگ سے نقصان کا ابتدائی تخمینہ 150 ارب ڈالر تک لگایا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق فائر حکام کا کہنا ہے کہ 6 ہزار سے زائد گھر اور عمارتیں تباہ ہو چکے جبکہ 4 سے 5 ہزار مکانات کو نقصان پہنچا ہے، آتشزدگی کے باعث انشورنس انڈسٹری کو تقریباً 8 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہواہے۔امریکی میڈیا کے مطابق منگل سے لگی آگ نے 36 ہزار ایکڑ سے زائد رقبیکو لپیٹ میں لے رکھا ہے اور اس وقت جنگلات میں 5 مختلف مقامات پر آگ لگی ہوئی ہے جبکہ آسٹریلین حکام نے لاس اینجلس حکام کو مدد کی پیشکش کی ہے۔ ہلاکتوں کی تعداد 10 ہو چکی ہے اوراس میں مزید اضافے کا خدشہ ہے جبکہ درجنوں افراد زخمی ہیں۔خوفناک آگ نے سبکدوش ہونے والے صدر جوبائیڈن کے بیٹے ہنٹر کا عالی شان گھر اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ہولی وڈ کے نامور اداکاروں کے گھر بھی آگ کی زد میں آئے ہیں جن میں غزہ جنگ کی حمایت کرنے والے اداکار جیمز وڈز بھی شامل ہیں۔جیمز وڈزانٹرویو دیتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے اور کہا کہ ‘یہ اپنے کسی قریبی کو کھو دینے جیسا ہے ، ایک دن آپ اپنے گھر کے سوئمنگ پول میں تیر رہے ہوتے ہیں لیکن اگلے دن سب کچھ ختم ہوجاتا ہے ’۔انہوں نے بتایا کہ کس طرح ان کی بیوی اور آٹھ سالہ بھانجی نے انہیں اپنے گھر کی تعمیر نو میں مدد کے لیے اپنے گلک پیش کیے ، ساتھ ہی بتایا کہ ان کے اردگرد بہت زیادہ افراتفری تھی اور سب کچھ آگ کی لپیٹ میں تھا۔واضح رہے کہ دو بار آسکر نامزدگی اور تین بار ایمی ایوارڈ جیتنے والے امریکی اداکار جیمز وڈز غزہ مخالف اپنی پوسٹس کی وجہ سے جانے جاتے تھے ، انہوں نے اپنی پوسٹس میں جنگ بندی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ‘سمجھوتہ ہونا چاہیے نہ ہی معافی دینی چاہیے ’، جبکہ اس پوسٹ کے ساتھ انہوں نے ‘سب کو مار دو’ کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا تھا۔نفرت انگیز پوسٹس اور صہیونی قوت کی مسلسل حمایت کرنے والے 77 سالہ اداکار کا گھر راکھ کا ڈھیر بننے کے بعد ‘سی این این’ پر ان کے انٹرویو پر سوشل میڈیا صارفین نے اداکار کو آڑے ہاتھوں لیا اور مؤقف اپنایا کہ انہیں اداکار سے کوئی ہمدردی نہیں۔صارفین نے انہیں یاد کروایا کہ وہ کیسے مظلوم فلسطینیوں کے گھر تباہ ہونے پر خوش ہوتے تھے ، ایک فلسطینی شاعر اور سوشل میڈیا صارف نے سوال کیا کہ ‘اب آپ بتائیں گے اپنے گھر کو تباہ ہوتے دیکھنا کیسا لگتا ہے ؟’اس پوسٹ کا جواب دیتے ہوئے جیمز وڈز نے کہا کہ ‘آپ کو یہ 7 اکتوبر کے حملے ، خواتین اور بچوں کا ریپ اور قتل عام نہیں کرنا چاہیے تھا، جو آپ بوتے ہیں وہی کاٹتے ہیں’، اور صارف کو بلاک کردیا۔ایک اور ایکس صارف نے لکھا کہ ‘جیمز وڈز نے فلسطینیوں کے قتل کا مطالبہ کیا جہاں بچوں کو بھی زندہ جلایا جا رہا ہے ، اب ان کا وہ گھر جل گیا ہے جس کی انہوں نے انشورنس بھی نہیں کروائی تھی، یہ خدا کا انصاف ہے جو کسی کو نہیں بخشتا، اس زندگی میں اور نہ ہی اگلی زندگی میں’۔ایک اور ایکس صارف نے جیمز وڈز کے پرانے ٹویٹ کو ری ٹویٹ کیا اور سوال کیا کہ ‘مکافات عمل کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے ؟’لاس اینجلس میں لگی خوفناک آگ میں جہاں ہولی ووڈ پہاڑیوں کو شعلوں کی لپیٹ میں لیا وہیں قریب میں واقع متعدد ہولی ستاروں کے گھر راکھ کا ڈھیر بن چکے ہیں جن میں مشہور زمانہ اداکار بین افلیک اور پیرس ہلٹن بھی شامل ہیں، پیرس ہلٹن کے بارے میں بین الاقوامی خبر رساں ادارے نے رپورٹ کیا کہ انہوں نے اپنا گھر ٹی وی پر جلتے دیکھا۔دہگر اداکاروں میں انتھونی ہوپکنس، ایڈم بروڈی، بلی کرسٹل، پریٹ مونٹاگ، جان گڈمین، مائلز ٹیلر اور اینا فارس کے قیمتی ملین ڈالرز مالیت کے گھر بھی آگ کی نذر ہوچکے ہیں۔