عظمیٰ نیوزسروس
سرینگر//جموں و کشمیر حکومت نے مالی برس 2025-26 ء کے لئے قبائلی طلباء کیلئے پوسٹ میٹرک سکالرشپ سکیم کے تحت 16.65 کروڑ روپے کی منظوری دی ہے۔اس رقم میں 14.99 کروڑ روپے مرکزی حصہ اور 1.66 کروڑ روپے جموں وکشمیر یوٹی کا حصہ شامل ہے جو کہ مرکزی وزارتِ قبائلی امور کی جانب سے مرکزی معاونت والی سکیم ( سی ایس ایس ) کے تحت فراہم کیا گیا ہے۔فنڈز کو بیمز (بی اِی اے ایم ایس) کے ذریعے ایس این اے سپارش پلیٹ فارم سے جاری کیا گیا ہے تاکہ اِستفادہ کنندگان تک شفاف، مؤثر اور بروقت منتقلی کو یقینی بنایا جا سکے۔یہ اَقدام تعلیم کے ذریعے قبائلی نوجوانوں کو بااِختیار بنانے اور اعلیٰ تعلیم کی راہ میں حائل مالی رُکاوٹوں کو کم کرنے کے لئے عمر عبداللہ حکومت کے مضبوط عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ وزیربرائے قبائلی امور جاوید احمد رانا نے سکالرشپ کے ریلیزکا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بڑھائی گئی رقم حکومت کے اس عزم کو مضبوط کرتی ہے کہ قبائلی نوجوانوں کو مرکزی دھارے میں شامل کیا جائے اور اُنہیں اعلیٰ تعلیم، پیشہ ورانہ تربیت اور ہنر مندی کے مواقع فراہم کئے جائیں۔اُنہوں نے کہا،’’عمر عبداللہ کی قیادت میں حکومت پُرعزم ہے کہ کوئی بھی مستحق قبائلی طالب علم مالی تنگی کے باعث تعلیم سے محروم نہ رہے۔ ‘‘وزیر موصوف نے مزید کہا،’’یہ اَقدام مساوات، مواقع اور سماجی اِنصاف کے تئیں ہماری عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ اِس رقم کے ذریعے ہم جامع ترقی اور بااِختیار بنانے کی بنیاد کو مزید مضبوط کر رہے ہیں۔‘‘اُنہوں نے کہا کہ محکمہ قبائلی امور تعلیمی تفاوت کو کم کرنے اور اُن طلباء کی بھرپور مدد کے لئے کام کر رہا ہے جو تعلیمی و پیشہ ورانہ میدان میں کامیابی حاصل کرنے کے خواہاں ہیں۔جاوید رانا نے شفافیت،جوابدہی اور کارکردگی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا،’’ہماری توجہ صرف فنڈز مختص کرنے پر نہیں بلکہ اس بات کو یقینی بناناہے کہ ہر اہل طالب علم کو سکالرشپ کی رقم بروقت اور بغیر کسی تاخیر کے ملے۔ اِس مقصد کے لئے تمام متعلقہ اَفسران کو تصدیق، کاررِوائی اور سپارش (ایس پی اے آر ایس ایچ) کے ذریعے براہِ راست فائدہ منتقلی کے عمل میں تیزی لانے کی ہدایت دی گئی ہے۔‘‘وزیرموصوف نے مرکزی وزارتِ قبائلی امورکا شکریہ اَدا کیا جنہوں نے جموں و کشمیر کے قبائلی آبادی کی فلاحی سکیموں کی عمل آوری میں مسلسل تعاون فراہم کیا ہے۔اُنہوں نے اعادہ کیا کہ تعلیم بااختیار بنانے کی بنیاد ہے اور قبائلی نوجوانوں کو بااِختیار بنانا حکومت کے جامع ترقیاتی ایجنڈے کا بنیادی ستون ہے۔