پلوامہ // نیوہ پلوامہ میں منگل اور بدھ کو لگاتار دو روز تک سی آر پی ایف اور پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ کی جانب سے رہائشی مکانوں کے آپریشن توڑ پھوڑ کے بعد خوف زدہ مقامی آبادی نے بطور احتجاج ہجرت کرلی ہے۔منگل کی رات جنگجوئوں نے نیوہ میں سی آر پی ایف 183بٹالین سی آر پی ایف کیمپ پر رائفل گرینیڈ داغے اور شدید فائرنگ کی۔فائرنگ کے تبادلے میں دو اہلکار کانسٹیبل امت کمار اور سنتوش بھارتی شدید زخمی ہوئے۔اس واقعہ کے بعد فورسز اہلکار مشتعل ہوئے اور وہ اندا دھند طریقے سے کیمپ کے نزدیک گنائی محلہ پر ٹوٹ پڑے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ فورسز اہلکاروں نے پہلے سڑک پر کھڑی گاڑیوں کو تباہ کیا اسکے بعد وہ مکانوں میں گھس آئے اور بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ کی۔اسکے علاوہ مقامی آبادی کی شدید مارپیٹ بھی کی گئی۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ بدھ کی رات ایک دفعہ پر کیمپ کے نزدیک دھماکہ کی آواز آئی اور اس کے بعد فائرنگ بھی ہوئی۔پولیس نے کہا تھا کہ فورسز اہلکاروں نے کوئی مشتبہ حرکت دیکھی تھی جس کے بعد فائرنگ کی۔ لیکن واقعہ کے بعد سی آر پی ایف اہلکار دوبارہ مشتعل ہوئے اور نہ صرف مکینوں کی ہڈی پسلی توڑ ڈالی بلکہ خواتین کو بھی نہیں بخشا۔ اس دوران گنائی محلہ میں قریب 15مکانوں کو تہس نہس کیا گیا اور جو کسر منگل کو رہ گئی تھی اسے بدھ کو پوری کردی۔جمعرات کی صبح مقامی آبادی سڑکوں پر آئی اور انہوں نے نیوہ سرینگر روڑ بلاک کر کے احتجاج کیا۔ گنائی محلہ کی آبادی نے گھروں سے سارا سامان گاڑیوں میں بھر دیا اور علاقے سے نقل مکانی کا فیصلہ کیا۔ اس موقعہ پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر پلوامہ، پولیس و سی آر پی ایف کے اعلیٰ افسران یہاں پہنچے اور لوگوں کو ہجرت کرنے سے روکنے کی کوشش کی لیکن احتجاجی لوگوں نے جان و مال کی ضمانت دینے تک اپنے گھروں کو جانے سے انکار کیا۔یہ پہلا موقعہ ہے کہ کسی علاقے کے مکین فورسز کی چیرہ دستیوں کیخلاف ہجرت کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔