سرینگر//حکومت ہند نے لیتہ پورہ حملے کے تناظر میں فورسز کے چھوٹے افسران سمیت نیشنل سیکورٹی گارڈز اور دیگر فورسز اہلکاروں کو دہلی سے سرینگر اور واپسی کیلئے ہوائی سفر کو منظور دی۔ اعلیٰ سیکورٹی افسران کے مطابق اس عمل سے سڑکوں پر سفر کے دبائو میں تنزلی میں مدد ملے گی،جبکہ’’فورسز پر حملوں کے خطرات‘‘ بھی کم ہونگے۔ اس اسکیم کے تحت فورسز اہلکار ہوائی ٹکٹیں حاصل کرنے کے حقدار ہونگے،اور بعد میں متعلقہ سیکورٹی محکمہ یہ رقومات انکے حق میں واگزار کرینگے۔
سی آر پی ایف اور دیگر فورسزکے اعلیٰ اور درمیانہ درجے کے افسران اور کانسٹیبل یا سپاہی بھی جموں اور سرینگر سے رخصتی پر جانے یا واپس ڈیوٹی پر پہنچنے کے لئے ہوائی سفر کر نے کے اہل ہونگے۔ ذرائع کے مطابق ’’نئے اقدامات سے8لاکھ فورسز اہلکاروں،بالخصوص سی آر پی ایف،سینٹرل انڈسٹری سیکورٹی فورسز،آئی ٹی بی پی،ایس ایس بی اور ایس ایس جی سمیت دیگر فورسز کو استفادہ حاصل ہوگا‘‘۔مرکزی وزارت امور داخلہ کی طرف سے 21فروری2019کو حکومت ہند کے انڈر سکریٹری آر ایس کچی کی طرف سے اجراء کئے گئے حکم نامہ،جس کی ایک کاپی کشمیر عظمیٰ کے پاس بھی موجود ہے،میں کہا گیا ہے کہ دستخط گزار کو یہ ہدایت دی گئی ہے کہ با اختیار اتھارٹی کو مطلع کیا جائے کہ وہ سینٹرل آرمڈ پولیس فورس اور نیشنل سیکورٹی گارڈز کے غیر مستحق اہلکاروں کو اس بات کی اجازت دی جائے کہ وہ جموں سے سرینگر اور واپس پر اپنی ڈیوٹی اور رخصتی کیلئے ہوائی سفر کرسکتے ہیں، اس حکم نامہ میں مزید کہا گیا ہے۔
سرینگر سیکٹر کے آئی جی سی آرپی ا یف روی دئپ سہائے نے بتایا کہ نئے منصوبے کے تحت کانسٹیبلوں اور حوالدار دہلی سے سرینگر اور واپسی پر ہوائی سفر کرنے کے مستحق ہونگے۔انہوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا’’ پہلے وہ ہوائی سفر کرنے کیلئے غیر مستحق تھے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ان اقدامات سے جموں میں سی آر پی ایف اہلکاروں کے طویل قیام کو ختم کرنے میں مددملے گی،کیونکہ انہیں سرینگر پہنچنے کیلئے بسوں کا انتظار کرنا پڑتا تھا، ہوائی سفر سے سڑکوں پر کانوائے کا دبائو بھی کم ہوگا،قافلوں کی نقل و حرکت بھی کم ہوگی،جبکہ وقت بھی ضائع نہیں ہوگا‘‘۔