عظمیٰ نیوز سروس
پانپور//زراعت، دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے وزیر جاوید احمد ڈار نے قومی مشن برائے زعفران کی کامیابی کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا انٹرنیشنل کشمیر زعفران ٹریڈنگ سینٹر( آئی آئی کے ایس ٹی سی )میں ای نیلامی کی عمل آوری سے منصفانہ قیمتوں کو یقینی بنایا گیا ہے جس کے باعث زعفران کی قیمتیں 2021-22 میں 80,000روپے فی کلوگرام سے بڑھ کر 2,20,000روپے تک پہنچ گئی جس سے کسانوں کو براہ راست فائدہ پہنچا ہے۔وزیر موصوف کا پانپور دورہ زعفران کاشتکاروں کیلئے تعاون کی عکاسی کرتا ہے جس کا مقصد کشمیر کی زعفران صنعت کی دیرپا ترقی اور عالمی سطح پر مسابقت کو یقینی بنانا ہے۔وزیر موصوف پیر کو لیتہ پورہ، چندہارہ اور کھریو کادورہ کرکے زعفران کے کاشتکاروں سے بات چیت کی اور ان کی فلاح و بہبود کیلئے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔انہوںنے کاشتکاروں کے مسائل کوبغور سُناجن میں آبپاشی کے مسائل، رئیل اسٹیٹ کا دباؤ اور جدید زرعی ٹیکنالوجی کی ضرورت شامل ہے۔انہوں نے مسائل کے فوری حل کی یقین دہانی کی اور زعفران کے شعبہ کو مضبوط کرنے کیلئے حکومت کی کوششوں پر زور دیا۔انہوںنے درسو میں قائم انڈیا انٹرنیشنل کشمیر زعفران ٹریڈنگ سینٹر (آئی آئی کے ایس ٹی سی ) میں ایک تربیتی پروگرام میں بھی شرکت کی اور وہاں شرکا سے خطاب کرتے ہوئے زعفران کی ثقافتی اور معاشی اہمیت کو اُجاگر کیا۔تقریب میں رُکن قانون ساز اسمبلی پانپورجسٹس (ر) حسنین مسعودی ، ڈائریکٹر زراعت ،چیف ایگری کلچر آفیسر پلوامہ،آئی آئی کے ایس ٹی سی کے ایڈمنسٹریٹر اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔ ممبر اسمبلی پانپور نے علاقائی صورتحال اور زعفران کے کسانوں کے تعاون کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ ڈائریکٹر زراعت نے قومی مشن برائے زعفران کے تحت حاصل کردہ ترقی کی تفصیل پیش کی۔ یہ دورئہ کشمیر کی زعفران صنعت کو محفوظ رکھنے اور فروغ دینے کے حکومتی عزم کی عکاسی کرتا ہے۔