سرینگر // لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے جنوبی و شمالی اضلاع میں انسانیت سوز مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک جانب بھارتی حکمران جمہوریت کے بلند و بانگ دعوے کرتے رہتے ہیں اور دوسری جانب انسانوں کی آواز دبانے کیلئے جبر کا ننگا ناچ بھی زور و شور کے ساتھ جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے بلند و بانگ دعوے اور نہتے عوام نیز پرامن سیاسی مزاحمت پر ظلم و جبر شانہ بشانہ نہیں چل سکتے کیونکہ یہ دونوں متضاد چیزیں ہیں۔ پلوامہ میں خانہ تلاشیوں ، جبرو تشدد، لوگوں کی مار پیٹ، گھروں کی توڑپھوڑ اور ذی عزتوں کی تذلیل کا کام شروع کیا گیا اور اسی دوران نہتے لوگوں پر بندوقوں کے دھانے کھول دئے گئے، یہ بھارتی حکمرانوں کی سوچی سمجھی سازش بھی ہے جس کے تحت وہ کشمیریوں کو مذید تکلیف اور درد میں مبتلا کرنا چاہتے ہیں تاکہ انہیں ڈرا دھمکا کر تحریک آزادی سے دست بردار کر سکیں اور سرینڈر پرمجبور کر سکیں ۔ ملک نے بھارت اور جموں کشمیر کی جیلوں اور اذیت گاہوں میں اسیروں پر ڈھائے جانے والے مظالم اور نذیر احمد شیخ ، سراج الدین میر، ظہور احمد بٹ،عبدالرشید مغلو ، علیل غلام نبی کشمیری اور معروف حریت پسند عالم دین مولانا سرجان برکاتی کی مسلسل نظر بندی کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری، انسانی حقوق اداروں، سول سوسائٹی،عالمی ریڈ کراس(آئی سی آر سی)ظلم و جبر کا نوٹس لے اور فوری مداخلت کرے۔