عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی/مرکزی اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو نے وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ عدالت عظمیٰ کا فیصلہ جمہوریت کے مفاد میں ہے۔ کرن رجیجو نے وقف ترمیمی قانون پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر پیر کے روز رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کے لئے بہت اچھا فیصلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پارلیمانی جمہوریت کے لیے بہت اچھی علامت ہے۔ کچھ لوگ بغیر کسی وجہ کے پارلیمنٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی اتھارٹی کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا ہے۔ پارلیمنٹ میں بنائے گئے قانون کے التزاما ت کو چیلنج کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے عدالت عظمیٰ میں اس ایکٹ کی نیت اور اس کی دفعات کی وضاحت کی ہے۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ جمہوریت کے لیے اچھی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں جب کوئی قانون بنتا ہے تو اس پر تفصیل سے بحث کی جاتی ہے۔ وقف املاک کے سلسلے میں لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں سب سے طویل بحث ہوئی۔ سپریم کورٹ نے اتنی گہری بحث کے بعد ثابت کر دیا ہے کہ اسے رد نہیں کیا جا سکتا ہے۔مرکزی وزیر نے کہا کہ وقف ترمیمی قانون سے پوری مسلم کمیونٹی کو فائدہ ہونے والا ہے۔ جائیداد کا غلط استعمال بھی بند ہو جائے گا۔ اب وقف جائیداد مسلم خواتین اور مسلم بچوں اور غریب پسماندہ لوگوں کے لیے کارآمد ثابت ہوگی۔