سیاحت کے نام پر بھاری رقم خرچ کرنے کے بعد بھی کئی مقامات سیاحتی نقشے پر نہ آسکے :عوام
عاصف بٹ
کشتواڑ //اگرچہ ضلع کشتواڑ میں ہرسو سیاحتی مقامات کی بھرمار ہے لیکن باوجود اسکے ضلع میں سیاحوں کی تعداد نہ کے برابر ہے جس کی اصل وجہ مذکورہ سیاحتی مقامات پر بنیادی سہولیات کا دستیاب نہ ہونا ہے ۔لوگوں نے بتایا کہ سیاحوں کو بنیادی سہولیات نہ ہونے کے سبب وہ ان مقامات کا رخ نہیں کرتے ۔اگرچہ سال 2023 میں ضلع کشتواڑ میں محکمہ سیاحت و ضلع انتظامیہ کے اشتراک سے متعدد مقامات پر فیسٹول کا اہتمام کیا گیا اور ان فیسٹولوںوپرکروڑوں روپے خرچ کئے گئے لیکن باوجود اسکے محکمہ ومقامی انتظامیہ سیاحوں کو اپنی طرف راغب نہ کرسکے۔ ضلع کشتواڑ کا دورافتادہ علاقہ واڑون اپنی خوبصورتی کیلئے دنیا بھر میں مشہور ہے جہاں ہرسال سیاحوں کی بھیڑ دیکھنے کو ملتی ہی وہی امسال بھی ابتک ہزاروں کی تعداد میں مقامی و غیرمقامی سیاح اس علاقے میں آکر قدرتی حسن سے لطف اندوز ہوے ہیں اور آج بھی سیاحوں کی بھاری بھیڑ علاقے میں موجود ہیں لیکن علاقے میں بنیادی سہولیات کے فقدان کے سبب سیاحوں کو کئی طرح کے مسائل کا سامنا ہے ۔
مقامی لوگوں نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ اگر گزشتہ سال لاکھوں روپے واڑون فیسٹیول پر خرچنے کے بعد بھی سیاحوں کیلئے بنیادی سہولیات دستیاب نہ ہو نے سے انتظامیہ کی نااہلی صاف طور پر ظاہر ہوتی ہے۔غلام نبی نامی مقامی شخص نے بتایاکہ ضلع کے اندر بے شمار سیاحتی مقامات موجود ہیں جو سیاحوں کو اپنی طرف راغب کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اگرچہ انتظامیہ نے بہترین قدم اٹھائے تھے اور سنتھن پاڈر دیوگول و واڑون جیسے دلکش مقامات پر فیسٹول کا اہتمام کیاتھا لیکن ان فیسٹول میں باہر سے سیاحوں کو لانے میں محکمہ مکمل طور ناکام ثابت ہوا۔انہوں نے بتایا کہ جہاں سنتھن فیسٹول میں ناچ و گانے پر لاکھوں روپے صرف ہوے اور انتظامیہ نے بتایا کہ یہ فیسٹول کامیاب رہا جسکے بعد امید لگائی جارہی تھی کہ دیگر فیسٹول میں سیاحوں کا بھاری رش ہوگا اور وہاں پر باہر کے سیاح آئیںگئے لیکن باہر کے سیاحوں کا نہ آنا سب سے بڑی ناکامی ثابت ہوئی۔ انتظامیہ کو چاہے تھا کہ ان فیسٹول میںپانی کی طرح بہاے گے پیسوں کو اگر ان مقامات پر بنیادی ڈھانچہ بنانے میں لگایا جاتا تو ممکن تھا کہ سیاح راغب ہوتے۔ کشمیر سے تعلق رکھنے والے یوٹیوبر وارس وانی نے چند روزقبل واڑون کا دورہ کیا جس میں انھوں نے وہاں سیاحوں کو درپیش مسائل ابھارے اپنے اپنے فیس بک پیج بھر شائع ویڈیو میں انھوں نے بتایا کہ اگرچہ یہ وادی کافی خوبصورت ہے اور قدرتی حسن سے مالا مال ہے جہاں سیاح کی بڑی تعداد موجود ہے لیکن بنیادی سہولیات کے فقدان کے سبب سیاح سخت پریشان ہیں ۔کاویڑاں کے مقام پر اگرچہ محکمہ نے تین بیت لخلا تعمیر کررکھے ہیں جن میں سے دو پر تالا چڑھاہوا ہے جبکہ ایک کی حالت ابتر بنی ہوئی ہے ۔ دہلی سے آئے ہوے سیاحوں کو جب اس خوبصورت وادی میں مشکلات درپیش آئی تو انھوں نے محکمہ و انتظامیہ کی نااہلی پر شدید برہمی کا اظہار کیا تھا ۔علاقہ میں موصولاتی نظام آج تک موجود نہیں ہے تیرہ دیہات کے لوگ اس دورجدید میں بھی موصولاتی نظام سے محرو م ہیں۔ڈوڈہ ضلع کے بھدرواہ سے تعلق رکھنے والی خاتون سیاح علیشہ نے بتایا کہ جہاں یہ وادی بیحد خوبصورت ہے تاہم بنیادی سہولیات کے نہ ہونے کی وجہ سے سیاحوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔سیاسی و سماجی تنظیموں نے بھی سوال اٹھاتے ہوے کہا کہ اخرکب ضلع کشتواڑ سیاحتی شعبہ میں خود کفیل ہوگا اور سیاحوں کو بنیادی سہولیات میسر ہونگی ۔انہوں نے انتظامیہ اور محکمہ سیاحت سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ وہ کشتواڑ کے سیاحتی مقامات پر ہر طرح کی بنیادی سہولیات فراہم کرئے تاکہ سیاحوں کی پریشانیاں ختم ہو سکیں ۔