بارہمولہ //ضلع بارہمولہ کے نادی ہل رفیع آباد علاقے میں منگل کو اُس وقت ایک مرتبہ پھر صف ماتم بچھ گئی جب 25جون کوبی ایس ایف اہلکاروں کی فائرنگ میں زخمی ہونے والا گیارہویں جماعت کا طالب علم عبیدمنظورصورہ میڈیکل ٍانسٹی چیوٹ میں 16روز بعد بلا آخر زندگی کی جنگ ہارگیا ۔ یاد رہے کہ25جون کو 149 بٹالین بی ایس ایف اہلکاروں نے بارہمولہ ،ہندوارہ شاہراہ پرنادی ہل کے نزدیک سنگباری کررہے نوجوانوں پر فائرنگ کی تھی جسکے نتیجے میں11ویں جماعت کا طالب علم عبید منظور ولد منظور احمد لون گولی لگنے سے شدید زخمی ہوا تھا ۔زخمی نوجوان کو فوری طور پر ضلع اسپتال بارہمولہ منتقل کیا گیا تھا جسے ڈاکٹروں نے فوری طور صورہ میڈیکل انسٹچوٹ منتقل کیا ۔ بارہمولہ پو لیس نے ایک ایف آئی آر زیر نمبر 103/2018 انڈر سکشن 307,336,449,149 درج بھی کیا تھا ۔ 16 روز بعد مذکورہ طالب علم زندگی کی جنگ ہارگیا۔عبیدمنظورلون کی لاش ُجونہی اُن کے آبائی گھر پہنچائی گئی تویہاں کہرام مچ گیا،بڑی تعدادمیں مردوزن یہاں جمع ہوئے ۔یہاں جمع لوگوں نے اسلام اور آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے بلندکئے ۔اس دوران نزدیکی کئی دیہات سے سینکڑوں کی تعدادمیں لوگ یہاں پہنچے۔18سالہ عبیدمنظورکی میت پرسبزپرچم ڈالاگیا،اورجلوس جنازہ کی صورت میں اس معصوم کی میت کونزدیکی کھلے میدان میں پہنچایاگیا۔جس کے بعد مذکورہ طالب علم کو آبائی قبرستان میں پُرنم آنکھوں کے ساتھ سپرد لحد کیا گیا ۔اُدھرپرنسپل گورنمنٹ ہائراسکنڈری اسکول بارہمولہ نے اسکول میں زیرتعلیم عبیدمنظورکے جاں بحق ہوجانے کے بعداسکو ل میں پورے دن کیلئے درس وتدریس کاعمل معطل رکھا ۔جبکہ پورے علاقے میں تعزیتی ہڑتال بھی کی گئی جس دوران تمام دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت بھی متاثر رہی۔