سرینگر //میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ فورسز کشمیر میں لوگوں کو مارنے کی ایک مشین بن گئی ہے اور اس کیلئے انہیں باقاعدہ لائسنس حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف ایک دن میں دس کشمیریوں ،جن میں ایک 8 ویں جماعت کا طالب علم ، نونہال معصوم بچی کے والد بھی شامل ہیں ،نے کشمیریوں کے دل مجروح کردئے ہے اور پورا کشمیر ماتم کدہ بنا ہوا ہے۔میرواعظ نے کہا کہ یہ المیہ ہے کہ ایک طرف ہمارے معصوم نوجوانوں کو اندھا دھند فائرنگ سے چن چن کے قتل کیا جارہا ہے وہیں دوسری جانب ان معصوموں کو دہشت گرداور بالائی ورکر کا نام دے کر ان کے قتل کا جواز پیش کیا جارہا ہے۔ میرواعظ نے کہا کشمیر میں معصوموں کی ہلاکت کو دہشتگردی کارنگ دے کر درحقیت ہندوستان کے لوگوںکو یہ غلط تاثر دیا جارہا ہے تاکہ وئوٹ بنک کی سیاست کر کے آنے والے انتخابات میں فائدے حاصل کئے جاسکے، تاہم دنیااصل حقیقت سے واقف ہے۔پلوامہ میںشہید کئے گئے جملہ افراد کے لواحقین اور اہل خانہ سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے میرواعظ نے کہا ایک طرف ہمارے لخت جگروں کو بے دردی سے شہید کیا جارہا ہے اور دوسری جانب ہمیں ان شہدا کے اہل خانہ کے ساتھ نہ تو تعزیت کرنے اور نہ ہی ماتم کرنے کی اجازت دی جاتی ہے جو حد درجہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔انہوں نے کہا قیادت کشمیر میں دائمی امن و امان کی متمنی ہے تاہم قبرستان کی خاموشی ہمارے لئے ہرگز قابل قبول نہیں۔