جموں/بویک ماتھر/ملازم تنظیموں کے سابق لیڈرعبدالقیوم وانی نے محبوبہ مفتی کی موجودگی میں پی ڈی پی میں شمولیت کا اعلان کردیاجس کے ساتھ ہی انہیں لوک سبھا کیلئے امیدوار نامزد کیاگیا۔محبوبہ مفتی نے وانی کا پارٹی میں شمولیت کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاکہ قیوم وانی ایک دیانتدار اور اعلیٰ شخصیت کے مالک ہیں ۔انہوں نے کہاکہ وانی نے ایک ملازم رہنما ہونے کے ناطے ملازمین کو انصاف فراہم کرنے کیلئے کڑی جدوجہد کی ۔اس موقعہ پر محبوبہ مفتی نے اعلان کیاکہ جموں و کشمیر ٹیچرز فورم ، ٹیچرز جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور ایمپلائز جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے سابق سربراہ آئندہ پارلیمانی چنائو کیلئے پارٹی کے بارہمولہ نشست کیلئے امیدوار ہوں گے ۔ان کاکہناتھا’’وانی کو امیدوار بنانے کا فیصلہ سینئر لیڈران کے ساتھ مشارت سے کیاگیاہے ‘‘۔
کشمیر میں کب تک خون خرابہ ہوتا رہیگا
ہندو پاک کب تک پگڑی اچھالتے رہیں گے:محبوبہ مفتی
جموں// پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے جموں وکشمیر کو بیرون دنیا کے ساتھ ملانے والے تمام تاریخی راستوں کو کھولنے کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کو آپس میں بات چیت کرنی چاہیے۔ انہوںنے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کب تک ایک دوسرے کی پگڑی اچھالتے رہیں گے۔ محبوبہ مفتی ہفتہ کے روز یہاں ایک تقریب کے حاشیے پر نامہ نگاروں سے بات چیت کررہی تھی۔ انہوں نے کہا ’جب مظفرآباد کھلا، راولاکوٹ کھلا ،تو باقی راستے کیوں نہیں کھل سکتے۔ جب واجپائی لاہور گئے تو کیا تب حالات خراب نہیں تھے،جب واجپائی کے وقت میں حریت کے ساتھ بات چیت ہوئی تو کیا تب حالات خراب نہیں تھے۔انہوں نے کہا کہ دو ہمسایہ کب تک ایک دوسرے کی پگڑی اچھالتے رہیں گے، کب تک خون خرابہ ہوتا رہے گا۔انکا کہنا تھا کہ اگر دراندازی ہوتی ہے تو اس پر بات ہونی چاہیے کہ دراندازی کیوں ہوتی ہے‘۔
کشمیر میں کب تک خون خرابہ ہوتا رہیگا
ہندو پاک کب تک پگڑی اچھالتے رہیں گے:محبوبہ مفتی
نیوز ڈیسک
جموں// پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے جموں وکشمیر کو بیرون دنیا کے ساتھ ملانے والے تمام تاریخی راستوں کو کھولنے کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کو آپس میں بات چیت کرنی چاہیے۔ انہوںنے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کب تک ایک دوسرے کی پگڑی اچھالتے رہیں گے۔ محبوبہ مفتی ہفتہ کے روز یہاں ایک تقریب کے حاشیے پر نامہ نگاروں سے بات چیت کررہی تھی۔ انہوں نے کہا ’جب مظفرآباد کھلا، راولاکوٹ کھلا ،تو باقی راستے کیوں نہیں کھل سکتے۔ جب واجپائی لاہور گئے تو کیا تب حالات خراب نہیں تھے،جب واجپائی کے وقت میں حریت کے ساتھ بات چیت ہوئی تو کیا تب حالات خراب نہیں تھے۔انہوں نے کہا کہ دو ہمسایہ کب تک ایک دوسرے کی پگڑی اچھالتے رہیں گے، کب تک خون خرابہ ہوتا رہے گا۔انکا کہنا تھا کہ اگر دراندازی ہوتی ہے تو اس پر بات ہونی چاہیے کہ دراندازی کیوں ہوتی ہے‘۔