قدرتی حسن سے مالاسربل کپرن حکومت کی نظروں سے اوجھل

عارف بلوچ

اننت ناگ//سربل کپرن قدرتی حسن سے مالا مال علاقہ ہونے کے باوجود حکومت کی نظروں سے اوجھل ہے۔ضلع ہیڈکواٹر سے تقریباً 45 کلو میٹر کی دوری پر پیر پنچال پہاڑیوں کے درمیان میں واقع
سربل کو قدرت نے اس قدر خوبصورتی سے سجایا ہے کہ یہاں آنے والے سیاحوں کا کبھی من نہیں بھرتا ہے اور وہ اس منفرد مقام پر زیادہ سے زیادہ وقت گزار کر لطف اندوز ہوتے ہیں۔سربل کی شاداب وادی کے وسط میں ایک خوبصورت نہر رواں ہے، جو اس مقام کو مزید جاذب نظر بنا دیتی ہے۔ اونچی پہاڑیوں میں موجود پگھلتے گلیشیرز اور قدرتی چشموں کا صاف و شفاف پانی کا ملاپ اس جگہ سے ایسے گزرتا ہے جیسے دودھ کی نہر بہہ رہی ہو۔سربل سے پہلے ڈیڈ بل علاقہ بھی قدرتی حسن سے بھر پور بھرا ہے ،لیکن ان دونوں مقام پر سیاحتی مقام کی مناسبت سے کوئی بھی سہولیات میسر نہیں ہے۔اگرچہ ویری ناگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے اس علاقہ کو اپنی تحویل میں لیا ہے لیکن ادارہ آج تک اس مقام تک ایک کچا راستہ بھی تعمیر نہ کر سکا۔ مقامی لوگوں کا ماننا ہے کہ اگر اس علاقہ کو سیاحتی نقشہ پر لایا جائے گا تو شاید اس علاقہ کو وادی کشمیر کا سب سے زیادہ خوبصورت علاقہ مانا جائے گا، لیکن انتظامیہ کی عدم توجہی کی وجہ سے یہاں کے لوگ ناراض ہیں۔