حسین محتشم
پونچھ//13 مئی 2024 کی شام کو سرنکوٹ کے گاؤں مڑھ کی 12سالہ بچی عظمی شبیر کا ہاتھ گھاس کاٹنے والی مشین میں آگیا تھا۔ اس دوران اس کے ہاتھ کی چار انگلیاں کٹ گئیں۔ بچی کے والدین بچی کو آرمی ہسپتال لے آئے جہاں اس کا علاج شروع کیا گیا۔ آرمی کی جانب سے دہلی سے اس اپریشن کے لیے سامان منگایا گیا اور کئی آپریشن کے بعد بچی کا ہاتھ اب ٹھیک ہو گیا ہے۔عظمی شبیر کی والدہ کلثوم اختر نے بات کرتے ہوئے کہا کہ و ہ فوج کی شکر گزار ہیں جنہوں ان کی بچی کو معذور ہونے سے بچا لیا۔انہوں نے بتایا کہ وہ سرنکوٹ کے گاؤں مڑھ کی رہنے والی ہیں جب ان کی بیٹی کا ہاتھ مشین میں آگیا تھا تو انہیں کوئی بھی امید نہیں تھی کہ اب اس ہاتھ دوبارہ ٹھیک ہو پائے گا۔انہوں نے کہا کہ بچی کے والد شبیر احمد مزدور پیشہ شخص ہیں وہ بچی کا علاج نہیں کروا سکتے لیکن آرمی نے ان کی مدد کرتے ہوئے ان کی بچی کا مفت علاج کیا۔انہوں نے کہا کہ وہ آرمی کے ڈاکٹروں کو سلام پیش کرتی ہیں جنہوں نے ان کی بچی کا علاج کیا۔