مومن فہیم احمد عبدالباری
ٹیکسٹائل ڈیزائنر : اکثر فیشن ڈیزائنرز انھیں ملازمت پر رکھتے ہیں، ٹیکسٹائل ڈیزائنرز ، ان کے لیے ٹو ڈی (2D)یزائن تیار کرتے ہیں ۔ یہ انتہائی تکنیکی اور ٹیکسٹائل کی تیاری کے بارے بشمول کپڑے اور یارن کی اقسام، رنگ، رنگنے، بنائی، کڑھائی اور پرنٹنگ کے طریقوں کی گہری معلومات رکھتے ہیں۔ ٹیکسٹائل ڈیزائنرز خود ملازم ہو سکتے ہیں یا ڈیزائن ٹیم کے حصے کے طور پر کام کر سکتے ہیں – جیسے کپڑے کے برانڈ یا خوردہ فروش کے لیے۔ آرٹ اور ڈیزائن، فیشن اور ٹیکسٹائل میں ڈگریاں آپ کو اس شعبہ کے قابل بنائیں گی۔ آپ ٹیکسٹائل کے لیے مخصوص ڈگری بھی لے سکتے ہیں مثلاً پرنٹ شدہ ٹیکسٹائل وغیرہ ۔
فیشن السٹریٹر : یہ فیشن ڈیزائنرز کے ساتھ مل کر ان کی ضروریات پر تبادلہ خیال کرتے ہیں اور ان کی مصنوعات کے تصوراتی خاکے اور عکس تیار کرتے ہیں ۔ اس میں کمپیوٹر ایڈیڈ ڈیزائن (CAD) سافٹ ویئر، پینٹنگ اور/یا فری ہینڈ اسکیچنگ کا استعمال شامل ہو سکتا ہے۔بہت سے فیشن السٹریٹر خود ملازمت (فری لانسر) کے طور پر کام کرتے ہیں یا پھر مختلف ڈیزائن اسٹوڈیو زیا ریٹیلرس کے لیے بھی کام کر سکتے ہیں۔ گرافک ڈیزائنر کی ڈگری آپ کو اس شعبہ کے لیے اپنی مہارت اور پورٹ فولیو بنانے میں مدد کر سکتی ہیں۔ تاہم، اس کی ضرورت نہیں ہے تخلیقی صلاحیتوں کے حامل افراد جنھیں آرٹ، ڈرائنگ، اسکیچنگ میں مہارت ہو وہ اس شعبہ کی بنیادی معلومات کے ساتھ کرئیر کا آغاز کرسکتے ہیں۔
پیٹرن کٹر / گریڈر : ڈیزائنرز اور گارمنٹ ٹیکنولوجسٹ کے ساتھ مل کر آپ کو دی گئی ڈرائنگ کی بنیاد پر نمونوں کی نقل کے سانچے (Pattern Templates) بناتے ہیں۔ پیٹرن بنانے اور بہتر کرنے کے لیے ڈمی کا استعمال، نمونے بنانے کے لیے مشینی ماہرین کے ساتھ کام کرنا اور کمپیوٹر ایڈیڈ ڈیزائن (CAD) پروگراموں کا استعمال شامل ہوگا۔ کپڑے کے برانڈ یا صنعت کار کے لیے کام کر سکتے ہیں۔پیٹرن کٹر بننے کے لیے آپ کو کسی مخصوص ڈگری کی ضرورت نہیں ہے، حالانکہ فیشن سے متعلقہ قابلیت آپ کو اچھی پوزیشن دلا سکتی ہے۔ انٹری لیول پیٹرن کٹنگ اسسٹنٹ سے شروعات کی جاسکتی ہے۔
اسٹائلسٹ : ایک اسٹائلسٹ دلکش نظر آنے والے لباس (کپڑے، لوازمات اور پروپس) ، کیٹ واک شو، فوٹو شوٹ، اشتہار، ٹی وی شو، فلم، کنسرٹ یا میوزک ویڈیو کے لیے ترتیب دیتا ہے۔ٹائلسٹ کے طور پر امیج پروڈکشن ٹیمیں، بڑے ریٹیلرز، میگزین اور موسیقار وغیرہ کے لیے کام کرسکتے ہیں۔چونکہ اس صنعت میں عملی اور تخلیقی مہارتوں کو عام طور پر تعلیمی قابلیت سے زیادہ اہم سمجھا جاتا ہے، اس لیے آپ کو کسی خاص تعلیمی قابلیت کی ضرورت نہیں ہے۔ تاہم، اگر آپ چاہیں تو، آپ فیشن کمیونیکیشن اور اسٹائلنگ یا فیشن اسٹائلنگ اور پروڈکشن جیسی ڈگری کے ذریعے مہارت حاصل کرسکتے ہیں۔
فیشن خریدار(Fashion Buyer) : فیشن کو کاروبار کے ساتھ جوڑ کراپنی تیار کردہ مصنوعات فروخت کرنا ایک فیشن بائر کا اہم کام ہے۔ آپ وہ دماغ ہوں گے جس کے پیچھے ایک خوردہ فروش (ریٹیلر) مصنوعات فروخت کرتا ہے۔ آپ کو وقت سے پہلے فیشن رجحانات کا اندازہ لگانا ہوگا اس کے علاوہ والے ہیں، جبکہ برانڈ کی جمالیات، صارفین کی خریداری کی عادات، معیار اور بجٹ جیسے عوامل بھی غور طلب ہوں گے۔ فیشن بائیر عام طور پر خوردہ فروشوں کے لیے کام کرتے ہیں ۔
فیشن مرچنڈائزر : آپ خریداروں کے ساتھ مل کر کام کریں گے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ اسٹاک کی صحیح مقدار صحیح اسٹورز کو صحیح وقت پر بھیجی جائے۔ فروخت اور پروموشنل پیشکشوں کو مربوط کرنے میں بھی شامل ہو سکتے ہیں۔ اگرچہ تمام ڈگریوں کے گریجویٹ اور ممکنہ طور پر دیگر قابلیتیں اس کیریئر میں اہم ہیں ۔ کاروبار، مارکیٹنگ اور ریٹیل مینجمنٹ جیسے مضامین اس میں اہم ہیں۔
فیشن رائٹر: آپ کسی اخبار، پرنٹ میگزین یا ویب سائٹ کے لیے کام کر سکتے ہیں، فیشن کی دنیا سے متعلق کسی بھی چیز پر آرٹیکل لکھ سکتے ہیں۔ اس کرئیر میں عموماً امیدوار ادارتی معاون کے طور پرکام کرسکتا ہے۔ آپ کے کام کا تجربہ اور ثبوت (مثلاً پورٹ فولیو کے ذریعے) اس کیریئر کے لیے مخصوص قابلیت سے زیادہ اہم ہیں۔ تاہم، متعلقہ اہلیت (مثلاً نیشنل کونسل فار دی ٹریننگ آف جرنلسٹس سے ڈپلومہ یا فیشن سے متعلق ڈگری) حاصل کرنا آپ کے علم اور تحریری مہارت کو بہتر بنا سکتا ہے۔
استاد / لیکچرر : ثانوی اسکول یا کالج میں ڈیزائن اور ٹیکنالوجی/ٹیکسٹائل ٹیچر بن کر یا کسی یونیورسٹی کے فیشن ڈیپارٹمنٹ کے لیکچرار بن کر اپنے فیشن کے علم کو اگلی نسل تک پہنچائیں۔ بہت سارے اساتذہ اور لیکچررز تعلیمی ماحول میں جانے سے پہلے صنعت میں تجربہ حاصل کرتے ہیں۔ استاد یا لیکچرر بننے کے لیے آپ کو ضروری اہلیت حاصل کرنی ہوگی۔ ثانوی اسکول کے لیے، آپ کو ایک ڈگری کی ضرورت ہوگی جو فیشن/ٹیکسٹائل کو تدریس کے ساتھ یا فیشن/ٹیکسٹائل سے متعلق انڈرگریجویٹ ڈگری کو پی جی سی ای (ایجوکیشن میں پوسٹ گریجویٹ سرٹیفکیٹ) کے ساتھ جوڑتی ہو، یا کالج میں درس و تدریس کے لیے ضروری ڈگری بھی درکار ہوگی۔
گرافک ڈیزائنر : آپ لُک بکس، میگزین ، مارکیٹنگ مواد، پیکیجنگ، ویب سائٹس اور سوشل میڈیا کے لیے مواد بنانے کے ساتھ لباس یا لوازمات (کبھی کبھی پرنٹ ڈیزائنر کہلاتے ہیں) پر مختلف گرافکس بھی ڈیزائن کر سکتے ہیں۔آپ ایڈورٹائزنگ ڈیزائن، میگزین، پبلشرز، لوکل گورنمنٹ، تعلیمی اداروں اور گیمز کمپنیوں میں مہارت رکھنے والی ایجنسیوں کے لیے کام کر سکتے ہیں۔اگرچہ آپ کسی متعلقہ اہلیت کے بغیر اس کیریئر کا آغاز کرنے کے قابل ہو سکتے ہیں، لیکن رسمی تربیت کے بغیر کیریئر میں ترقی مشکل ہو گی۔ لہٰذا، متعلقہ ڈگری کے ساتھ گرافک ڈیزائن، وژول آرٹ یا3D ڈیزائن میں مہارت حاصل کریں۔
فیشن فوٹو گرافر / فلم ساز :آپ فیشن برانڈ یا ریٹیلر کے ساتھ فری لانسر کے طور کام کر سکتے ہیں۔ ، ڈیزائنرز سے ملاقات، شوٹنگ کے تصورات کے ساتھ آنا، سیٹ پر سامان اور لائٹنگ، ماڈلز کی ہدایت کاری اور بہترین تصاویر یا ویڈیوز کا انتخاب/ایڈیٹ کرنا۔ فیشن فوٹوگرافر/فلم میکر بننے کے لیے کسی مخصوص قابلیت کی ضرورت نہیں ہے، حالانکہ فوٹو گرافی سے قریبی تعلق رکھنے والی ڈگری آپ کو مہارت اور تازہ ترین معلومات کے حصول میں مدد دے سکتی ہے جو آپ کو اپنا کیریئر مستحکم کرنے میں مدد گار ہوگی۔
فیشن بلاگر / وی لاگر : آپ فیشن بلاگنگ کو کرئیر بنا سکتے ہیں۔ بہت سارے شعبے مثلاً تحریر، فوٹو گرافی/فلمنگ، ویب سائٹ ڈیزائن، ماڈلنگ/اسٹائلنگ، سوشل میڈیا، اشتہارات کی فروخت اور تعلقات عامہ، اس میں شامل ہیں۔ اپنے مواد کی منصوبہ بندی اور تخلیق کے ساتھ ساتھ، آپ کو سوشل میڈیا پر فالورس کی تعداد اور اپنے بلاگ/ویلاگ کو منافع بخش بنانے کے طریقے تلاش کرنے ہوں گے۔ ایک فری لانسر کے طور پر آپ کو کسی خاص اہلیت کی ضرورت نہیں ہوگی۔ کوئی بھی کورس جو آپ کو فیشن انڈسٹری کے بارے میں معلومات فراہم کرتاہے، آپ کی تحریری صلاحیتوں کو بہتر بنانے ، بلاگنگ اور وی لاگنگ میں مفید ثابت ہو سکتا ہے۔
ماڈل : اگر آپ کی بدنی ساخت متناسب اور پُر کشش ہے، تو آپ اس سے اپنا کیریئر بنا سکتے ہیں۔ ماڈلس کے مختلف اقسام ہیں، بشمول: فیشن (ادارتی) ماڈل، رن وے ماڈل، تجارتی ماڈل (جو کیٹلاگ، اشتہارات، بل بورڈز، ویب سائٹس اور سوشل میڈیا میں نمایاں ہوتے ہیں)، فٹنس ماڈل وغیرہ۔آپ کسی ایجنسی کے لیے یا فری لانس کی بنیاد پر کام کر سکتے ہیں۔ماڈلنگ میں اپنے کیریئر کو شروع کرنے کے لیے کسی مخصوص قابلیت کی ضرورت نہیں ہے۔ تصاویر/ویڈیوز کے مضبوط پورٹ فولیو اور رابطوں کے نیٹ ورک زیادہ اہم ہیں۔
فیشن مارکیٹنگ اور رابطہ عامہ : زیادہ سے زیادہ صارفین تک پہنچنا اور برانڈ سے آگاہی اس کرئیر کے اہم کام ہیں۔ مثال کے طور پر مارکیٹنگ مہمات کی منصوبہ بندی کرنا، پریس ریلیز لکھنا ، سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا نظم و نسق اور ایونٹس/شوز پیش کرناوغیرہ ۔ آپ ایک برانڈ یا ایسی ایجنسی کے لیے کام کر سکتے ہیں جو متعدد کلائنٹس کے لیے کام کرتی ہو۔فیشن مارکیٹنگ اوررابطہ عامہ (پی آر) کے لیے آپ کو کسی خاص قابلیت کی ضرورت نہیں ہوتی ،لیکن مارکیٹنگ، کمیونیکیشن ، فیشن سے متعلق ڈگریوں یا قابلیت کو اہم سمجھا جاتا ہے۔
مذکورہ بالا شعبوں کے علاوہ بھی فیشن انڈسٹری میں ای کامرس، سوشل میڈیا، وارڈ روب اسسٹنٹ، میک اپ ، ہئیر اسٹائلسٹ، کاسٹیوم ڈیزائنر، اسٹوڈیو منیجر، کاپی رائٹر، ریٹیل منیجر، ایوینٹ منیجر، سوشل میڈیا اسسٹنٹ وغیرہ کے طور پر بھی کرئیر اپنا یا جا سکتا ہے۔
بھارت میں فیشن ڈیزائننگ کے اہم ادارے
یوں تو ہمارے ملک میں کئی اداروں میں فیشن ڈیزائننگ ، ٹیکسٹائل ڈیزائننگ اور ان سے متعلقہ کورسیس جاری ہیں۔ لیکن ملک میں فیشن انڈسٹری کی اعلیٰ اور معیاری تعلیم کے لیے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ٹیکنالوجی سب سے زیادہ اہمیت کے حامل ادارے ہیں۔ یہ حکومت کے قائم کردہ ادارے ہیں، چار سالہ ڈگری کورسیس کے علاوہ شارٹ ٹرم سرٹیفکیٹ اور ڈپلوما کورسیس بھی کیے جاسکتے ہیں۔ اعلیٰ تعلیم کے طور پر ایم فل اور پی ایچ ڈی کی سہولت بھی ہے۔ این آئی ایف ٹی کے علاوہ ساسمیرا، گروارے انسٹی ٹیوٹ، سیمبائسیس یونیورسٹی، پرل اکیڈمی چند اہم نام ہیں۔ ان تمام اداروں اور ان میں جاری کورسیس کی فہرست اور ان کی تفصیلات ویب سائٹ پر موجود ہیں۔ این آئی ایف ٹی میں داخلوں کے لیے اہلیتی امتحان دینا لازمی ہے۔ اس کے علاوہ پرائیویٹ اور دیگر نیم حکومتی اداروں سے مختلف تعلیمی اہلیت کے حامل فیشن ڈیزائننگ، ٹیکسٹائل ڈیزائننگ، اپاریل ڈیزائننگ، فیشن ٹیکنالوجی اور اس طرح کے ناموں والے کورسیس کی مکمل تفصیل انٹرنیٹ کی مدد سے حاصل کرسکتے ہیں۔
رابطہ۔9970809093
[email protected]
�������������������
فیشن اور ڈریس ڈیزائننگ و اسٹائلنگ (۲) | نوجوان اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو پہچانیں !